ایف بی آر کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی تاہم شدید مجبوری کی صورت میں کمیٹی کی منظوری سے ٹیکس دہندگان زیادہ سے زیادہ 15 روز کی توسیع حاصل کر سکتے ہیں بشرطیکہ واجب الادا ٹیکس 30 ستمبر 2025ء تک جمع کرا دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ فیدرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ ایف بی آر کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی تاہم شدید مجبوری کی صورت میں کمیٹی کی منظوری سے ٹیکس دہندگان زیادہ سے زیادہ 15 روز کی توسیع حاصل کر سکتے ہیں بشرطیکہ واجب الادا ٹیکس 30 ستمبر 2025ء تک جمع کرا دیا جائے۔

اعلامیہ کے مطابق یہ خبریں بھی غلط ہیں کہ آئی آر ایس سسٹم سست روی کا شکار ہے، ایف بی آر کا آئی آر ایس پلیٹ فارم مکمل طور پر فعال ہے اور سسٹم بلاتعطل کام کر رہا ہے، نئے سادہ انکم ٹیکس ریٹرن فارم کے ذریعے آسانی سے ریٹرن جمع کرائے جا سکتے ہیں۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ آخری تاریخ تک ریٹرن جمع نہ کرانے پر لیٹ فائلر کا درجہ دیا جائے گا اور قانون کے تحت جرمانے عائد ہوں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع آخری تاریخ ایف بی آر

پڑھیں:

نائٹ شفٹ ڈیوٹی گردوں میں پتھری کے خطرات کو کس طرح بڑھا دیتی ہے؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا بھر میں لاکھوں افراد نائٹ شفٹ ڈیوٹی کرتے ہیں، لیکن ایک تازہ تحقیقی مطالعہ نے یہ انکشاف کیا ہے کہ رات کی شفٹ میں مسلسل کام کرنا گردوں کے لیے سنگین خطرات پیدا کر سکتا ہے۔

جریدے Mayo Clinic Proceedings میں شائع ہونے والی اس جامع تحقیق میں 2 لاکھ 20 ہزار سے زیادہ افراد کو تقریباً 14 سال تک فالو اپ کیا گیا اور حیران کن نتائج سامنے آئے۔

مطالعے کے مطابق وہ افراد جو دن کے بجائے رات کی شفٹ میں کام کرتے ہیں، ان میں گردوں کی پتھری بننے کا خطرہ تقریباً 15 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ مزید تشویشناک بات یہ ہے کہ اگر کوئی شخص مستقل طور پر یا زیادہ تر نائٹ شفٹ میں ڈیوٹی دیتا ہے تو اس میں یہ خطرہ 22 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ صرف نائٹ شفٹ کا نتیجہ نہیں بلکہ کئی طرزِ زندگی اور جسمانی عوامل اس خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔

انسانی جسم کی قدرتی گھڑی یعنی “سرکیڈین ردم” رات اور دن کے معمولات کے مطابق کام کرتی ہے۔ جب یہ نظام متاثر ہوتا ہے تو گردوں کے کام کرنے کا توازن بھی بگڑ جاتا ہے۔ رات کی شفٹ میں کام کرنے والے افراد اکثر پانی کم پیتے ہیں، جس سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے اور پیشاب گاڑھا ہو جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں معدنیات جمع ہوکر گردوں میں پتھری کی شکل اختیار کر سکتے ہیں۔

مزید یہ کہ نائٹ شفٹ کرنے والے اکثر نیند کی کمی، بے ترتیبی، زیادہ وزن، ناقص غذا اور سگریٹ نوشی جیسے مسائل کا شکار بھی ہوتے ہیں۔ یہ تمام عوامل گردوں پر اضافی دباؤ ڈالتے ہیں اور پتھری کے خطرات بڑھا دیتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمی کی کمی اور نمکین غذا کا زیادہ استعمال اس خطرے کو مزید بڑھا دیتا ہے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو خاص طور پر اپنے پانی پینے کے معمولات پر توجہ دینی چاہیے، متوازن غذا اختیار کرنی چاہیے اور جسمانی سرگرمی بڑھانی چاہیے تاکہ گردوں کو نقصان سے بچایا جا سکے۔ ساتھ ہی نیند کا خاص اہتمام بھی ضروری ہے، کیونکہ نیند کی کمی جسم کے ہارمونی نظام کو متاثر کر کے نمکیات اور پانی کے توازن کو بگاڑ دیتی ہے۔

یہ تحقیق ایک بار پھر یہ حقیقت سامنے لاتی ہے کہ نائٹ شفٹ ڈیوٹی صرف جسمانی تھکن یا نیند کی کمی کا مسئلہ نہیں بلکہ گردوں سمیت دیگر کئی اعضا کے لیے بھی طویل المدتی خطرات پیدا کر سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں 4 دن کی توسیع
  • سپریم کورٹ؛ سپر ٹیکس کا مطلب ہی اضافی ٹیکس ہے، واضح کرنے کی کیا ضرورت، آئینی بینچ
  • حکمران عوام سے جمع کیا گیا ٹیکس درست جگہ استعمال کریں، گورنر سندھ
  • نائٹ شفٹ ڈیوٹی گردوں میں پتھری کے خطرات کو کس طرح بڑھا دیتی ہے؟
  • حج اسکیم 2025: بروقت قسط  جمع نہ کرانے والے حج پر نہیں جاسکیں گے
  • جان سینا کا الوداعی مقابلہ دسمبر میں ہوگا
  • سپر ٹیکس کا مطلب ہی اضافی ٹیکس، واضح کرنے کی کیا ضرورت ہے: آئینی بنچ
  • سپر ٹیکس کا مطلب ہی اضافی ٹیکس ہے‘ واضح کرنے کی کیا ضرورت‘ عدالت عظمیٰ
  • اے ٹی پی فائنلز کیلئے یو ایس اوپن سے بھی زیادہ انعامی رقم کا اعلان
  • ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے اضافی ٹیکس نہیں لگائیں گے: وزیر خزانہ