حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کو صوبوں کی مشاورت سے جلد نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) اجلاس بلانے کی یقین دہانی کرادی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہیں، جس میں آئی ایم ایف نے نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) کے حوالے سے پیش رفت رپورٹ مانگی۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کو صوبوں کی مشاورت سے جلد این ایف سی اجلاس بلانے کی یقین دہانی کرائی جبکہ مذاکرات میں مرکز و صوبوں کے وسائل کی تقسیم کو اہم نکتہ قرار دیا گیا۔

آئی ایم ایف نے صحت اور تعلیم کے بجٹ میں کمی سے بچنے، لیبر فورس، ہاؤس ہولڈ اور پی ایس ایل ایم سروے مکمل کرنے پر زور دیا۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں آئی ایم ایف کو مالی سال 2025 کے ترقیاتی اخراجات اور 2026 کے فریم ورک پر بریفنگ اور حالیہ سیلاب کے معیشت پر پڑنے والے اثرات پر تفصیلی غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ای۔پیڈز پروکیورمنٹ سسٹم اور بیرونی آڈٹ رپورٹس پر بریفنگ دی گئی جبکہ مذاکرات میں بینیفیشل اونرشپ رجسٹری اور نان فنانشل پروفیشنز کی نگرانی کا معاملہ زیر بحث آیا۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں ٹریڈ بیسڈ منی لانڈرنگ اور رسک پر مبنی نگرانی پر سوالات اٹھائے گئے۔

آئی ایم ایف سے مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں پاکستان کو تقریباً 1.

2 ارب ڈالر قسط جاری کی جائے گی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق ا ئی ایم ایف مذاکرات میں آئی ایم ایف ایف سی

پڑھیں:

سوات قومی جرگہ کا دسمبر میں لویہ جرگہ بلانے کا عندیہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سوات (صباح نیوز)سوات قومی جرگہ نے ملاکنڈ ڈویژن میں امن و امان کی مسلسل بگڑتی ہوئی صورتحال، دہشت گردی کے بڑھتے واقعات اور مرکزی و صوبائی حکومت کی غیر سنجیدگی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر فوری طور پر دہشت گرد عناصر کے خلاف عملی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو دسمبر میں ملاکنڈ ڈویژن کی سطح پر لویہ جرگہ بلایا جائے گا۔ سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جرگہ کے اراکین مختار خان یوسفزئی، خورشید کاکا جی، شیر شاہ خان، الحاج زاہد خان، اختر علی خان جی، شیر بہادر زادہ، احمد شاہ خان، ڈاکٹر خالد محمود اور دیگر نے کہا کہ سوات میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے عوام میں شدید تحفظات اور بے چینی پیدا کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چار ماہ قبل ہونے والے مسلسل احتجاج کے بعد کمشنر ملاکنڈ اور ڈپٹی کمشنر سوات نے انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ ایک ماہ کے اندر دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرکے علاقے میں امن بحال کیا جائے گا، لیکن چار ماہ گزرنے کے باوجود صورتحال میں بہتری نہیں آئی اور بے امنی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ رہنماؤں نے سوات قومی جرگہ کے رہنما ممتاز علی خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے سمیت دیگر دہشت گردی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی حلقوں نے یقین دلایا تھا کہ پولیس فورس دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، مگر زمینی صورتحال اس کے برعکس دکھائی دے رہی ہے جس سے یہ تاثر مضبوط ہو رہا ہے کہ مرکزی اور صوبائی حکومتیں اس معاملے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔جرگہ رہنماؤں نے کہا کہ اب ایک بار پھر سوات اور پورے ملاکنڈ ڈویژن میں حالات کو خراب کرنے کی کوششیں جاری ہیں جو یہاں کی عوام کو کسی صورت قبول نہیں۔ انہوں نے مرکزی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ٹھوس، سنجیدہ اور نتیجہ خیز اقدامات اٹھا کر علاقے میں قیام امن کو یقینی بنایا جائے، بصورت دیگر سوات قومی جرگہ دسمبر کے مہینے میں ملاکنڈ ڈویژن کی سطح پر لویہ جرگہ بلائے گا اور پھر جرگہ کے فیصلوں کے مطابق دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف قومی سطح پر عملی اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • سوات قومی جرگہ کا دسمبر میں لویہ جرگہ بلانے کا عندیہ
  • پنجاب حکومت نے کالعدم ٹی ایل پی کے خلاف دیگر صوبوں میں کارروائی کے لیے وفاق سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا
  • اسلام آباد پولیس کے 5 اہلکار برطرف
  • ریاست سے کوئی بھی فرد یا گروہ طاقتور نہیں ہوسکتا، کاشف سعید شیخ
  • ایئر پنجاب کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا حکومت سے مراعات کا مطالبہ
  • شہباز شریف کا آزاد کشمیر کے نو منتحب وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ، ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی
  • صحافی بینظیر شاہ کی ’جعلی‘ ویڈیو کا معاملہ:  عطا اللہ تارڑ کی ذمے داران کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
  • این ایف سی کا ابتدائی اجلاس پھر مؤخر، سیاسی مشاورت کی جائے گی
  • وی ایکسکلوسیو، حکومت سیاسی درجہ حرارت میں کمی پر متفق، پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا دوسرا راؤنڈ جلد ہوگا، فواد چوہدری
  • سابق وزیراعظم نواز شریف  طبی معائنے کیلئے لندن چلے گئے