ایران کے لاہور میں قونصل جنرل نے مقامی ٹی وی کے ہیڈکوارٹرز کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا اقوام کو قریب لانے میں پل کا کردار ادا کرتا ہے، ایران اور پاکستان کے درمیان تاریخی اور ثقافتی رشتے موجود ہیں، جنہیں مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کے لاہور میں قونصل جنرل مہران مواحد فر اور ڈی جی خانہ فرہنگ ایران ڈاکٹر اصغر مسعودی نے لاہور میں مقامی ٹی وی چینل کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر چیف ایڈیٹرسلیم بخاری، ڈائریکٹر 24 نیوز میاں طاہر، ہیڈ آف پروگرامنگ خرم کلیم، اِن پُٹ ہیڈ زین العابدین، ایڈیٹر ڈیلی سٹی فورٹی ٹو نوید چوہدری اور ڈائریکٹر آپریشنز تراب عباس نے قونصل جنرل کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں ادارے کے مختلف شعبہ جات کا تفصیلی دورہ کروایا۔ قونصل جنرل ایران مہران مواحد فر کو نیوز آفس کے ورکنگ ماحول، جدید نشریاتی سہولیات اور خبر کی تیاری کے مراحل کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
 
وفد نے نیوز روم، پروڈکشن یونٹ اور اسٹوڈیو کا معائنہ کیا اور سٹاف سے ملاقاتیں بھی کیں۔ اس دوران میڈیا کے کردار، پاکستان اور ایران کے تعلقات اور خطے کی بدلتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مہران مواحد فر نے سٹی نیوز نیٹ ورک کی صحافتی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ میڈیا اقوام کو قریب لانے میں پل کا کردار ادا کرتا ہے، ایران اور پاکستان کے درمیان تاریخی اور ثقافتی رشتے موجود ہیں، جنہیں مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مثبت اور تعمیری صحافت دونوں ممالک کے عوام کو قریب لا سکتی ہے۔ سینئر صحافیوں اور انتظامیہ نے بھی اس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا کہ سٹی نیوز نیٹ ورک پیشہ ورانہ صحافت کو فروغ دینے کیساتھ ساتھ پاک ایران تعلقات کو اُجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مہران مواحد فر

پڑھیں:

بون میں افغانستان قونصل خانے کے عملے نے استعفیٰ کیوں دیا؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 اکتوبر 2025ء) بون میں واقع افغانستان کے قونصل خانے کے عملے نے جرمنی کی جانب سے طالبان حکومت کے مقرر کردہ دو نمائندوں کو منظوری دینے کے اقدام کو جرمنی میں مقیم افغان شہریوں کی حساس معلومات کے لیے خطرہ قرار دیا۔

ابھی تک صرف روس نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے، جس نے اگست 2021 میں اقتدار سنبھالا تھا، جب امریکی قیادت میں افواج نے 20 سالہ جنگ کے بعد افغانستان سے افراتفری میں انخلاء کیا۔

تاہم، جولائی میں جرمنی کی جانب سے دو سفارت کاروں کو منظوری دینا دوطرفہ تعلقات میں ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔

جرمن حکومت کے ترجمان اسٹیفن کورنیلیئس نے اس وقت کہا تھا کہ یہ تقرری افغان حکام کے ساتھ مجرم افغان شہریوں کو ان کے وطن واپس بھیجنے سے متعلق مذاکرات کے بعد ہوئی۔

(جاری ہے)

یہ ملک بدریاں اگست 2024 سے دوبارہ شروع ہوئیں۔

ان نئے نمائندوں کو آئندہ ملک بدری کی پروازوں کی ہم آہنگی میں مدد دینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، کیونکہ جرمنی تارکین وطن پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے۔

جرمنی میں تارکین وطن ایک ایسا سیاسی موضوع ہے جس نے بہت سے ووٹرز کو انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت پر مجبور کیا ہے۔

اجتماعی استعفے کا اعلان

بون میں افغان قونصل خانے کے قائم مقام قونصل، حامد ننگیالے کبیری، نے قونصل خانے کی ویب سائٹ پر ایک ویڈیو میں عملے کے اجتماعی استعفے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا، ''طالبان کی غیر قانونی حیثیت اور افغان عوام کے بنیادی حقوق کی وسیع خلاف ورزیوں کے پیشِ نظر، یہ فیصلہ ناقابل قبول ہے اور شہریوں کے حساس دستاویزات اور معلومات کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

‘‘

انہوں نے کہا کہ تمام دستاویزات، سامان اور دیگر اثاثے جرمن وزارتِ خارجہ کے حوالے کر دیے جائیں گے۔

کبیری نے مزید کہا، ''ہم پرامید ہیں کہ جلد ایک آزاد افغانستان دیکھنے کو ملے گا، جو قانون کی حکمرانی کے تحت ہوگا اور عوام کی مرضی سے ابھرے گا۔‘‘

جرمنی کا ردعمل

جرمن وزارتِ خارجہ نے اس حوالے سے رائے دینے سے انکار کیا، جبکہ برلن میں افغان سفارت خانے سے بھی فوری طور پر رابطہ نہیں ہو سکا۔

جرمنی میں تقریباً 4 لاکھ 42 ہزار افغان شہری مقیم ہیں، جہاں حال ہی تک تارکینِ وطن کے لیے نسبتاً کھلا دروازہ اور وسیع پناہ گزین ڈھانچہ موجود رہا ہے۔

روس نے جولائی میں طالبان کی نئی حکومت کو تسلیم کیا، جو طالبان انتظامیہ کے لیے اپنی عالمی تنہائی کو کم کرنے کی ایک اہم پیش رفت تھی۔

چین، متحدہ عرب امارات، ازبکستان اور پاکستان پہلے ہی کابل کے لیے سفیروں کا تقرر کر چکے ہیں، جو طالبان حکومت کو باضابطہ تسلیم کیے جانے کی طرف ایک قدم ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • فلسطین تنازع کے حل اور غزہ میں امن کیلئے پاکستان مؤثر کردار ادا کر رہا ہے، عمران گورایہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوران مثبت رجحان
  • پاک۔چین دوستی کے حوالے سے پاکستان کا موقف غیرمتزلزل ہے ، وزیراعظم
  • ا مریکا اور پاکستان میں مثبت پیش رفت
  • بون میں افغانستان قونصل خانے کے عملے نے استعفیٰ کیوں دیا؟
  • صحافی بیرون ملک میں پاکستان کا بیانیہ اور مثبت تشخص پیش کر رہے ہیں؛ عطا تارڑ
  • ورلڈ ای ایس جی سمٹ کا کامیاب انعقاد، پاکستان کا عالمی سطح پر مثبت کردار اجاگر
  • کوئٹہ : جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر حمیرا طارق وفد کے ہمراہ خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران میں رہنماؤں سے ملاقات کررہی ہیں اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری و ڈائریکٹر میڈیا سیل حلقہ خواتین ثمینہ سعید، ناظمہ صوبہ شازیہ عبداللہ اور جے آئی یوتھ
  • غزہ: موت کے سائے میں صحافت