لاہور:

بڑھتی گرمی تیزی سے قطب شمالی میں جمی برف پگھلا رہی، اسی تبدیلی سے فائدہ اٹھا کر چین نے قطبی بحری راستے’’نارتھرن سی روٹ‘‘سے اپنا سامان یورپ بھجوانا شروع کردیا۔

حالیہ 25 ستمبر کو یہ خیال عمل میں ڈھل گیا، جب چینی بندرگاہ ننگبو سے استنبول برج نامی بحری جہاز چین کی اشیاء لیے نارتھرن سی روٹ سے برطانیہ روانہ ہوا۔ 

یہ بحری جہاز اٹھارہ دن بعد 12 اکتوبرکو برطانوی بندرگاہ، فیلکس اسٹو پہنچے گا، اس طرح جہد مسلسل و استقلال سے چینی قوم نے نیا بحری راستہ تخلیق کر لیا، جسے ’’قطبی شاہراہ ریشم ‘‘کہا جا رہا ہے۔

اس سے چین کو بنیادی فائدہ یہ کہ نہر سوئزکے راستے چینی سامان 40 دن میں یورپ پہنچتا ہے۔ 
نئے بحری روٹ سے بحری جہاز 18 تا 20 دن میں پہنچ جائے گا، راستے کا منفی پہلو یہ کہ فی الحال موسم سرما میں بند رہتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کراچی کو جان بوجھ کر تباہی کے راستے پر دھکیلا جا رہا ہے، ایڈووکیٹ حسنین علی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )کراچی آج جس بدترین حالت میں کھڑا ہے، یہ کسی قدرتی آفت کا نتیجہ نہیں بلکہ مسلسل حکومتی غفلت، لوٹ مار اور ناقص گورننس کا واضح ثبوت ہے۔ پاکستان تحریک انصاف و انصاف لائرز فورم کراچی کے رہنما اور معروف قانون دان ایڈووکیٹ حسنین علی چوہان نے کہا کہ صوبائی اور شہری حکومت نے جان بوجھ کر اس شہر کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا ہے۔ پانی کا بحران حل کرنے کے بجائے ٹینکر مافیا کو مضبوط کیا گیا، جبکہ K-IV جیسے اہم منصوبے سیاسی مصلحتوں کی نذر کر دیے گئے۔انہوں نے کہا کہ نکاسیِ آب کا نظام تباہ ہو چکا ہے، ٹرانسپورٹ کا ڈھانچہ بکھر چکا ہے، اور بی آر ٹی منصوبے کی تاخیر نے کراچی کی مرکزی شاہراہ کو کھنڈر بنا دیا ہے۔ کچرا اٹھانے کا نظام صرف کاغذوں تک محدود ہے۔ شہر میں تین ادارے کچرا اٹھانے کے دعوے کرتے ہیں، مگر گلیاں آج بھی گندگی کا ڈھیر بنی ہوئی ہیں۔ کراچی میں یومیہ تقریبا 14 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے، مگر اس کا نصف بھی ٹھکانے نہیں لگایا جاتا اور وہ نالوں اور سڑکوں میں پھینک دیا جاتا ہے، جس سے صورتحال مزید سنگین ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب سندھ حکومت اور شہری حکومت کی کرپشن اور نااہلی کی بدترین مثالیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی سڑکوں پر پڑا ہزاروں ٹن کچرا اگر بجلی گھروں میں استعمال کیا جائے تو شہریوں کو سستی بجلی فراہم کی جا سکتی ہے اور شہر میں بجلی بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کچرے سے بجلی بناتے ہیں، مگر بدقسمتی سے ہمارے ملک میں کچرے کا درست استعمال نہیں ہو رہا۔ایڈووکیٹ حسنین علی چوہان نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ رواں برس دورانِ ڈکیتی 70 سے زائد بے گناہ شہری جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 650 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگ خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ حکومت پولیس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے ۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • اسلامی انقلاب کی نوید… اجتماع عام
  • انقلاب، ایران اور پاکستان
  • حیدرآباد انتظامیہ کی ریشم بازار میں غیرقانونی سڑک کٹائی کی خلاف ورزیوں پر کارروائی
  • کراچی کی مصروف شاہراہ پر دکاندار کی ٹارگٹ کلنگ
  • وہ قصبہ جہاں آئندہ 66 روز تک سورج کی روشنی نہیں پہنچے گی
  • پاکستان کی بحری تاریخ میں ایک اور سنگِ میل عبور
  • چمن میں دہشت گردوں کا پولیس چیک پوسٹ پر حملہ، انچارج شہید
  • ہنگورجہ، بے امنی کیخلاف سھتہ برادری سڑکوں پر نکل آئی
  • کراچی کو جان بوجھ کر تباہی کے راستے پر دھکیلا جا رہا ہے، ایڈووکیٹ حسنین علی
  • بھارت میں گرل فرینڈ نے جنسی ہراسانی پر سابق دوست کی زبان چبا ڈالی