کراچی: مسافر کے انتقال پر فلائٹ کی ہنگامی لینڈنگ، بچی کی طبیعت خرابی پر دوسری بھی روک لی گئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
---فائل فوٹو
دبئی فیصل آباد کی پرواز میں مسافر کے انتقال کے سبب فلائٹ نے کراچی ایئر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی جبکہ کراچی سے دبئی پرواز کو 3 سالہ بچی کی طبیعت خرابی کے سبب روک لیا گیا۔
ایئرپورٹ کے حکام کے مطابق دبئی فیصل آباد کی غیرملکی ایئر کی پرواز میں ایک مسافر کی طبیعت خراب ہو گئی۔
ایئرپورٹ کے حکام کے مطابق پرواز لاڑکانہ کے قریب تھی، پائلٹ نے اے ٹی سی کراچی کو ہنگامی صورتحال سے آگاہ کیا، مسافر کے بے ہوش ہونے پر پائلٹ نے پرواز کا رُخ کراچی کی جانب موڑ دیا۔
ڈاکٹرز پی اے اے کا کہنا ہے کہ میڈیکل ایمرجنسی ٹیم نے طیارے کے لینڈ کرتے ہی مسافر کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کرنے کی کوشش کی، میڈیکل ٹیم نے معائنہ کیا تو مسافر ذوالفقار کا انتقال ہو چکا تھا۔
ایئرپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ دیگر تمام مسافر بوئنگ 737 طیارے میں موجود ہیں جبکہ طیارے کو کلیئرنس کا انتظار ہے۔
دوسری جانب کراچی سے دبئی کی پرواز ایف زیڈ 334 میں سوار 3 سالہ بچی کی طبیعت انتہائی خراب تھی، 3 سال کی بچی زہرہ بخار سے بےہوش ہوئی تو عملے نے میڈیکل ایمرجنسی ٹیم کو آگاہ کیا۔
ایئرپورٹ کے حکام کے مطابق شدید بخار سے حالت انتہائی خراب ہونے پر پرواز کو روک لیا گیا اور بچی زہرہ کو نجی سپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کی طبیعت
پڑھیں:
پی آئی اے طیارے کی غلط رن وے پر لینڈنگ، لاہور کنٹرول ٹاور سمیت کیپٹن اور فرسٹ آفیسر ذمہ دار قرار
فائل فوٹوقومی ایئر لائن کے طیارے کی غلط رن وے پر لینڈنگ کے معاملہ پر بیورو آف ایئر کرافٹ سیفٹی انویسٹیگیشن پاکستان نے حتمی رپورٹ تیار کرلی ہے۔
رپورٹ کے مطابق رجسٹریشن نمبر اے پی بی او این کا حامل ایئر بس طیارے کی غلط رن وے پر لینڈنگ کا واقعہ 17 جنوری 2025 کو پیش آیا، دمام سے ملتان کی پرواز پی کے 150 کو ملتان میں دھند کے باعث لاہور اتارنا پڑا، لاہور کنٹرول ٹاور سمیت کپٹن اور فرسٹ آفیسر ذمے دار قرار دیا۔
ذرائع نے بتایاکہ اس ونڈ شیلڈ کو ہائی اسپیڈ ٹیپ لگا کر مضبوط کیا گیا اور ہدایت کی گئی ہے کہ دس دن تک ہر نئی پرواز سے پہلے چیک کیا جائے کہ ٹیپ اُکھڑ تو نہیں گیا ہے۔
رپورٹ میں پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی اور قومی ایئرلائن کی انتظامیہ کو بھی ذمے دار قرار دیا گیا ہے، لینڈنگ سے پہلے کپٹن نے فلائٹ پاتھ خود فیڈ نہیں کیا، کیپٹن نے فلائٹ پاتھ فرسٹ آفیسر سے فیڈ کروایا جو قوانین کے خلاف ہے، فرسٹ آفیسر نے طیارے میں غلط فلائٹ پاتھ فیڈ کیا، دونوں پائلٹوں نے فلائٹ پاتھ فیڈ کرنے کے بعد کراس چیک بھی نہیں کیا۔
پائلٹ کی غلطی کا علم ہونے کے باوجود کنٹرول ٹاور لاہور خاموش رہا اور لاہور کنٹرول ٹاور نے سزا کے خوف سے خاموشی اختیار کیے رکھی، کنٹرول ٹاور لاہور طیارے کو فضا میں چکر لگا کر دوبارہ لینڈنگ کروانے میں ناکام رہا۔
رپورٹ میں کہا گیا پائلٹس سمیت کنٹرول ٹاور عملے کی از سر نو تربیت کی اشد ضرورت ہے۔