اسٹاک ہوم: نوبل انعام دینے والے سوئیڈش حکام نے خبردار کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سائنس اور تحقیق کے شعبے میں کٹوتیاں امریکا کی عالمی سائنسی برتری کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے اربوں ڈالر کی فنڈنگ ختم کی ہے، جامعات کی تعلیمی آزادی پر دباؤ ڈالا ہے اور ہزاروں سائنس دانوں کو نوکریوں سے نکالا گیا ہے۔ 

صرف رواں سال کے آغاز سے اب تک امریکی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے 2,100 تحقیقاتی منصوبے ختم کر دیے ہیں جن کی مالیت تقریباً 9.

5 ارب ڈالر ہے۔

نوبل کمیٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکا طویل عرصے سے دنیا کا سب سے بڑا سائنسی مرکز رہا ہے، لیکن اس کٹوتی سے ایک پوری نئی نسل تحقیق کے شعبے سے دور ہو سکتی ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ رجحان جاری رہا تو عالمی سطح پر بھی تحقیق پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور سائنس دان یورپ یا چین جیسے ممالک کا رخ کر سکتے ہیں۔

حکام نے متنبہ کیا کہ یہ صورتحال "ناقابلِ تلافی نقصان" کا باعث بن سکتی ہے، کیونکہ امریکا دنیا بھر کی سائنسی تحقیق کا "اہم انجن" رہا ہے۔

 

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستان کی امریکا کو پسنی پورٹ ٹرمینل میں سرمایہ کاری کی پیشکش

پاکستان نے امریکا کو بحیرہ عرب کے ساحل پر نیا پورٹ بنانے کی پیشکش کی ہے۔

برطانوی مالیاتی جریدے فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق فوجی سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے مشیروں نے امریکی حکام کو تجویز دی ہے کہ امریکی سرمایہ کار بلوچستان کے ساحلی شہر پسنی میں ٹرمینل تعمیر اور آپریٹ کریں تاکہ پاکستان کی اہم معدنیات تک رسائی حاصل کی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستانی فیلڈ مارشل بہت اہم شخصیت ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کی جنرل عاصم منیر کی پھر تعریف

میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ پیشکش اس وقت سامنے آئی جب وزیراعظم شہباز شریف اور فوجی سربراہ نے گزشتہ ماہ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔

اس ملاقات میں وزیراعظم نے امریکی کمپنیوں کو زراعت، ٹیکنالوجی، توانائی اور مائننگ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منصوبہ امریکی فوجی اڈوں کے لیے نہیں بلکہ صرف تجارتی مقاصد کے لیے ہے۔ اس کا مقصد ترقیاتی سرمایہ کاری کے ذریعے پسنی پورٹ کو معدنی وسائل سے مالا مال مغربی صوبوں سے ریلوے نیٹ ورک کے ذریعے منسلک کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں پاکستان نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے‘

تاہم رائٹرز کے مطابق اس خبر کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔ امریکی محکمہ خارجہ، وائٹ ہاؤس اور پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ پاکستانی فوج کی جانب سے بھی فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرمی چیف پاکستان پسنی پورٹ ٹرمپ شہباز شریف عاصم منیر

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی امریکا کو پسنی پورٹ ٹرمینل میں سرمایہ کاری کی پیشکش
  • ٹرمپ کی پالیسیوں سے امریکا سائنس میں عالمی برتری کھو سکتا ہے
  • مشرق وسطیٰ کا مسئلہ 3 ہزار سال بعد حل ہو سکتا ہے؛ غزہ کے ساتھ پورے حطے میں امن ہوگا، صدر ٹرمپ
  • پاکستان متوازن پالیسیوں کے باعث عالمی منظر نامے میں اہمیت اختیار کر گیا ہے
  • اوول آفس کی سفارت کاری: بدلتا ہوا عالمی منظرنامہ
  • امریکا اسرائیل کو ویٹو کے ذریعے مسلسل تحفظ دے کر بین الاقوامی قوانین پامال کررہاہے، چین
  • پارٹی پالیسیز کی خلاف ورزی پر رکن اسمبلی جہانزیب مینگل کی پارٹی رکنیت معطل
  • چینی سائنس دانوں نے مقناطیسی فیلڈ کا عالمی ریکارڈ توڑ کر نئی تاریخ رقم کی
  • امن کا نوبل انعام نہ ملا تو امریکا کی توہین ہو گی‘ ٹرمپ