جو کارکردگی دکھائیگا اسے غیر ملکی لیگز کا این او سی ملے گا، پی سی بی کا اصولی فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی کرکٹرز کو غیر ملکی لیگز کے لیے این او سی کا اجرا کارکردگی سے مشروط کردیا۔ذرائع کے مطابق پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سمیر احمد کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی لیگز اور بیرون ملک ٹورنامنٹس کے لیے کھلاڑیوں کو جاری تمام این او سی تاحکم ثانی معطل کر دیے گئے ہیں۔این او سی کی معطلی سے پاکستان کے ٹاپ کھلاڑیوں بابراعظم، شاہین آفریدی، محمد رضوان ، حارث رؤف ، شاداب خان اور فہیم اشرف براہِ راست متاثر ہوں گے، انہیں پی سی بی نے آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ میں شرکت کے لیے این او سی جاری کیے تھے۔ذرائع کے مطابق پی سی بی نے اصولی فیصلہ کیا ہے کہ مستقبل میں این او سی صرف انہی کرکٹرز کو دیے جائیں گے جو بین الاقوامی اور ڈومیسٹک کرکٹ میں کارکردگی کے معیار پر پورا اتریں گے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ جو کھلاڑی مطلوبہ معیار حاصل نہیں کرسکیں گے انہیں نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) میں کوچز کے ساتھ اپنی صلاحیتوں پر کام کرنا ہوگا۔پی سی بی ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے تاکہ قومی کرکٹرز کی ترجیح پاکستان کی نمائندگی اور کارکردگی میں بہتری ہو، غیر ملکی لیگز میں شرکت صرف ان کھلاڑیوں کو ملے جو میدان میں اپنی کارکردگی ثابت کریں گے۔واضح رہے کہ یہ فیصلہ ایشیا کپ فائنل میں شکست کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: غیر ملکی لیگز پی سی بی
پڑھیں:
فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کا اصولی مؤقف برقرار، دفتر خارجہ کی وضاحت
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان خودمختار فلسطینی ریاست کا حامی ہے، جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس پیش رفت کو سراہتا ہے، جس کے نتیجے میں فوری جنگ بندی اور غزہ میں امن کی بحالی کا موقع فراہم ہوا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف دوٹوک ہے کہ غزہ میں معصوم فلسطینیوں کے خون کا بہاؤ روکا جائے، یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے، انسانی بنیادوں پر امداد کی بلا تعطل فراہمی یقینی ہو اور دیرپا امن کے لیے ایک بااعتماد سیاسی عمل کی راہ ہموار ہو۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اسرائیل سے غزہ پر فوری طور پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ پاکستان غزہ میں امن کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتا ہے اور مخلصانہ امید رکھتا ہے کہ اس کے نتیجے میں پائیدار جنگ بندی اور ایک منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم ہوگا۔ ترجمان کے مطابق پاکستان اس عمل میں مثبت اور مؤثر کردار ادا کرتا رہے گا۔ پاکستان فلسطینی کاز کی اصولی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ ان کی جائز جدوجہد میں بھرپور یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے تاکہ وہ اپنے ناقابلِ تنسیخ حق خودارادیت کو بروئے کار لا سکیں۔ پاکستان کا مطالبہ ہے کہ ایک خودمختار، قابلِ عمل اور متصل فلسطینی ریاست قائم ہو، جو 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، جیسا کہ بین الاقوامی قوانین اور متعلقہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں تسلیم کیا گیا ہے۔