عمران خان کو بتایا گیا ہے انہیں مکمل قید تنہائی میں ڈالا جائے گا،علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی (صباح نیوز) بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان کو کسی نے بتایا ہے کہ توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت کے بعد ان کو یہاں سے شفٹ کردیا جائے گا، مکمل طور پر قید تنہائی میں ڈال دیا جائے گا۔ اڈیالہ جیل راولپنڈی کے قریب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ آپ کے ذریعے جو بیان دیا اس کا بوجھ کوئی اور اٹھا نہیں سکا۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ جدوجہد بانی پی ٹی آئی کو جیل سے نکالنے کے لیے کرتے ہیں، بانی چیئرمین ہیں اور رہیں گے‘ یہ بھول جائیں کہ بانی اگلے 10 سال جیل میں رہیں گے، بانی پی ٹی آئی جھکیں گے نہیں، عمران خان کو کسی نے بتایا کہ مجھے گرفتار کیا جائے گا لیکن مجھے اس کی کوئی فکر نہیں، ہم عمران خان کی رہائی کے لیے کھڑے ہیں‘ یہ سب کچھ عمران خان سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ 2 کی صرف تین چار سماعتیں رہ گئی ہیں، بانی کو کسی نے بتایا ہے کہ اس کے بعد ان کو یہاں سے شفٹ کردیا جائے گا، دو تین سماعتوں کے بعد بانی کو مکمل طور پر قید تنہائی میں ڈال دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ دو تین سماعتوں میں میری جگہ میری بہنیں آپ کو بانی کا پیغام دیں گی تاکہ میری وجہ سے توجہ نہ ہٹائی جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی جائے گا نے کہا
پڑھیں:
حسن احمد نے اپنی زندگی کا سب سے تکلیف دہ واقعہ شیئر کردیا
پاکستان کے معروف اداکار اور ماڈل حسن احمد نے ایک انٹرویو میں اپنی زندگی کی سب سے تلخ یاد تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں 35 دنوں کیلئے اغوا کرلیا گیا تھا۔
حسن احمد ایک اداکار اور ماڈل ہیں جنہیں شائقین زبردست اداکاری اور کرداروں کی وجہ سے پسند کرتے ہیں۔ انہوں نے سپر ماڈل اور اداکارہ سنیتا مارشل سے شادی کی ہے اور ان کے جوڑے کو بھی مداحوں کی طرف سے ہمیشہ پیار اور محبت ملتی ہے۔
حال ہی میں وہ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں مدعو کیے گئے تھے جہاں انہوں نے اپنی زندگی، ناکامیوں اور ذہنی صحت کی جدوجہد کے بارے میں بات کی۔
حسن احمد پہلے بھی بتا چکے ہیں کہ انہیں کیسے اغوا کیا گیا تھا۔ یہ واقعہ ان کے اور ان کے خاندان کے لیے بہت مشکل وقت تھا کیونکہ انہیں 35 دنوں تک اغوا کرکے رکھا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ جس طرح سے انہیں اندھیرے میں رکھا گیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انہیں جس طرح بچایا، یہ ان کی زندگی کا بہت ہی سخت تجربہ تھا۔ اس صدمے سے نکلنے میں انہیں وقت لگا تھا۔
اداکار نے بتایا کہ انہوں نے اغواکاری کے دنوں میں محسوس کیا کہ شاید انہوں نے اپنی زندگی میں کچھ غلط کیا ہے تبھی یہ سب کچھ ہورہا ہے۔ انہوں نے فیصلہ کیا کہ اگر وہ یہاں سے بچ گئے تو باہر سب سے معافی مانگیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی ذہنی حالت اتنی نازک تھی کہ گھر جاتے ہی انہوں نے سب کے قدم چھوتے ہوئے معافی مانگی۔ انہوں نے یہ کام گھر میں کام کرنے والوں کے ساتھ بھی کیا۔ ان کے ذہن پر بہت زیادہ منفی اثر پڑا اور اس سے صحت یاب ہونے میں انہیں کچھ وقت لگا تھا۔