توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران استغاثہ کے 19ویں گواہ پر عمران خان کے وکیل کی جرح
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی (خبرایجنسیاں) بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران استغاثہ کے 19ویں گواہ تفتیشی افسر ملک شاہد پر عمران خان کے وکیل نے جرح کی۔بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی، مقدمے کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں کی، سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران بانی کی تینوں بہنیں، بشری بی بی کی بھابھی، بیٹی، داماد کمرہ عدالت میں موجود تھے، سماعت کے دوران سینیٹر علی ظفر، مشال یوسفزئی بھی عدالت موجود تھے۔بانی پی ٹی آئی کی جانب سے قوسین فیصل مفتی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، ایف آئی اے کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر عمیر مجید ملک عدالت میں پیش ہوئے۔استغاثہ کے 19ویں گواہ تفتیشی آفیسر ملک شاہد پر عمران خان کے وکیل صفائی قوسین فیصل نے جرح مکمل کی، استغاثہ کے 20 ویں گواہ تفتیشی آفیسر نیب محسن ہارون پر جرح جاری ہے، آج جمعرات کو مکمل کی جائے گی۔مقدمے میں 20 گواہان کی شہادت قلمبند کرکے 19پر جرح مکمل کی جا چکی، سماعت آج تک ملتوی کر دی گئی، سماعت صبح ساڑھے 9 بجے اڈیالہ جیل میں ہوگی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سماعت کے دوران بانی پی ٹی ا ئی استغاثہ کے عدالت میں
پڑھیں:
بشریٰ بی بی فیض حمید کیلئے کام کرتی تھیں، خواجہ آصف
میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے اکانومسٹ کی خبر کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی مکمل طور پر فیض حمید اور جنرل باجوہ کے کنٹرول میں تھے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی سابق انٹیلی جنس سربراہ جنرل فیض حمید کے لیے کام کرتی تھیں، بشریٰ بی بی کی دی گئی معلومات چند روز میں درست ثابت ہو جاتی تھیں۔ میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے اکانومسٹ کی خبر کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی مکمل طور پر فیض حمید اور جنرل باجوہ کے کنٹرول میں تھے، جنرل عاصم منیر کی رپورٹ پر بانی پی ٹی آئی نے ناراض ہو کر انہیں ہٹا دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ سنگین مذاق کیا گیا، طاقت کے لیے ایک خاتون کو لانچ کیا گیا، چار پانچ سال کی لوٹ مار ایک منصوبے کے تحت کی گئی۔ لوٹ مار کے پیسے سے بانی پی ٹی آئی کو حصہ ملتا تھا، باقی پیسہ باہر گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ میں پلان کے تحت فیصلے ہوئے۔ پنجاب جیسے صوبے کے ساتھ سنگین مذاق ہوا، آکسفورڈ سے پڑھ کر بھی یہ سب کرنا افسوسناک ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عدلیہ کے تبادلوں پر نیا قانون دنیا کے مطابق ہے، جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس کے خواب دیکھے ہوئے تھے وہ نہ بن سکے، عدلیہ آزاد ہونی چاہیے مگر ثاقب نثار اور اعجاز الاحسن والے انداز میں نہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ فیض حمید عدالتوں اور بانی پی ٹی آئی دونوں کو کنٹرول کر رہے تھے، ملک کی کمانڈ جادو ٹونے کے حوالے کر دی گئی تھی، بشریٰ بی بی دشمن ملک کے ہاتھ لگ جاتیں تو سنگین خطرات پیدا ہو سکتے تھے۔