اپنے سیل سے باہر نکلوں گا نہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گا، عمران خان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
یہ غیر قانونی ٹرائل ، وکلا کے بغیر پیش نہیں ہوں گا،مجھے غلط بیانی سے ایک کمرے میں لے جاکر ویڈیو لنک میں ان کی حاضری لگوائی گئی،بانی پی ٹی آئی
ویڈیو لنک میں 3 بار پیش کیا گیا مگر مجھے کوئی آواز نہیں آئی کہ کیا ہو رہا ہے ، اڈیالہ جیل سے منتقلی کی خبر کا کچھ علم نہیں ، علیمہ خان کی پیشی پرمیڈیا سے گفتگو
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ ویڈیو لنک ٹرائل کہہ کر دھوکے سے حاضری لگوائی گئی، عمران خان اب پیش نہیں ہوں گے۔کچہری میں پیشی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کو غلط بیانی سے ایک کمرے میں لے جاکر ویڈیو لنک میں ان کی حاضری لگوائی گئی ۔ ویڈیو لنک میں 3 بار پیش کیا گیا مگر مجھے کوئی آواز نہیں آئی کہ کیا ہو رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ اب وہ اپنے سیل سے بالکل باہر نہیں نکلیں گے،نہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ یہ غیر قانونی ٹرائل ہے، جس میں وکلا کے بغیر میں پیش نہیں ہوں گا۔علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کے لیے نئی نئی غیر قانونی چیزیں ایجاد کر رہے ہیں ،یہ ججز اور پراسیکیوشن کو نہیں کرنی چاہیے ۔ ہم امید کرتے ہیں عمران خان کو فیٔر ٹرائل کا حق ملے گا۔ یا وہ کورٹ میں پیش ہوں گے یا کورٹ ان کے پاس اڈیالہ جیل جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے کی خبر کے بارے میں ہمیں کچھ علم نہیں ہے، نہ ہمارے پاس ایسی کوئی خبر ہے نہ ہمارے وکلا کو کچھ پتا ہے۔ اس موقع پر علیمہ خان کے وکیل فیصل ملک نے انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علیمہ خان پر جعلی اور بوگس مقدمہ بنایا گیا ہے، کیس کی سماعت 8 اکتوبر کو چارج فریم کرنے کے لیے فکس کی گئی ، چالان کی نقول عدالت نے تقسیم کیں، وہ وصول کر لی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ علیمہ خان پر چارج لگایا گیا کہ وہ عمران خان سے ملیں اور ان سے ملنے کے بعد میڈیا پر آکر گفتگو کی ۔ علیمہ خان نے جو بھی میڈیا سے گفتگو کی وہ قانونی تھی اس میں ایسی کوئی بات نہیں تھی ، عمران خان کا ویڈیو لنک سے ٹرائل آئینی و قانونی حقوق کے خلاف ہے، ہم اس کو مسترد کرتے ہیں ، ویڈیو لنک کے ذریعے ٹرائل کے خلاف پٹیشن ہائیکورٹ میں کو لگی ہوئی ہے۔قبل ازیں 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کے سلسلے میں تھانہ صادق آباد میں درج مقدمہ میں علیمہ خان اپنی بہنوں نورین خان اور ڈاکٹر عظمیٰ خان کے ساتھ انسداد دہشت گردی عدالت پہنچیں، جہاں انہیں چالان کی نقول دی گئیں۔ آئندہ سماعت پر عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کی جائے گی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ویڈیو لنک میں کہ عمران خان عمران خان کا علیمہ خان نے سے گفتگو کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
توہین مذہب کیس: سرکاری گواہ پیش نہیں ہو رہے‘ رویہ ناقابل برداشت: جسٹس محسن
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین مذہب کے مقدمے میں ڈیڑھ سال سے گرفتار ملزم حسن عابد کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے ڈی جی این سی سی آئی اے کو ہدایت دی ہے کہ 8 اکتوبر کو تمام گواہان کو ٹرائل کورٹ میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے مزید حکم دیا کہ اسی روز وکلاء کی جانب سے گواہان پر جرح بھی مکمل کی جائے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کے دوران ممبر انسپکشن ٹیم (ایم آئی ٹی) کو ٹرائل کورٹ کا دورہ کرنے اور یہ رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی کہ عدالتیں مقدمات میں تاخیر کیوں کر رہی ہیں۔ ایم آئی ٹی کمیٹی کو دونوں ٹرائل کورٹس کے دورے کر کے تفصیلی رپورٹ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔ عدالت نے وکیلِ دفاع کو پرانے عدالتی فیصلے ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے پر سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کام وکیل کی ذمہ داری ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ سرکاری گواہان عدالتی حکم کے باوجود پیش نہیں ہو رہے اور اس رویے کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس کے تفتیشی افسر مدثر شاہ کا تبادلہ پشاور ہو چکا ہے۔ جس پر عدالت نے حکم دیا کہ تفتیشی افسر کو بھی 8 اکتوبر کو ٹرائل کورٹ میں پیش کیا جائے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ کیس روزانہ کی بنیاد پر سن کر ایک مثال بنایا جائے گا۔ عدالت نے سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔