چین کی بڑی سرمایہ کار کمپنیز کا مصنوعات کے مینوفیکچرنگ کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(کامرس ڈیسک )صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین سے چین کی 2 بڑی سرمایہ کار کمپنیوں کے حکام نے پیسک ہاؤس میں ملاقات کی جس میں چین کے سرمایہ کار گروپوں کی پنجاب میں سرمایہ کاری ہر بات چیت ہوئی۔ چین کی کمپنیوں نے پنجاب میں اپنی مصنوعات کی مینوفیکچرنگ شروع کرنے کا عندیہ دیا اس مقصد کیلئے شینڈوگ ڈائے بائیو ٹیکنالوجی گروپ پنجاب میں آرگینک کھاد بنانے کا کارخانہ لگائے گا۔اس کارخانے میں ماحول دوست کھاد تیار ہوگی جس سے کسانوں کو فائیدہ ہوگا اور زمین کی پیداواری صلاحیت بڑھے گی۔ اسی طرح تائیذو حواجیان پلاسٹک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کمپنی پنجاب میں ماحول دوست سی پی وی سی پائپ بنانے کا کارخانہ لگائے گی۔کلورین کے استعمال سے پہلی بار یہاں ماحول دوست سی پی وی سی پائپ تیار ہوں گے۔صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے چینی کمپنیوں کے حکام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ہمراہ میرے دورہ چین کے ثمرات سامنے ا?نا شروع ہوگئے ہیں۔چین کے سرمایہ کاروں نے سرمایہ کاری کے لئے پنجاب کو چن لیا ہے۔ چینی کمپنیوں کی پنجاب میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری سے پاکستان اور چین کے تجارتی تعلقات مضبوط ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے صنعتی مراکز میں تیز رفتاری سے نئے صنعتی یونٹس لگ رہے ہیں۔ نئے کارخانے لگنے سے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع مل رہے ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب صنعتی ترقی کے نئے دور میں داخل ہوگیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چین کے
پڑھیں:
چین نے امریکا کی زرعی مصنوعات کی محدود خریداری شروع کر دی
امریکی زرعی اجناس کی درآمد کے یہ سودے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جب بیجنگ نے گذشتہ روز تصدیق کی تھی کہ اس نے امریکی درآمدات پر جوابی محصولات بشمول زرعی مصنوعات پر عائد ڈیوٹی معطل کر دیئے ہیں، اگرچہ امریکی سویا بین کی ترسیلات پر اب بھی 13 فیصد ٹیکس برقرار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چین نے امریکا کی زرعی مصنوعات کی محدود خریداری شروع کر دی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی کسانوں کے لیے سب سے بڑی منڈی چین نے اپنی وسیع زرعی اجناس کی طلب کو تجارتی جنگ میں ایک طاقتور سودے بازی کے ہتھیار میں بدل دیا، جس کے تحت اس نے جوابی محصولات کے کئی دور کے بعد امریکا سے گندم اور سویا بین خریدنے سے گریز کرتے ہوئے دیگر ذرائع سے خریداری کی۔ دو تاجروں نے جمعرات کو بتایا کہ چینی خریداروں نے امریکی گندم کی دو کھیپیں بک کی ہیں، جو گذشتہ سال اکتوبر کے بعد پہلی خریداری ہے، جبکہ ایک امریکی صنعت کے اہلکار نے بتایا کہ امریکا سے چین کے لیے سورگم (ایک قسم کی دانہ دار فصل) کی ایک ترسیل روانہ کی گئی ہے۔
امریکی زرعی اجناس کی درآمد کے یہ سودے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جب بیجنگ نے گذشتہ روز تصدیق کی تھی کہ اس نے امریکی درآمدات پر جوابی محصولات بشمول زرعی مصنوعات پر عائد ڈیوٹی معطل کر دیئے ہیں، اگرچہ امریکی سویا بین کی ترسیلات پر اب بھی 13 فیصد ٹیکس برقرار ہے۔ ذرائع کے مطابق دسمبر میں ترسیل کے لیے تقریباً ایک لاکھ 20 ہزار ٹن کی خریداری میں ایک کھیپ امریکی نرم سفید گندم اور ایک کھیپ بہاری گندم شامل ہے۔ سنگاپور میں مقیم اناج کے ایک تاجر نے بتایا کہ یہ زیادہ تر اس بات کا اظہار ہے کہ چین امریکی اناج خریدنے کا عزم ظاہر کر رہا ہے کیونکہ امریکی گندم سستی نہیں ہے، لہٰذا یہ ان کھیپوں کی خریداری ایک سیاسی قدم زیادہ ہے۔
چینی زرعی کاروباری انجمن کے سربراہ نے بتایا کہ شنگھائی میں ایک بڑی درآمدی نمائش کے دوران چینی ریاستی اناج خریدار کمپنی کوفکو نے سویا بین کی خریداری کے معاہدوں پر دستخط کرنے کی ایک تقریب منعقد کی، تاہم تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ چین 2025ء کے آخری دو مہینوں میں کم از کم ایک کروڑ 20 لاکھ ٹن امریکی سویا بین خریدے گا اور آئندہ تین برسوں میں ہر سال کم از کم 2 کروڑ 50 لاکھ ٹن خریداری کرے گا، تاہم بیجنگ نے ان اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کی ہے۔ تاجروں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سویا بین پر 13 فیصد ٹیکس برقرار رکھنے کے چینی فیصلے سے امریکی ترسیلات تجارتی خریداروں کے لیے مہنگی ہو جاتی ہیں، جبکہ برازیلی کھیپیں نسبتاً سستی ہیں۔