پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی کے دوران پاکستان تحریک انصاف نے پیپلزپارٹی کو پیشکش کی ہے کہ آپ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی آمنے سامنے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے آج احتجاجاً قومی اسمبلی اور سینیٹ سے واک آؤٹ کیا، اور مریم نواز کے بیان کی شدید مذمت کی۔

مزید پڑھیں: سیاسی کشیدگی: مریم نواز کے بیان پر پیپلز پارٹی کا سینیٹ اجلاس سے پھر واک آؤٹ

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سینیئر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی راجا پرویز اشرف نے کہاکہ میرا تعلق پنجاب سے ہے لیکن ہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کوئی اس بھول میں نہ رہے کہ پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگا دے گا، ہمیں سمجھ نہیں آتی کہ متنازعہ بیانات دینے کی آخر وجہ کیا ہے۔

راجا پرویز اشرف نے کہاکہ ایسا نہ ہو کہ پھر صوبائیت کی بدبو پھیلا دی جائے، ہم تو پاکستان کھپے کا نعرہ لگانے والے لوگ ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی و سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے فرینڈلی فائر بیک کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی پوائنٹ اسکورنگ نہ کرے، یہ لوگ اگر سنجیدہ ہیں تو وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں، ہر مسئلے کا بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام نہیں ہے، اس کے بعد سے دونوں جماعتوں کے درمیان کشیدگی شروع ہوگئی، خصوصاً سندھ اور پنجاب کی حکومتیں آمنے سامنے ہیں۔

وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کوئی بیان جاری کرتی ہیں، تو سندھ سے شرجیل میمن اور دیگر کی جانب سے جواب آ جاتا ہے۔ عظمیٰ بخاری نے شرجیل میمن کا مناظرے کا چیلنج بھی قبول کرلیا ہے۔

دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی اس سیاسی کشیدگی کا فوری نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو کراچی طلب کرلیا ہے، جہاں اس حوالے سے مشاورت کی جائےگی۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی کشیدگی: مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کا افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل حل کرنے پر اتفاق

ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے اس معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اپنے صوبے کے حوالے سے کسی بھی بات کا جواب دینے کا پورا حق حاصل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسد قیصر پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد شہباز شریف مریم نواز مسلم لیگ ن وزیراعظم پاکستان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد شہباز شریف مریم نواز مسلم لیگ ن وزیراعظم پاکستان وی نیوز تحریک عدم اعتماد سیاسی کشیدگی مریم نواز کے پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن کرتے ہوئے نے کہاکہ

پڑھیں:

مریم نواز سیاسی محاذ پر جس انداز سے کھیلتی نظر آرہی ہیں وہ دیکھ کر نواز شریف کی یاد آگئی، پیپلز پارٹی اور پنجاب حکومت کےسیاسی تناؤپر سلمان غنی کا تبصرہ

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)معروف تجزیہ کار سلمان غنی نے ئے کہا ہے کہ مریم نواز اپنے صوبےکے مفادات اور ترجیحات کے حوالے سےبہت کلیئر ہیں، اس لیے انہوں نے کہا کہ میں کسی سے معافی مانگنے کے لیے تیار نہیں ۔  مریم نواز سیاسی محاذ پر جس انداز سے کھیلتی نظر آرہی ہیں وہ دیکھ کر ہمیں نواز شریف کی یاد آگئی، نواز شریف بھی اسی انداز سے فیصلے کرتے تھے اور انہوں نے کبھی دفاعی انداز نہیں اپنا یا۔ 
نجی نیوز چینل دنیا نیوز کے پروگرام 'تھنک ٹینک، میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان غنی نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور نواز شریف کی ملاقات میں پیپلز پارٹی سے معاملات بہتر کرنے کاایجنڈہ نہیں تھا ، اس سے بڑے ایشوز موجودہیں، اس ملاقات میں دو تین اہم ایشوز تھےجس پر نواز شریف کو  بریف کیا گیا ہے ، خاص طور پرغزہ امن عمل کے حوالے سے پاکستان کے کردار اور اس حوالےسےدیگر سات مسلم ممالک کے ساتھ پاکستان کے روابط پر بات ہوئی۔ان کاکہنا تھا کہ کچھ دن پہلے بتایاتھاکہ ایک طرف پنجاب کے سیاسی محاذ پرہوائی فائرنگ ہو رہی ہے اور دوسری طرف مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے ذمہ داران  آزاد کشمیر گئے اور وہاں سےکامیاب معاہدے کے بعد سرخرو ہو کر واپس آئے۔سلمان غنی نے کہا میں بحیثیت صحافی  سمجھتا ہوں کہ مریم نواز نے جو کیفیت طاری کی ہے ، اس کا مسلم لیگ ن کو فائدہ ہوا ہے، ان کو موقع ملا ہے تو انہوں نے بھر پور انداز میں حکومتی کار کردگی دکھائی اور ان پر جو تنقید ہوئی ہے اس کے جواب میں کھل کر اظہار خیال کیا ہے، اس معاملے میں پیپلز پارٹی دفاعی محاذ پر گئی ہے۔تجزیہ کار نے مزید کہا کہ ماضی میں ایسا ہوتا تھا کہ اپوزیشن چڑھائی کرتی تھی اور حکومتیں دفاع کرتی تھیں۔اگر یہ کام وفاقی سطح پر ہو گا تو شہباز شریف مفاہمت پسند انسان ہیں اس لیے وہ پیپلز پارٹی کی بات بھی مانتے ہیں لیکن پنجاب کی سطح پرمریم نواز نے اس لیے بات نہیں مانی کیونکہ یہاں پر پیپلز پارٹی کا اس طرح اسٹیک نہیں ہے۔

بھارت پاکستان کے خلاف 2 طرفہ محاذ کھولنے کی تیاری کر رہا ہے، تجزیہ کار فاران جعفری

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی عدم اعتماد لائے، ہم ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں ، اسد قیصر
  • پیپلز پارٹی والے اگر سنجیدہ ہیں تو عدم اعتماد پیش کریں، ہم ساتھ دیں گے، اسد قیصر
  • وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے، پی ٹی آئی کی پیپلز پارٹی کو پیشکش
  • ’ہم پاکستان کھپے کا نعرہ لگانے والے لوگ ہیں‘: پیپلز پارٹی کا سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی واک آؤٹ
  • سیاسی کشیدگی: مریم نواز کے بیان پر پیپلز پارٹی کا سینیٹ اجلاس سے پھر واک آؤٹ
  • نواز شریف کا پیپلز پارٹی سے تنازع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی حمایت کا اعلان
  • مریم نواز سیاسی محاذ پر جس انداز سے کھیلتی نظر آرہی ہیں وہ دیکھ کر نواز شریف کی یاد آگئی، پیپلز پارٹی اور پنجاب حکومت کےسیاسی تناؤپر سلمان غنی کا تبصرہ
  • پیپلز پارٹی اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے درمیان بڑھتی کشیدگی، وزیراعظم کی نواز شریف سے صلح کرانے کی درخواست
  • پیپلز پارٹی نے پنجاب حکومت کے کینالز منصوبے خلاف آئین قرار دیدیے