ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی، اجلاس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب بھی عمل میں لایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا انتہائی اہم اجلاس 17 نومبر بروز پیر طلب کر لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی، اجلاس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب بھی عمل میں لایا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم انوارالحق کے خلاف پیپلزپارٹی نے لابنگ شروع کر رکھی یے، وزیراعظم انوارالحق کو ہٹانے کیلئے بھاری مینڈیٹ کیلئے مزید اراکین اسمبلی سے رابطے جاری ہیں، پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم انوارالحق کے خلاف عددی اکثریت سے زیادہ تعداد موجود ہے۔ مسلم لیگ نواز نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے، مسلم لیگ نواز نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ بھی کر رکھا ہے۔ خواجہ فاروق احمد کے مطابق تحریک انصاف اس سیاسی عمل کا حصہ نہیں بنے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وزیراعظم انوارالحق انوارالحق کے خلاف اجلاس میں

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد جمع کرادی، فیصل راٹھور نامزد



مظفرآباد:

پیپلز پارٹی نے فیصل راٹھور کو آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کے لیے نامزد کر دیا۔

پریس کانفرنس میں پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما راجہ پرویز اشرف نے بتایا کہ ہمارے نمبرز پورے ہیں، ہم آزاد کشمیر میں حکومت بنائیں گے۔ پارٹی نے مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ ترجیح دی ہے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی گئی، پیپلز پارٹی نے سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد جمع کروائی۔

متبادل کے طور پر فیصل راٹھور کا نام وزارت عظمیٰ کے لیے پیش کیا گیا ہے، فیصل ممتاز راٹھور پیپلز پارٹی نے کو وزارت عظمی کے لیے نامزد کیا ہے۔

تحریک عدم اعتماد کی ریکوزیشن اراکین اسمبلی کے دستخطوں کے ساتھ جمع کروائی گئی ہے اور آئین کے تحت تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں موجود کل اراکین کی تعداد کے 25 فیصد اراکین کے دستخطوں سے جمع کروائی جا سکتی ہے۔

سیکریٹری اسمبلی جتنا جلد ممکن ہو ایک نقل صدر اور بعجلت ممکنہ اراکین کو نوٹس تقسیم کریں گے۔

تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے 3 دن بعد اور 7 دن کے اندر سیکرٹری اسمبلی فہرست کارروائی میں نوٹس شامل کرنے کا پابند ہے۔ فہرست کارروائی میں شامل ہونے کے بعد اسپیکر اسمبلی پابند ہیں کہ آئین کے آرٹیکل 18 کے تابع رائے شماری کے لیے دن مقرر کرے۔

اس مقرر شدہ دن کو اسمبلی اجلاس اس وقت تک ملتوی نہیں کیا جا سکتا جب تک قرارداد مذکور پر رائے شماری نہ ہو جائے۔ اگر تحریک عدم اعتماد ناکام ہوجاتی ہے تو اس صورت میں آئندہ 6 ماہ تک دوبارہ تحریک عدم اعتماد نہیں لائی جا سکے گی۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کر سکتا ہے بشرطیکہ اس کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع نہ کروا دی گئی ہو، اب چونکہ تحریک جمع ہو چکی ہے لہٰذا وزیراعظم سے یہ اختیار آئین کے تحت چھن گیا ہے۔

واضح رہے کہ فیصل راٹھور کا تعلق آزاد کشمیر کی ضلع حویلی سے تعلق ہے، ان کے والد کا تعلق بھی پیپلز پارٹی سے تھا۔

 

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر، قانون ساز اسمبلی کا اہم اجلاس 17نومبر کو طلب کر لیا گیا
  • آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کا اجلاس پرسوں، تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد جمع کرادی، فیصل راٹھور نامزد
  • تحریک عدم اعتماد کا معاملہ ،اسپیکر آزاد کشمیر چوہدری لطیف اکبر نے 17نومبر دن تین بجے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا
  • قانون ساز اسمبلی کا اجلاس طلب؛ وزیر اعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری ہوگی
  • آزاد کشمیر: وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کے لیے اسمبلی اجلاس طلب
  • وزیراعظم آزاد کشمیر انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع، کامیابی کے امکانات کتنے ہیں؟
  • پیپلزپارٹی نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد جمع کرانے پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی سیکریٹریٹ پہنچ گئے