جرمن ائر لائن لفتھانزا کا 4ہزار ملازم برطرف کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمن ائر لائن لفتھانزا نے اعلان کیا ہے کہ وہ 4ہزار ملازمتوں میں کمی کرنے جا رہی ہے۔ یہ فیصلہ اس کمپنی کے منافع میں نمایاں کمی کے بعد سامنے آیا ہے۔ لفتھانزا منافع میں کمی اور معاشی مشکلات کی بنا پر ملازمین کی تعداد میں کمی کرنے جا رہی ہے۔ 2024 ء میں ہڑتالوں، طیاروں کی ترسیل میں تاخیر اور بڑھتی ہوئی سفری لاگت کے باعث لفتھانزا کی آمدنی 20 فیصدکم ہوئی اور یوں وہ یورپ کی بڑی حریف ایئر لائنز کے مقابلے میں منافع میں پیچھے رہ گئی۔ یہ تازہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپ کی سب سے بڑی معیشت کا حامل ملک جرمنی طویل کساد بازاری سے نکلنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور اس کے بڑے صنعتی ادارے دباؤ کا شکار ہیں۔ ملازمتوں میں یہ کمی 2030 ء تک مکمل کی جائے گی اور زیادہ تر انتظامی شعبے اس کا ہدف بنیں گے جبکہ پائلٹس اور کیبن کریو جیسی ملازمتیں اس فیصلے سے متاثر نہیں ہوں گی۔ لفتھانزا، جو یورو وِنگز، آسٹرین، سوئس اور برسلز ایئر لائنز چلاتی ہے اور اٹلی کی آئی ٹی اے ایئر لائنز میں بھی شراکت رکھتی ہے، 2028 ء سے 2030 ء کے درمیان 30 کروڑ یورو کی بچت کا ہدف بنا رہی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے استعمال سے مختلف شعبوں میں کارکردگی بڑھے گی۔ اس وقت لفتھانزا کے کل ملازمین کی تعداد تقریباً ایک لاکھ 3ہزار ہے۔ دوسری جانب لفتھانزا کے دفتری عملے کی نمائندہ ٹریڈ یونین ویرڈی نے ان سخت کٹوتیوں کے خلاف لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ یونین کا کہنا ہے کہ ہوابازی کے شعبے میں بڑھتی ہوئی لاگت، ائرپورٹ چارجز اور نئے ماحولیاتی ضوابط اس صورتحال کی بڑی وجوہات ہیں۔ یونین کے نمائندے مارون ریشنسکی نے کہاکہ جرمن اور یورپی ہوابازی کی پالیسی اس صورتحال کی بڑی ذمے دار ہے۔ انہوں نے حکومت سے اس شعبے کی مدد کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی میں اگلے ہفتے ڈبل ڈیکر اور نئی ای وی بسیں چلنے کو تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائد میں رہنے والوں کے لیے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ایک اور بڑی خوش خبری ہے کہ حکومتِ سندھ نے عوامی سفری سہولتوں میں اضافہ کرتے ہوئے اگلے ہفتے ڈبل ڈیکر اور جدید ای وی بسیں چلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس فیصلے کا مقصد شہر کی بڑھتی آبادی، ٹریفک دباؤ اور روزمرہ سفر کی مشکلات کو کم کرنا ہے۔ سینئر وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت ہونے والے اہم اجلاس میں اس حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور متعدد منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔
اجلاس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، ایس ایم ٹی اے کی مینیجنگ ڈائریکٹر کنول نظام بھٹو، ٹرانس کراچی کے سی ای او فواد غفار سومر اور یلو لائن بی آر ٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ضمیر عباسی سمیت متعلقہ حکام شریک تھے۔
اجلاس کے دوران شرجیل انعام میمن کو یلو لائن اور ریڈ لائن بی آر ٹی کے تعمیراتی مراحل، رکاوٹوں اور تکمیل کی رفتار سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے اس موقع پر واضح کیا کہ یلو لائن بی آر ٹی کو جلد از جلد فعال کرنا صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اسی لیے ترقیاتی کاموں کی رفتار تیز کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔
اجلاس میں یہ خوشخبری بھی سنائی گئی کہ ڈبل ڈیکر اور نئی ای وی بسیں آئندہ ہفتے کراچی پہنچ جائیں گی، جس کے بعد شہر میں ان کے مخصوص روٹس پر سروس کا آغاز کیا جائے گا۔
سینئر صوبائی وزیر کے مطابق نہ صرف کراچی بلکہ سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی پیپلز بس سروس کے مزید نئے روٹس شروع کرنے کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت دسمبر تک ای وی ٹیکسی سروس بھی متعارف کروانے کا ارادہ رکھتی ہے جب کہ رواں مالی سال کے دوران مزید 500 بسیں شامل کرنے کا ہدف بھی طے کیا گیا ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ عوامی سفری سہولتوں میں اضافہ صرف بڑے شہروں تک محدود نہیں رکھا جائے گا۔ صوبے کے ہر ڈویژنل ہیڈکوارٹر میں طالبات اور خواتین کو اسکوٹیز چلانے کی تربیت فراہم کرنے کا سلسلہ بھی شروع کیا جا رہا ہے تاکہ وہ بااختیار ہو کر محفوظ اور آسان سفر کر سکیں۔ اس دوران پنک اسکوٹیز اسکیم کے دوسرے مرحلے پر بھی پیش رفت جاری ہے، جس سے خواتین کے لیے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔
یلو لائن بی آر ٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ نے حکام کو ہدایت کی کہ ترقیاتی کاموں میں غیرضروری تعطل ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ یوٹیلٹی سروسز میں حائل رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کیا جائے تاکہ منصوبے کی رفتار متاثر نہ ہو۔ ساتھ ہی ڈیپوز کی تعمیر کو بھی ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ تاج حیدر پل کے دوسرے حصے پر جلد کام شروع کیا جا رہا ہے، جب کہ آج سے اس پل پر دو طرفہ ٹریفک کی روانی بحال کردی گئی ہے، جس سے شہریوں کو خاصی سہولت ملے گی۔