وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال 2025-26 کے پہلے دو ماہ (جولائی ،اگست) کے دوران 391 ارب روپے قرضہ لیا گیا جو کہ گزشتہ مالی سال 25-2024 کے پہلے 2 ماہ میں لئے گئے 199 ارب روپے کے قرضے کے مقابلے میں دگنا ہے۔

اس حوالے سے اقتصادی امور ڈویژن نے قرضوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی جس میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے پہلے ماہ( جولائی) میں 198 ارب روپے جبکہ دوسرے ماہ (اگست) میں 192 روپے سے زائد قرضہ لیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران مجموعی طور پر 5 ہزار 777 ارب روپے قرض لیا جائے گا، اقتصادی امور ڈویژن حکام کے مطابق باہمی اور کثیرالجہتی معاہدوں سے 6 ارب 40 کروڑ ڈالر قرض حاصل ہوگا۔

رواں مالی سال صرف 40 کروڑ ڈالر مالیت کے بانڈز کے اجرا کا فیصلہ ہوا ہے، ابھی تک 16 کروڑ 83 لاکھ ڈالر کے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس جاری کیے۔

اگست میں سعودی آئل فیسیلیٹی کے تحت 10 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جبکہ گزشتہ دو ماہ کے دوران 3 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی گرانٹس موصول ہوئی۔

واضح رہے کہ 16 ستمبر کو ملکی قرضوں کے حوالے سے وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی تھی جس میں ترجمان وزارت خزانہ نے موقف اپنایا تھا کہ تاریخ میں پہلی بار 2600ارب روپے قرض قبل ازوقت واپس کیا گیا۔

ملکی قرضوں کی صورتحال پہلے سے زیادہ پائیدار ہے، قرض منیجمنٹ اورشرح سود میں کمی سے سودکی لاگت کم ہوئی۔

جی ڈی پی کے تناسب سے قرض کم، ریفنانسنگ اور رول اوورخطرات میں کمی آئی،سود کی ادائیگیوں میں 850 ارب روپے کی بچت ہوئی۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہے رواں سال سود کی ادائیگی کیلیے 8.

2 ٹریلین رکھے گئے، گزشتہ سال سود ادائیگیوں کے لیے رقم 9.8 ٹریلین روپے مختص تھی۔

قرض حکمت عملی کا مقصد پائیدار مالی استحکام ہے، پاکستان کیذمے قرضوں کی شرح 2022 میں 74 فیصد تھی،2025 میں یہ شرح کم ہوکر 70 فیصد پر آگئی، وفاقی خسارہ 7.7 ٹریلین سے کم ہو کر 7.1 ٹریلین روپے رہ گیا۔

وزارت خزانہ کے مطابق پبلک قرضوں کی اوسط میچورٹی 4 سال سے بڑھ کر4.5 سال ہوگئی، ملکی قرضوں کی اوسط میچورٹی 2.7 سال سے بڑھ کر 3.8 سال ہوگئی،14 سال کے بعد پہلی بار 2 ارب ڈالر کرنٹ اکاوٴنٹ سرپلس رہا۔

بیرونی قرضوں میں جزوی اضافہ آئی ایم ایف اور سعودی آئل فنڈ سہولیات سے ہوا،800 ارب روپے اضافہ نئے قرض سے نہیں،روپے کی قدر میں کمی سے ہوا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رواں مالی سال کے دوران ارب روپے قرضوں کی کے پہلے سال کے

پڑھیں:

عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت مستحکم

پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ریکارڈ اضافے کے بعد اب سونے کی قیمت بغیر کسی ردوبدل کے مستحکم ہے۔ ملک میں فی تولہ سونا 423,062 روپے کا ہوگیا جب کہ 10 گرام سونا363,707  روپے کا ہو گیاہے۔

اس کے علاوہ 10 گرام 22 قیراط سونے کی قیمت 332,493  روپے ہوگئی۔

جبکہ عالمی بازار میں بھی سونے کی قیمت مستحکم رہی جس کے بعد سونا 4007 ڈالر فی اونس کا ہوگیاہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ملک میں فی تولہ سونا 3700 روپے اضافے کے بعد 423,062 روپے کا ہوگیا تھا جب کہ 10 گرام سونا 3122 روپے اضافے کے بعد 362,707  روپے کا ہو گیاہے۔

اس کے علاوہ 10 گرام 22 قیراط سونے کی قیمت 332,493 روپے ہوگئی تھی۔ جبکہ عالمی بازار میں سونا 37 ڈالر اضافے کے بعد 4007 ڈالر فی اونس کا ہوگیاتھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈالر سونے کی قیمت سونے کی قیمت مستحکم سونے کی قیمت میں اضافہ سونے کی قیمت میں کمی فی تولہ سونا

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت کا شہری خوبصورتی کے فروغ کیلئے اہم اقدام
  • ہانگ کانگ سکسز: سنسنی خیز مقابلے میں آسٹریلیا کو شکست، پاکستان کی فائنل میں رسائی
  • رواں سال کی پہلی سہہ ماہی میں 2119 ارب سے زائد کا بجٹ سرپلس رہا، رپورٹ
  • ترسیلات میں اضافہ اور بڑھتا تجارتی خسارہ، ماہرین نے معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • اوورسیز پاکستانیوں نے 3.4 ارب ڈالر پاکستان بھیج دیے
  • اوورسیز پاکستانیوں نے ریکارڈ 3.4 ارب ڈالر پاکستان بھیج دیئے
  • شہباز حکومت قرضوں کے نئے ریکارڈ بنانے لگی
  • عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت مستحکم
  • ایلون مسک ایک ٹریلین ڈالر معاوضہ لینے والے دنیا کے پہلے سی ای او بن گئے
  • ایلن مسک دنیا میں ایک ٹریلین ڈالر کا تاریخی معاوضہ لینے والے پہلے سی ای او بن گئے