شوگر کے وافر ذخائر کا دعویٰ، مزید درآمد روکنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ حکومت نے چینی کی مزید درآمد روکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ سرکاری حکام کے مطابق وزارت قومی غذائی تحفظ میں شوگر اسٹاکس کاجائزہ لیا گیا جس کے دوران چینی کی مزید درآمدات روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی)کے ذریعے مزید چینی درآمد نہیں کی جائے گی، ملک میں شوگر کے وافر ذخائر کی دستیابی کا دعویٰ کیا گیا لہٰذا مزید درآمد کی ضرورت نہیں ہے۔
سرکاری حکام کے مطابق چینی کی درآمد 3 لاکھ میٹرک ٹن کے موجودہ معاہدوں تک محدود رہے گی۔
سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی کے آرڈرز پہلے ہی دیے جاچکے ہیں۔ ٹی سی پی کو مزید چینی درآمد نہ کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ حکومت نے اس سے پہلے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے چینی کی ذخیرہ اندوزی اور بڑھی ہوئی قیمتوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے، اس سلسلے میں متعلقہ حکومتی ادارے چپ سادھے ہوئے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سرکاری حکام کا فیصلہ چینی کی
پڑھیں:
خودکشی کی روک تھام کیلئے سکردو میں علماء، عمائدین اور سرکاری حکام کا اجلاس
اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر سکردو نے تمام متعلقہ محکموں کے آفیسران سے کہا کہ خودکشی کی روک تھام کے لئے جامع آگاہی سیشن، سکولوں اور کالجوں میں آگاہی پروگرام، کمیونٹی سطح پر رہنمائی اور علماء کرام کے ذریعے شرعی نقطہ نظر سے آگاہی پروگرام ترتیب دیں۔ اسلام ٹائمز۔ خودکشی کی روک تھام کے اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے سکردو میں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام، ضلعی امن کمیٹی کے ممبران، ایس ایس پی سکردو، محکمہ صحت کے ماہر ڈاکٹرز، محکمہ تعلیم کے آفیسران اور نجی اداروں کے سربراہان کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین ڈپٹی کمشنر سکردو حمزہ مراد کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے دوران ریجنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سکردو کی ماہر امراض نفسیات ڈاکٹر شاہدہ نے معاشرے میں خود کشی کے اسباب اور اس کی روک تھام کے طریقوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ خود کشی کی وجوہات میں ذہنی یا گھریلو دباؤ، خاندانی تنازعات، معاشرتی رویوں، سماجی تنہائی اور کمزور سپورٹ سسٹم جیسے عوامل شامل ہیں۔ نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے رجحان کے سدباب کے لئے والدین، اساتذہ، علماء کرام اور میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے ذہنی صحت سے متعلق آگاہی بڑھانے، بروقت کونسلنگ اور معاونت کے نظام کو فعال بنانے کی سفارش کی۔ اس موقع پہ شرکاء جن میں علماء کرام، میڈیا کے نمائندے، ماہرین تعلیم، پولیس حکام شامل تھے نے خود کشی کے عوامل اور روک تھام کے طریقوں سے متعلق اپنی آراء سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر سکردو نے تمام متعلقہ محکموں کے آفیسران سے کہا کہ خودکشی کی روک تھام کے لئے جامع آگاہی سیشن، سکولوں اور کالجوں میں آگاہی پروگرام، کمیونٹی سطح پر رہنمائی اور علماء کرام کے ذریعے شرعی نقطہ نظر سے آگاہی پروگرام ترتیب دیں۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام معزز علماء کرام سے اپیل کی کہ جمعہ کے خطبات میں خودکشی کی روک تھام، اسلامی تعلیمات، شرعی نقطہ نظر کی وضاحت سے متعلق عوام الناس کو آگاہی فراہم کی جائے۔