نیب نے غبن متاثرین کو آن لائن رقوم کی منتقلی شروع کر دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
نیب نے مالی غبن کے متاثرین کو رقوم کی براہِ راست آن لائن منتقلی شروع کر دی۔ ابتدائی طور پر B4U فراڈ کیس کے 5008 متاثرین کے اکاؤنٹس میں قریباً 87 کروڑ 87 لاکھ روپے منتقل کیے گئے۔
چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے اسلام آباد میں خصوصی تقریب کی صدارت کی اور متاثرین کے اکاؤنٹس میں رقوم کی منتقلی کا آغاز کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین، ڈائریکٹر جنرلز، نیشنل بینک آف پاکستان کی انتظامیہ اور دیگر افسران موجود تھے۔
مزید پڑھیں: ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد عہدے سے مستعفیٰ، وجہ بھی سامنے آگئی
اس اقدام سے متاثرین کو نیب دفاتر کے چکر لگانے اور وقت طلب طریقہ کار سے نجات مل گئی۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ یہ عمل زیادہ شفاف، سہل اور تیز ہے اور آئندہ تمام رقوم کی واپسی اسی ماڈل پر ہوگی۔
نیب نے تحقیقات کے بعد B4U فراڈ میں 7 ارب 30 کروڑ روپے کی ذمہ داری ثابت کی، جن میں سے اب تک 7 ارب 30 کروڑ روپے بازیاب ہو کر متاثرین میں تقسیم کیے جا رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
B4U آن لائن منتقلی چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد رقوم غبن متاثرین فراڈ متاثرین نیب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ن لائن منتقلی چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ر نذیر احمد غبن متاثرین فراڈ متاثرین رقوم کی
پڑھیں:
کراچی چڑیا گھر سے ریچھ ’رانو’ کی منتقلی کا کیس، سندھ ہائیکورٹ کا انتظامیہ پر سخت اظہارِ برہمی
سندھ ہائیکورٹ میں کراچی چڑیا گھر سے مادہ ریچھ ’رانو‘ کی منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے چڑیا گھر کی بدانتظامی، جانوروں کی حالتِ زار اور ناکارہ سہولیات پر برہمی کا اظہار کیا۔
سماعت جسٹس اقبال کلہوڑو اور جسٹس فیض شاہ پر مشتمل بینچ نے کی۔ عدالت کے روبرو کے ایم سی، محکمہ بلدیات اور محکمہ جنگلی حیات کے نمائندے پیش ہوئے۔
’رانو‘ اسلام آباد منتقل، درخواست غیر مؤثر ہو چکی: وکیل کے ایم سیسماعت کے آغاز پر وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ مادہ ریچھ ’رانو‘ کو اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔
کے ایم سی کے وکیل بیرسٹر اسد احمد نے مؤقف اختیار کیا کہ چونکہ رانو کی منتقلی ہو چکی ہے، اس لیے درخواست کا مقصد پورا ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے ریچھ ’رانو‘ کی حالت تشویشناک، مشاہداتی رپورٹ میں مبینہ غفلت کا انکشاف
عدالت نے اس موقع پر کہا کہ اگر مزید کسی پہلو پر کارروائی درکار ہے تو نئی درخواست دائر کی جائے۔
عدالت کا چڑیا گھر کی حالت پر اظہارِ افسوسکنزرویٹر جنگلی حیات جاوید مہر نے عدالت کو بتایا کہ ’رانو‘ کا جسمانی و ذہنی معائنہ کیا گیا تھا، تاہم دیگر جانوروں کے لیے وقت درکار ہے۔
جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ ’اس طرح کا چڑیا گھر نہیں چل سکتا۔ چھوٹے چھوٹے پنجروں میں جانوروں کا تماشا بند کریں، اور کراچی چڑیا گھر کو قدرتی پارک میں تبدیل کریں۔‘
عدالت نے کہا کہ جانوروں کی فلاح اولین ترجیح ہونی چاہیے، نہ کہ صرف ٹکٹوں کے ذریعے آمدنی حاصل کرنا۔
ویٹنری سہولیات کی کمی پر برہمیدرخواست گزار کے وکیل نے نشاندہی کی کہ چڑیا گھر میں ویٹنری ڈاکٹر کا کمرہ اسٹور کے طور پر استعمال ہو رہا ہے، ایکسرے مشین خراب ہے، اور آپریشن تھیٹر ناقابلِ استعمال ہے۔
انہوں نے کہا کہ جانوروں کو بے ہوش کرنے اور خون کے نمونے لینے کا کوئی نظام موجود نہیں، جبکہ بعض پنجروں میں پانی تک دستیاب نہیں۔
جسٹس اقبال کلہوڑو نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا: ’آپ لوگوں کو خدا کا خوف نہیں ہے؟ اگر خوفِ خدا ہوتا تو یہ پٹیشن دائر نہ ہوتی۔ جانوروں پر رحم کریں، یہ سب کرپشن اور بدانتظامی ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں:ماں مار کر بچے لے جانا اور دیگر عوامل ریچھوں کو پاکستان سے مٹا رہے ہیں
عدالت نے ہدایت کی کہ تمام خراب مشینیں فوری طور پر درست یا نئی خریدی جائیں، اور اگر ویٹنری ڈاکٹر دستیاب نہیں تو خدمات آؤٹ سورس کی جائیں۔
چڑیا گھروں کو قدرتی پارک میں تبدیل کرنے کی ہدایتعدالت نے قرار دیا کہ کراچی اور حیدرآباد کے چڑیا گھروں کو بتدریج ختم کر کے قدرتی ماحول والے نیشنل پارکس میں تبدیل کیا جائے۔
مزید کہا کہ چڑیا گھر میں ویک اینڈ کے علاوہ عوامی تماشا بند رکھا جائے تاکہ جانوروں کو سکون میسر ہو۔
عدالت نے میونسپل کمشنر، سیکریٹری بلدیات، کنزرویٹر جنگلی حیات، سینیئر ڈائریکٹر زو اور ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا۔
درخواست گزار کو بھی ہدایت کی گئی کہ وہ ماہرین کے نام عدالت میں جمع کرائیں۔
کمیٹی ایک ماہ میں اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائے گی، جبکہ دو ہفتے بعد پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے سماعت دوبارہ مقرر کر دی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رانو مادہ ریچھ