پی ٹی آئی اپنے گھر پر توجہ دے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان سیاسی کشیدگی ختم ہو جائےگی، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی ختم ہو جائےگی، دونوں جماعتوں کی قیادت موجودہ صورت حال کو سنبھال لے گی۔ پی ٹی آئی عدم اعتماد کی باتیں کرنے سے قبل اپنے گھر پر توجہ دے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ آصف زرداری تصادم پر یقین نہیں رکھتے، ان کا وزیر داخلہ محسن نقوی کو کراچی بلانا خوش آئند ہے۔ وزیراعظم کے وطن واپس پہنچنے پر حالات نارمل ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے، پی ٹی آئی کی پیپلز پارٹی کو پیشکش
انہوں نے کہاکہ سیلاب کے بعد کچھ ایسی صورت حال پیدا ہوئی ہے کہ دونوں جماعتوں کے درمیان لفظی گولہ باری شروع ہوگئی، اس سے قبل نہروں کے معاملے پر پیپلزپارٹی سے اختلافات ہوئے تھے جو حل کرلیے گئے۔
انہوں نے کہاکہ اسد قیصر کی جانب سے عدم اعتماد کی بات کرنے سے پہلے پی ٹی آئی کو اپنا گھر درست کرنا چاہیے، اس وقت علی امین گنڈاپور اور علیمہ خان ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہاکہ نواز شریف کی غیرموجودگی پر بہت سی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں، ان کی ایک ہفتہ قبل جنیوا میں سرجری ہوئی ہے۔ ماضی میں نواز شریف سے مستفید ہونے والے بہت سے لوگ غلط باتیں کررہے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہاکہ بھارت کی پاکستان کو دھمکیاں بہار الیکشن کے تناظر میں بھی ہو سکتی ہیں، آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کے بعد مودی کی مقبولیت گری ہے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ بھارت کے ساتھ جنگ کے دوران جو ممالک نیوٹرل تھے وہ ہمارے ساتھ ہو گئے، جبکہ جو ممالک ہمارے خلاف تھے وہ خاموش ہو گئے۔ اب پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ بھی ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ایک بیان کی بنیاد پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن آمنے سامنے ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف لفظی گولہ باری کی جارہی ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں، ہر مسئلے کا حل بی آئی ایس پی میں نہیں۔
ان کے اس بیان کے بعد پیپلزپارٹی نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، آج پیپلزپارٹی کے ارکان نے سینیٹ اور قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی کشیدگی: مریم نواز کے بیان پر پیپلز پارٹی کا سینیٹ اجلاس سے پھر واک آؤٹ
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہاکہ صوبائیت کو ہوا نہ دی جائے، اگر کسی کا یہ خیال ہے کہ وہ پیپلزپارٹی کو دیوار سے لگا دے گا تو یہ اس کی بھول ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد خواجہ آصف سیاسی کشیدگی مریم نواز مسلم لیگ ن نواز شریف وزیر دفاع وزیراعظم پاکستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد خواجہ ا صف سیاسی کشیدگی مریم نواز مسلم لیگ ن نواز شریف وزیر دفاع وزیراعظم پاکستان وی نیوز سیاسی کشیدگی پیپلز پارٹی خواجہ ا صف پی ٹی ا ئی مریم نواز نے کہاکہ
پڑھیں:
بیڈ گورننس ، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کو ہٹانے کا فیصلہ، دوستین ڈومکی کی تصدیق
اسلام آباد(نیوزڈیسک)مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سینیٹر میر دوستین خان ڈومکی نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں بیڈ گورننس کے باعث سرفراز بگٹی کو ہٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے پارلیمانی سیکریٹری نے بھی تبدیلی کی تصدیق کر دی ۔تفصیلات کے مطابق دوستین ڈومکی نے سماء نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے نئے وزیراعلیٰ کے نام پر مشاورت شروع کر دی یے اور اِن ہاؤس تبدیلی ہو گی،نیا وزیراعلیٰ پیپلزپارٹی کا ہی ہو گا۔
پیپلز پارٹی کے پارلیمانی سیکریٹری لیاقت لہڑی نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو تبدیل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کوشش ہے کہ کوئی نیا چہرہ سامنے لائیں، ایسا وزیراعلیٰ آئے جو بلو چستان کے مسائل حل کرے، اکثریت وزیراعلیٰ کی تبدیلی چاہتی ہے ۔
لیاقت لہڑی کا کہناتھا کہ پیپلزپارٹی کی بھی کوشش ہو گی نیا چہرہ اور مثبت چہرہ آئے، ایسا وزیراعلیٰ جو بلوچستان کے مسائل سے واقف بھی ہو اور حل کی کوشش کرے، ہم تمام دوست بیٹھ کر مشاورت کررہے ہیں کہ ایسا سی ایم لائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ارکان کی اکثریت سی ایم کو ہٹانا چاہتی ہے، چاہتے ہیں پارٹی سے کوئی اور وزیراعلیٰ آئے اور صوبے کے بدترین صورتحال کو کنٹرول کرے، نئے وزیراعلیٰ کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی، پارٹی جسے وزیراعلیٰ نامزدکرےگی اسے تسلیم کریں گے۔
ان کا کہناتھا کہ ہمیں بلوچستان اور اس کے عوام کو دیکھنا ہے، وزیراعلیٰ نے قیادت کو کچھ اور باتیں بتائی تھیں، لیکن ہم زمینی حقائق کو دیکھتے ہیں جو یکسر مختلف ہیں، ہم نے زمینی حقائق قیادت کے سامنے رکھے ہیں، قیادت جو فیصلہ کرے گی ہم لبیک کریں گے۔