سکھر،لوکل باڈیز اینڈ ڈسٹرکٹ کو آرڈینیٹر کمیٹی کا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر(نمائندہ جسارت) لوکل باڈیز اینڈ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد بوا جس کی صدارت ایوان صنعت و تجارت سکھر خالد کاکیزائی نے کی اور اس میں لوکل باڈیز اینڈ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے کنوینر ملک محمد رضوان الحق و ممبران نے اے ڈی بی میں کونسے منصوبے پیش کیے جائیں تجاویز لیں۔ سکھر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر ڈپٹی کمشنر سکھر نادر شہزاد خان نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہر کی تعمیر و ترقی کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے ڈویلپمنٹ کمیٹی میں سکھر چیمبر کے نامزد اراکین کو شامل کرکے اسے باضابطہ نوٹیفائی کیا جائے گا، تاکہ وہ اے ڈی بی کے لیے باقاعدگی سے تجاویز فراہم کرتے رہیں۔ ڈی سی سکھر نے کہا کہ سول اسپتال کی توسیع، مال گودام پر پارکنگ کا قیام، چھوہارہ مارکیٹ اور بڑی سبزی منڈی میں بنیادی سہولیات کی فراہمی، گولیمار صنعتی زون کی باؤنڈری وال کی تعمیر، رشید پارک میں پیڈل کورٹ کی تعمیر، کیمیکل والے دودھ کی پابندی کے لیے سندھ فوڈ اتھارٹی سے ذاتی طور پر ملاقات، ٹراما سینٹر کی فعالی،، برن سینٹر، فوڈ اسٹریٹ، اولپرز روڈ پر ایس آئی یو ٹی کو سکھر چیمبر کی عطیہ کردہ زمین پر ہیلتھ کی سہولیات کی فراہمی سمیت دیگر منصوبے اے ڈی بی میں شامل کیے جائیں گے اورنوجوانوں کو منفی سرگرمیوں سے بچانے کیلئے اسپورٹس کے فروغ اور سکھر کی تعمیر و ترقی کیلئے دیگر منصوبے رکھے جائیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی تعمیر
پڑھیں:
پیٹرولیم ڈویژن حکام سوئی سے نکلنے والی گیس کے اعداد و شمار نہ دے سکے
سینیٹر عمر فاروق کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اجلاس ہوا جس میں قرۃ العین مری نے پٹرولیم ڈویژن حکام سے سوال کیا کہ بتایا جائے صوبوں میں گیس تقسیم سے متعلق آئین کا آرٹیکل 158 کیا کہتا ہے؟
پٹرولیم ڈویژن حکام نے اجلاس کو بتایا کہ آرٹیکل 158 جہاں سے گیس نکلے وہاں استعمال کو پہلا حق دیتا ہے۔
اجلاس میں سینیٹر بلال احمد نے سوال کیا کہ سوئی سے کتنی گیس نکل رہی ہے، جس پر پیٹرولیم ڈویژن سمیت کوئی ذیلی ادارہ سوئی سے نکلنے والی گیس کے اعداد و شمار نہ دے سکا۔
سینیٹر قراۃ العین مری نے سوال کیا کہ ڈی جی پیٹرولیم کنسیشنز کہاں ہیں، بتائیں سوئی سے کتنی گیس آتی ہے؟ ڈی جی پیٹرولیم کنسیشنز عمران احمد بھی سوئی سے گیس پیداوار کے اعداد و شمار نہ دے سکے۔
ڈی جی پی سی عمران احمد نے کہا کہ میرے پاس ڈی جی پی سی کا اضافی چارج ہے۔ اراکین کمیٹی کے سوال پر عمران احمد نے بتایا کہ ان کو چارج سنبھالتے تین ماہ ہوگئے ہیں۔
اراکین کمیٹی نے کہا کہ ڈیٹا چھپا کر کمیٹی کا استحقاق مجروح کیا جا رہا ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس صورتحال پر صدر اور وزیر اعظم کو لکھیں گے۔
اجلاس کو سیکرٹری پٹرولیم نے بتایا کہ سوئی ناردرن سوئی سے یومیہ 8 کروڑ 50 لاکھ مکعب فٹ گیس لے رہی ہے۔
سیکرٹری پٹرولیم کے مطابق گرمیوں میں بلوچستان کی ضرورت 9 کروڑ مکعب فٹ یومیہ ہے، جبکہ سردیوں میں بلوچستان کی گیس کھپت 21 کروڑ مکعب فٹ تک پہنچ جاتی ہے۔
سیکرٹری پٹرولیم نے کمیٹی میں انکشاف کیا کہ بلوچستان میں گیس کے 80 فیصد میٹرز ٹمپرڈ ہیں، گیس میٹرز کی ٹمپرنگ کا عمل بند ہونا چاہیے۔
رکن کمیٹی بلال احمد نے کہا کہ آرٹیکل 158 کے مطابق، سوئی کی ساری گیس بلوچستان کو دی جائے۔
اجلاس میں ایم ڈی جی ایچ پی ایل مسعود نبی نے بتایا کہ ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ کے انتظامات مکمل ہونے کے قریب ہیں، ریکوڈک منصوبے سے 2028 میں پیداوار شروع ہو جائے گی۔