اسد قیصر کی پیپلز پارٹی کو تحریکِ عدم اعتماد لانے کی پیشکش: خواجہ آصف کا ردِعمل
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
---فائل فوٹو
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اسد قیصر کو عدم اعتماد کی بات کرنے سے پہلے اپنا گھر درست کرنا چاہیے۔
خواجہ آصف نے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کی پی پی کو عدم اعتماد کی تحریک لانے کی پیشکش پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور اور علیمہ خان ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز پارٹی کی مسقبل کی قیادت ہیں، آصف زرداری کشیدگی کم کرنے کے ماہر ہیں، طویل تجربہ ہے وہ تصادم میں یقین نہیں رکھتے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نہروں کے معاملے پر اختلافات پیدا ہوئے تھے جو مل کر طے کیے گئے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قیادت معاملات سنبھال لے گی۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ ہماری قیادت بھی پیپلز پارٹی کے ساتھ تصادم نہیں چاہتی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے فرینڈلی فائر کا خیر مقدم کرتے ہیں، پیپلز پارٹی عدم اعتماد لے آئے ساتھ دیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان جاری لفظی گولہ باری کے درمیان تحریکِ انصاف نے پیپلز پارٹی کو مل کر وزیرِاعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی پیش کش کر دی۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے پیپلز پارٹی کے خلاف بیانات پر پیپلز پارٹی نے احتجاجاً قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کیا اور کورم کی نشاندہی بھی کردی۔
کورم پورا نہ ہونے پر قومی اسمبلی کا اجلاس بغیر کارروائی کے ملتوی کردیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کہا کہ
پڑھیں:
پارٹی میں بیان بازی افسوس ناک، اتحاد اور برداشت کی ضرورت ہے: اسد قیصر
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پارٹی میں بیان بازی کو افسوسناک قرار دے دیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ بانی تحریک انصاف کی بہنوں کے کوئی سیاسی عزائم نہیں، عمران خان کی بہنیں اپنے بھائی کی رہائی کے لئے جدوجہد کر رہی ہیں، ان سے متعلق گفتگو میں سب کو احتیاط برتنی چاہیے، اس وقت برداشت اور اتحاد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا سمیت ملک میں بے یقینی کی صورتحال ہے، پی ٹی آئی قومی ایجنڈے پر حکومت سے مذاکرات کو تیار ہے، چاہتے ہیں وسیع تر قومی ایجنڈے پر حکومت کے ساتھ بات ہو۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ میرے اور شہرام کے بھائیوں کو کے پی میں دوبارہ وزارتیں آفر کی گئیں، ہم نے وزارتیں لینے سے معذرت کر لی۔