کوالا لمپور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہبازشریف کو انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی آف ملائیشیا کی جانب سےپی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری سے نوازا گیا۔

نجی ٹی وی چینل  دنیا نیوز کے مطابق انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی آف ملائیشیا کی جانب سے اعزازی ڈگری کی تقریب ہوئی، وزیراعظم شہبازشریف کو پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری سے نوازاگیا،وزیراعظم شہبازشریف کو پی ایچ ڈی (ڈاکٹریٹ)لیڈرشپ اینڈ گورننس کی ڈگری دی گئی،پہانگ کی ملکہ تنکو عزیزہ آمینہ میمونہ سکندریہ نے اعزازی ڈگری دی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: وزیراعظم شہبازشریف کو اعزازی ڈگری ایچ ڈی

پڑھیں:

مودی کا جنوبی افریقی دورہ صدر ٹرمپ کے بائیکاٹ سے ممکن ہوا، کانگریس

جے رام رمیش کے مطابق اس غیر معمولی صورتحال نے وزیراعظم کو بغیر کسی سیاسی دباؤ کے جنوبی افریقہ پہنچنے کا موقع فراہم کیا۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے وزیراعظم نریندر مودی کے جنوبی افریقہ میں جاری جی-20 سربراہی اجلاس میں شرکت پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اپنی تفصیلی ایکس پوسٹ میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ مودی کا یہ دورہ اسی لئے ممکن ہوا کیونکہ امریکہ اور اس کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جے رام رمیش کے مطابق اس غیر معمولی صورتحال نے وزیراعظم کو بغیر کسی سیاسی دباؤ کے جنوبی افریقہ پہنچنے کا موقع فراہم کیا۔ جے رام رمیش نے اپنی پوسٹ میں اس واقعے کا بھی حوالہ دیا جب چند روز پہلے وزیراعظم نریندر مودی نے کوالالمپور میں ہونے والے ہندوستان–آسیان اجلاس میں شرکت سے گریز کیا تھا۔ جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ وزیراعظم نے اس اجلاس میں اس لئے شرکت نہیں کی کیونکہ وہاں صدر ٹرمپ کی موجودگی سے ان کا سامنا ہونے کا امکان تھا۔ ان کے مطابق جس ملاقات کا سامنا نہ کرنا ہو، اس سے بچنے کے لئے راستہ بدلا جاتا ہے۔

کانگریس لیڈر نے اپنی تنقید کو مزید واضح کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے اس بیان پر بھی روشنی ڈالی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ جنوبی افریقہ کی جانب سے جی-20 اجلاس کے لئے منتخب کردہ تھیم "یکجہتی، مساوات اور پائیدار ترقی" کی مخالفت کرتا ہے۔ روبیو کے مطابق یہ تھیم "امریکہ مخالف" ہے۔ جے رام رمیش نے طنزیہ انداز میں یاد دلایا کہ یہی روبیو وہ شخص ہیں جنہوں نے 10 مئی کی شام 5 بج کر 37 منٹ پر دنیا کے سامنے "آپریشن سندور کو روکنے" کا اعلان کیا تھا۔ اپنی پوسٹ میں جے رام رمیش نے جی-20 صدارت کے تسلسل پر بھی گفتگو کی۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان نے نومبر 2023ء میں انڈونیشیا سے صدارت حاصل کی تھی اور نومبر 2024ء میں اسے برازیل کے حوالے کر دیا تھا۔ اب جنوبی افریقہ کو یہ صدارت امریکہ کے سپرد کرنی ہے، مگر خود امریکہ اس بار اجلاس میں شریک ہی نہیں، ان کے مطابق یہ صورتحال سفارتی روایت کے لحاظ سے "نہایت غیر معمولی" ہے۔

جے رام رمیش نے پیش گوئی کی کہ اگلا جی-20 اجلاس ایک سال بعد امریکہ میں ہوگا۔ ان کے مطابق ممکن ہے کہ اس دوران ہندوستان امریکہ تجارت یا کسی اہم ڈیل پر پیش رفت ہو جائے، لیکن اصل مسئلہ صدر ٹرمپ کے مسلسل دعوے ہیں۔ جے رام رمیش نے کہا کہ صدر ٹرمپ پچھلے سات مہینوں میں 61 بار یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ انہوں نے آپریشن سندور کو روکا، اس لئے آنے والے بارہ مہینوں میں وہ یہ بات نہ جانے کتنی بار دہرانے والے ہیں۔ اپنی پوسٹ کے اختتام میں جے رام رمیش نے وزیراعظم مودی اور صدر ٹرمپ کے تعلقات کے بدلتے ہوئے انداز پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ آنے والا وقت یہ بتائے گا کہ کیا "میرے اچھے دوست" والی سفارت کاری دوبارہ دکھائی دے گی، یا بات صرف رسمی مصافحہ تک محدود رہے گی، یا پھر وزیراعظم دوبارہ کسی ایسے اجلاس سے گریز کریں گے جہاں صدر ٹرمپ موجود ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • مودی کا جنوبی افریقی دورہ صدر ٹرمپ کے بائیکاٹ سے ممکن ہوا، کانگریس
  • کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی کا دورئہ امارات‘ سرمایہ کاری کا امکان
  • جبری مشقت کے خاتمے کے اقدامات پر امریکی کانگریسس نے مریم نواز کو اعزازی خط لکھ دیا
  • دانش اسکول کا سلسلہ وادی نیلم تک بڑھائیں گے: وزیراعظم شہبازشریف
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کا قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کا دورہ، طلبہ و اساتذہ کیساتھ خصوصی نشست
  • وزیراعظم شہباز شریف آج  باغ (آزاد کشمیر) کا دورہ کریں گے
  • ٹرائی نیشن سیریز، کرکٹ شائقین کو اعلیٰ درجے کا کھیل دیکھنے کو ملیگا، وزیراعظم شہبازشریف
  • ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کا خصوصی دورہ
  • ’ہم پاکستانی ہیں اور پاک آرمی ہم میں سے ہے‘ ڈی جی آئی ایس پی آر کا قائداعظم یونیورسٹی کا دورہ
  • شزہ فاطمہ کا دورہ‘ پاکستان ملائیشیا آئی ٹی برآمدات کے مزید فروغ کا اعادہ