دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
سٹی42: پنجاب میں دھواں چھوڑنے والی اور ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب محمد وقاص نذیر نے تمام چیف ٹریفک آفیسرز (CTOs) اور ڈسٹرکٹ ٹریفک آفیسرز (DTOs) کو سخت اقدامات کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی گاڑیوں کو ہرگز شاہراہوں پر آنے کی اجازت نہ دی جائے۔
کبڈی کے کھلاڑی کو میچ جیتے پر قتل کرنے والے مجرم کو سزائے موت کا حکم
ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی رفتار تیز کی جا رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایسی گاڑیاں اور ان کے مالکان کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں۔
اس مہم کے تحت گاڑیوں کے روٹ پرمٹ اور فٹنس سرٹیفکیٹس کی مکمل جانچ پڑتال یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ بغیر ترپال کے مٹی یا ریت لے جانے والی گاڑیوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔
وقاص نذیر کے مطابق رواں سال سموگ کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف کی گئی کارروائیوں میں 240 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو ماحولیاتی تحفظ کے لیے جاری کوششوں کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔
ریکارڈ توڑ سردی: ماہرین نے خبردار کر دیا، جانیں سرد موسم میں کیا کریں اور کیا نہیں
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
کوٹری: مال بردار ٹرین کا انجن پٹڑی سے اتر گیا، کراچی جانے والی ٹرینیں متاثر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جامشورو: کوٹری ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک ریل حادثہ پیش آیا، جس میں ایک مال بردار ٹرین کا انجن اچانک پٹڑی سے اتر گیا۔
حادثے کے بعد کراچی جانے والا ڈاؤن ٹریک مکمل طور پر معطل ہوگیا جس کے باعث درجنوں مسافر گاڑیاں متاثر ہوئیں۔ ریلوے حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے انجن کو ٹرین سے علیحدہ کر کے بحالی کا کام شروع کیا۔
ریلوے ذرائع کے مطابق ڈاؤن ٹریک بند ہونے کے بعد حیدرآباد اسٹیشن پر کئی مسافر ٹرینیں روک لی گئیں، جن میں خیبر میل ایکسپریس، ذکریا ایکسپریس اور دیگر شامل ہیں۔ اسی دوران پنجاب سے کراچی آنے والی متعدد گاڑیاں بھی متاثر ہوئیں اور انہیں عارضی طور پر حیدرآباد اسٹیشن پر کھڑا کیا گیا۔
حادثے کے مقام پر کئی گھنٹوں بعد کرین کی مدد سے انجن کو دوبارہ پٹڑی پر چڑھانے کا عمل شروع کیا گیا۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ جیسے ہی انجن کو ہٹا کر ٹریک کلیئر کر لیا جائے گا، متاثرہ ٹرینوں کی آمد و رفت فوری طور پر بحال کر دی جائے گی۔
انتظامیہ کے مطابق خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے باقاعدہ انکوائری شروع کر دی گئی ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ بحالی کے عمل کے دوران مسافروں کو زیادہ سے زیادہ سہولت دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن ڈاؤن ٹریک بند ہونے سے نظامِ آمدورفت بری طرح متاثر ہوا ہے۔