data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ذریعے کرنا وفاقی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے، مگر وفاقی سطح پر پالیسی سازی میں انا کے رویے غالب دکھائی دیتے ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیلاب کے بعد ملک بھر میں زرعی شعبہ شدید بحران کا شکار ہے، وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ بی آئی ایس پی کے ذریعے متاثرین کو براہِ راست امداد فراہم کرے، بی آئی ایس پی کے خلاف بیانات دینے والے دراصل اس پروگرام کے بنیادی مقاصد سے ہی ناواقف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے اب تک اس پروگرام میں کوئی ترمیم یا متبادل ڈرافٹ پیش نہیں کیا، حالانکہ الیکشن کے دوران یہی جماعت بی آئی ایس پی کی تعریفیں کیا کرتی تھی، مگر اب اپنی پالیسی سے یوٹرن لے لیا ہے، وفاقی حکومت فیصلے قومی اتفاقِ رائے سے کرنے کے بجائے انا کی بنیاد پر کرتی نظر آتی ہے۔

پیپلزپارٹی چیئرمین نے مزید کہا کہ چھوٹے کسانوں اور زمین داروں کو سہارا دینے کے لیے بینظیر کسان کارڈ متعارف کرایا جا رہا ہے، بینظیر کسان کارڈ کے ذریعے گندم سمیت اہم فصلوں کو سپورٹ فراہم کی جائے گی تاکہ ملک کو درآمدات پر انحصار نہ کرنا پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاق کو چاہیے کہ گندم کی خریداری اور امدادی قیمت کے معاملے پر آئی ایم ایف سے بات کرے اور عالمی برادری سے بروقت امداد کی اپیل کرے، کیونکہ یہ ذمہ داری صوبائی حکومتوں کی نہیں بلکہ وفاق کی ہے۔

بلاول بھٹو نے پنجاب حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے متاثرہ کسانوں کے نقصانات پورے کرنے کا اعلان کیا، جب کہ وزیراعظم کے بھی شکر گزار ہیں کہ انہوں نے زرعی ایمرجنسی نافذ کی اور متاثرین کے بجلی کے بل معاف کیے۔

خارجہ پالیسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ دوحہ پر حملے کے بعد مشرق وسطیٰ کے ممالک اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں گے۔ سعودی عرب کے ساتھ حالیہ معاہدے کو پورے ملک نے سراہا ہے اور اس پر پارلیمنٹ کو ان کیمرا بریفنگ بھی دی جائے گی۔

کراچی کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بدقسمتی سے شہر میں سڑکوں کی تعمیر کے بعد دیگر ادارے لائن ڈالنے کے لیے انہیں دوبارہ کھود دیتے ہیں، لیاری میں نئی سڑکیں بنی ہی تھیں کہ گیس لائن ڈالنے کا کام شروع کر دیا گیا، یہ روش ختم کرنا ہوگی، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے شہریوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکتا ہے اور یہی پیپلزپارٹی کا وژن ہے۔

انہوں نے بلوچستان کے مسائل پر بھی گفتگو کی اور کہا کہ دہشتگردی آج بھی وہاں سب سے بڑا چیلنج ہے، مگر اس کا حل سیاسی ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ماضی میں پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ جیت چکا ہے، لیکن بلوچستان کے دیرپا حل کے لیے سیاسی اتفاقِ رائے کے ساتھ فیصلے کرنے ہوں گے تاکہ وہاں کے عوام کو حقیقی فائدہ پہنچے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرے کزنز کافی عرصے سے سیاست میں متحرک ہیں، اور اگر وہ اب مزید کردار ادا کرنا چاہتے ہیں تو ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری نیک تمنائیں ہمیشہ اپنے کزنز کے ساتھ ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بی آئی ایس پی بلاول بھٹو کرتے ہوئے نے کہا کہ انہوں نے کے ذریعے

پڑھیں:

27ویں ترمیم کے ذریعے آئین اور جمہوریت کو روندا جارہا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور : وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے 27ویں ترمیم کے ذریعے آئین اور جمہوریت کو روندا جارہا ہے، جتنے بھی طاقتور لوگ آئے انہوں نے آئین کو پامال کیا ہے، 27 ویں آئینی ترمیم نہ آئینی ہے اور نہ جمہوری ۔

پشاور بی آر ٹی کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ بی آر ٹی عمران خان کا تحفہ ہیں، انہوں  نے خیبر پختونخوا کے عوام کے لیے ضلع خیبر تک بی آر ٹی بسوں کو بڑھانے کا اعلان کیا۔

سہیل آفریدی نے کہا کہ میں خود جائزہ لینے آیا ہوں، نئے روٹس جس میں باڑہ کا روٹ بھی شامل ہے شروع کررہے ہیں،  50 بسیں منگوائی گئیں ہیں جبکہ مزید 50 بسیں منگوانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا 27 ویں آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ طاقتور تو پہلے سے ہی طاقتور ہیں، یہ ترمیم کسی کے فائدہ اٹھانے کے لیے لائی جارہی ہے۔

سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ پہلے دن سے جب وہ وزیر اعلیٰ بنے تب سے میرے خلاف منفی پروپیگنڈا جاری ہے،انہوں نے کہا کہ میں قبائلی علاقے سے پہلا وزیراعلیٰ ہوں، میری کردار کشی دراصل قبائلی عوام کی کردار کشی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ 27ویں ترمیم کے ذریعے آئین اور جمہوریت کو روندا جارہا ہے، جتنے بھی طاقتور لوگ آئے انہوں نے آئین کو پامال کیا ہے۔

سہیل آفریدی نے کہا کہ عمران خان کا  کہنا ہے کہ آپریشن میں کسی کا فائدہ نہیں،ملٹری آپریشن مسائل کا حل نہیں کیونکہ اس میں جزا اور سزا نہیں ہوتی، ملٹری آپریشن اور بند کمروں میں فیصلے نہیں ہونے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بارہ نومبر کو امن وامان کا جرگہ ہورہا ہے۔

ویب ڈیسک فاروق اعظم صدیقی

متعلقہ مضامین

  • 27ویں ترمیم کے ذریعے آئین اور جمہوریت کو روندا جارہا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
  • سی ای سی میں تمام فیصلے 27 ویں ترمیم سے متعلق تھے، گورنر پنجاب
  • سی ای سی میں جو فیصلے ہوئے وہ 27 ویں ترمیم سے متعلق تھے، گورنر پنجاب
  • 27ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 کی حمایت اور صوبے کے حصوں میں کمی کو مسترد کرتے ہیں، بلاول بھٹو
  • صدر مملکت آصف علی زرداری سےمولانا فضل الرحمان کی ملاقات
  • مولانا فضل الرحمان کی صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے اہم ملاقات
  • آئینی ترمیم، مولانا فضل الرحمان کی صدر مملکت اور بلاول بھٹو سے اہم ملاقات
  • 27ویں آئینی ترمیم: آرٹیکل 243 پر حکومت کی حمایت کریں گے دیگر نکات پر غور کر رہے ہیں، بلاول بھٹو
  • سرکاری ملازم کو دہری شہریت یا ملازمت میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، 27 ویں ترمیم کے ذریعے نیا آرٹیکل لانے کی تجویز
  • موسم کی تبدیلی مختلف بیماریوں کی پیدا کررہی ہے ،ڈاکٹر نوید