اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)صحافی و یوٹیوبر مطیع اللہ جان نے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے سپریم کورٹ بار سے خطاب کی روداد بیان کردی۔

صحافی مطیع اللہ جان نے نجی ٹی وی نیونیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے سپریم کورٹ بار کی تقریب سے خطاب میں بڑے فخر سے  بتایا کہ میرے پاس لوگ آئے اور کہا کہ ہم نے اتنے ترقیاتی کام بلوچستان میں کئے ہیں،تو ان کیلئے ایک اشتہار بنا کر میڈیا کو دیا جائے،تو میں (وزیراعلیٰ بلوچستان)نے کہاکہ میں اس کے سرکاری سکول کیوں نہ بنا دوں۔

اختیار ولی فیصل مسجد میں جا کر حلف دیں کہ مریم نواز اور شہبازشریف الیکن جیتے ہوئے ہیں: شوکت بسرا کا چیلنج 

یوٹیوبر کاکہناتھا کہ تو جب سرفراز بگٹی نے اپنی تقریر ختم کی تو آخری جملہ انہوں نے بولا، میں 10کروڑ روپے سپریم کورٹ بار کو دیتا ہوں۔

مطیع اللہ جان کاکہناتھا کہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ 10کروڑ روپے اسلام آبادسپریم کورٹ کو دے گئے،وہ سپریم کورٹ بارجو  امیر ترین وکلا کی تنظیم ہے پاکستان میں،اربوں روپے کے مالک ہے اور پراجیکٹس ہیں اس کے۔

سرفراز بگٹی نے اپنی تقریر میں کہا کہ میرے پاس لوگ آئے کہ ہم نے اتنے ترقیاتی کام کئے ہیں ان کا اشتہار بنا کر میڈیا کو دیتے ہیں تو میں نے کہا ان پیسوں سے اسکول کیوں نہ بنا دیے جائیں اور پھر تقریر کے آخر میں انہوں نے 10 کروڑ روپیہ سپریم کورٹ بار کو دے دیا ۔۔۔ pic.

twitter.com/TEas5qOeyE

— AMJAD KHAN (@iAmjadKhann) September 24, 2025

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ بار مطیع اللہ جان سرفراز بگٹی

پڑھیں:

بلوچستان اسمبلی میں مائینز اینڈ منرل ایکٹ دوبارہ پیش کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ مائینز اینڈ منرل ایکٹ کے حوالے سے اپوزیشن اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا اور بل کو دوبارہ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایکٹ پاس ہونے کے بعد مختلف حلقوں کی جانب سے اعتراضات سامنے آئے تھے۔ اس حوالے سے اپوزیشن لیڈر اور کمیٹی کے اراکین نے حکومت سے رابطہ کیا، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام خدشات کو دور کرنے کے لیے اسے دوبارہ ایوان میں لایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کیخلاف انتخابی عذر داری کیس میں 2 گواہوں کے بیانات قلمبند

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ عوامی مفاد اور ان کے حقوق کے حوالے سے کسی معاملے میں یکطرفہ فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایکٹ پہلے ہی منظور ہو چکا ہے، تاہم اب اسے قرارداد کی صورت میں پیش کیا جائے گا اور کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کے بعد نیا ایکٹ نہیں بنایا جا سکتا بلکہ صرف ترمیم کی جا سکتی ہے۔

اس موقع پر اپوزیشن لیڈر یونس زہری نے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مائینز اینڈ منرل ایکٹ پر ان کے خدشات موجود تھے، تاہم حکومت نے انہیں اعتماد میں لے کر درست سمت میں قدم اٹھایا ہے۔

مزید پڑھیں: دہشتگردی کسی صورت قابل قبول نہیں، بلوچستان کے عوام ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی

انہوں نے بتایا کہ مائنز مالکان سے بھی مشاورت کی گئی ہے اور تمام تحفظات وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھ دیے گئے ہیں۔ یونس زہری نے امید ظاہر کی کہ نئے بل کے ذریعے صوبے کے عوام اور مائننگ سیکٹر کے مسائل کو بہتر انداز میں حل کیا جا سکے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان اسمبلی مائینز اینڈ منرل ایکٹ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی

متعلقہ مضامین

  • دنیا کے سامنے بلوچستان کی حقیقت مسخ کی جاتی ہے‘ سرفراز بگٹی
  • سپریم کورٹ  نے ٹی آر جی پی کے الیکشن کرانے کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کردی
  • سپریم کورٹ بار میں سرفراز بگٹی کا خطاب، بلوچستان کی اصل تصویر پیش کرنے پر زور
  • افغان مہاجرین کی باعزت واپسی دونوں ممالک کے بہتر مفاد میں ہے، سرفراز بگٹی
  • سپریم کورٹ، ریسوریس گروپ آف پاکستان کے الیکشن کی اجازت سے متعلق درخواست مسترد
  • مغوی اسسٹنٹ کمشنر کے شہید ہونے کی  خبر درست نہیں: وزیراعلیٰ بلوچستان
  • جعلی ڈگری کیس: جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جلد سماعت کی درخواست دائر کردی
  • بلوچستان اسمبلی میں مائینز اینڈ منرل ایکٹ دوبارہ پیش کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی
  • اسسٹنٹ کمشنر زیارت کی شہادت کی خبر درست نہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی