لاہور:

بڑھتی گرمی تیزی سے قطب شمالی میں جمی برف پگھلا رہی، اسی تبدیلی سے فائدہ اٹھا کر چین نے قطبی بحری راستے’’نارتھرن سی روٹ‘‘سے اپنا سامان یورپ بھجوانا شروع کردیا۔

حالیہ 25 ستمبر کو یہ خیال عمل میں ڈھل گیا، جب چینی بندرگاہ ننگبو سے استنبول برج نامی بحری جہاز چین کی اشیاء لیے نارتھرن سی روٹ سے برطانیہ روانہ ہوا۔ 

یہ بحری جہاز اٹھارہ دن بعد 12 اکتوبرکو برطانوی بندرگاہ، فیلکس اسٹو پہنچے گا، اس طرح جہد مسلسل و استقلال سے چینی قوم نے نیا بحری راستہ تخلیق کر لیا، جسے ’’قطبی شاہراہ ریشم ‘‘کہا جا رہا ہے۔

اس سے چین کو بنیادی فائدہ یہ کہ نہر سوئزکے راستے چینی سامان 40 دن میں یورپ پہنچتا ہے۔ 
نئے بحری روٹ سے بحری جہاز 18 تا 20 دن میں پہنچ جائے گا، راستے کا منفی پہلو یہ کہ فی الحال موسم سرما میں بند رہتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ابھی تک واضح نہیں کہ کچھ افراد صیہونی بحری فوج کی حراست میں ہیں یا نہیں ؟

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 03 اکتوبر 2025ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر نائب امیر لیاقت بلوچ نے سیکریٹری اُمورِ خارجہ، ایڈیشنل سیکرٹری اُمور خارجہ اور ڈائریکٹر جنرل مڈل ایسٹ اُمور سے رابطہ کیا اور گلوبل صمود فلوٹیلا کی صورتِ حال پر بات کی۔ لیاقت بلوچ نے اُمور خارجہ کے عہدیداران سے کہا کہ پاکستانی عوام صمود فلوٹیلا کی کشتیوں پر سوار دُنیا بھر کے انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والے رضاکاران کی اسرائیلی درندوں کے عالمی سمندر میں ایکشن، گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

اُمور خارجہ کے عہدیداران نے کہا کہ وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار پارلیمنٹ کو بھی پوری صورتِ حال پر بریفنگ دے رہے ہیں اور حکومتِ پاکستان انٹرنیشنل ذرائع سے رابطے میں ہے۔

(جاری ہے)

سینٹر مشتاق احمد، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن سیّد مظہر شاہ اور سیّد عزیز نظامی سے متعلق معلومات لی جارہی ہیں۔ ابتدائی معلومات کے مطابق 21 کشتیوں میں سوار کم و بیش 200 افراد کو حصار میں لیا گیا ہے، تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اِن میں سے کچھ افراد صیہونی بحری فوج کی حراست میں بھی ہیں؟ گرفتاریوں کی جو تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں وہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) سے جنریٹ کی ہوئی ہیں۔

پاکستان کے اسرائیل کیساتھ سفارتی تعلقات بھی نہیں ہیں اس لیے سفارتی رابطہ ممکن نہیں، تاہم توقع کی جارہی ہے کہ صمود فلوٹیلا میں موجود کشتیوں کا رُخ کسی قریبی بندرگاہ کی طرف موڑکر دھکیل دیا جائے گا۔ حکومتِ پاکستان کشتیوں میں موجود پاکستانی شہریوں کی حفاظت کے حوالے سے تمام بین الاقوامی ذرائع کو بروئے کار لاتے ہوئے پوری تند ہی کیساتھ اپنی ذمہ داریاں ادا کررہی ہے۔

وزیراعظم پاکستان کی خصوصی ہدایت اورنائب وزیراعظم / وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی نگرانی میں تمام پاکستانی شہریوں کی بحفاظت وطن واپسی کے حوالے سے کوششیں جاری ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم گلوبل صمود فلوٹیلا کے قافلے میں شامل تمام کارکنان کی بحفاظت اپنے اپنے ملکوں میں واپسی کے لیے دُعاگو ہیں، خصوصاً پاکستان سے سینیٹر مشتاق احمد، سیّد مظہر شاہ اور سیّد عزیز نظامی کی رہائی اور بحفاظت واپسی کے منتظر ہیں۔ فلوٹیلا کے تمام لوگ انسانی بنیادوں پر غزہ کے قحط زدہ مظلوم فلسطینیوں کی مدد کے لیے گئے ہیں، ہم اُن کے اس جرات مندانہ اقدام کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی کی مرکزی شاہراہ مری روڈ کو سرسبز، جدید اور خوبصورت بنا دیا گیا
  • پسنی بندرگاہ کمرشل ہوگی، سکیورٹی کسی کے حوالے نہیں کی جائے گی، سکیورٹی ذرائع
  • شاہراہ فیصل پر آج عظیم الشان یکجہتی غزہ مارچ ، جماعت اسلامی کا فلسطینیوں سے یکجہتی کا عزم
  • عالمی کمپنیاں دھاتوں اور معدنیات میں دلچسپی لے رہی ہیں، پاکستان اپنا فائدہ دیکھے گا: سکیورٹی ذرائع
  • انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہ بے نقاب، اشتہاری ملزم گرفتار
  • ایف آئی اے کی کارروائی؛ انسانی اسمگلنگ میں ملوث اہم اشتہاری ملزم گرفتار
  • اسرائیل کے خلاف مسلسل بین الاقوامی بحری مزاحمت
  • ابھی تک واضح نہیں کہ کچھ افراد صیہونی بحری فوج کی حراست میں ہیں یا نہیں ؟
  • اسپینش بحری جہاز کے ملبے سے 10 لاکھ ڈالرز مالیت کا خزانہ دریافت