MUMBAI:

بھارت کے فلم ساز ہیمنتھ کمار کے خلاف ٹی وی اداکارہ کی جانب سے جنسی ہراسانی، نشہ آور چیز ملا شراب پلانے، نجی ویڈیوز ریکارڈ کرنے اور بلیک میلنگ کے الزامات کے تحت شکایت درج کرائی گئی، جس کے بعد فلم ساز کو گرفتار کرلیا گیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بنگلورو سے تعلق رکھنے والے فلم ساز ہیمنتھ کمار  کے خلاف اداکارہ نے  جنسی ہراسانی، دھوکا دہی اور دھمکیوں کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کرایا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ راجاجی نگر پولیس نے فلم ساز ہیمنتھ کمار کو اداکارہ کی شکایت کی بنیاد پر گرفتار کرلیا ہے اور تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ سوشل میڈیا پر اداکارہ کے حوالے سے بغیر رضامندی کے توہین آمیز پوسٹس جاری رکھتے ہوئے عدالت احکامات کی خلاف ورزی بھی کی ہے۔

فلم ساز کو ریمانڈ پر عدالتی تحویل میں دیا گیا ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔

اداکارہ نے درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ فلم ساز نے نشہ آور چیز ملا کر شراب پلائی، نجی ویڈیوز ریکارڈ کیا اور انہیں بلیک میل کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ واقعہ 2023 میں ممبئی میں ایک پروموشنل ایونٹ کے دوران پیش آیا تھا۔

اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ ہیمنتھ کمار نے 2022 میں انہیں فلم رچی میں لیڈ رول کی پیش کش کی اور دو لاکھ روپے پر معاہدے دستخط ہوئے اور 60 ہزار بھارتی روپے ایڈوانس دیے جبکہ شوٹنگ میں تاخیر کی وجہ سے فلم ساز نے مبینہ طور پر عریاں لباس پہننے اور فحش مناظر ریکارڈ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ جب یہ سب کچھ کرنے سے انکار کیا تو فلم ساز نے انہیں اور ان کی والدہ کو ڈرانے کے لیے دھمکیاں دینا شروع کیا۔

اداکارہ نے ہیمنتھ کمار پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کے مشروب پر نشہ آور چیز ملائی اور بغیر رضامندی کے ریکارڈنگ کی اور ویڈیوز کو انہیں بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کرتے رہے اور فلم میں نازیبا مناظر ریکارڈ کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے رہے۔

اداکارہ نے مزید بتایا کہ ہیمنتھ کمار نے میری مرضی کے بغیر فلم کی شوٹنگ کے دوران ریکارڈ کی گئی کلپس بغیر سینسر کے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا اور یہاں تک ان کی ذاتی معلومات بھی پبلک کردی۔

ہیمنتھ کمار کناڈا فلم انڈسٹری میں ابھرتے ہوئے فلم ساز کے طور پر جانے جاتے ہیں اور انہوں نے فلموں میں بطور ڈائریکٹر کام کیا اور اچھے کہانی کار مانے جاتے ہیں، انہوں نے ریجنل فلموں میں کام کیا ہے اور وہ انڈسٹری میں نئے موضوعات اور اسکرین پر بولڈ مناظر دیکھانے کے حامی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہیمنتھ کمار ہ ساؤتھ کی فلمی دنیا میں بتدریج اپنی ساکھ مضبوط کر رہے ہیں اور  کہانی سنانے کے منفرد انداز کی وجہ سے توجہ حاصل کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہیمنتھ کمار اداکارہ نے فلم ساز کے لیے اور ان ہے اور

پڑھیں:

’اب ہم جیسوں کا کیا بنے گا‘، معروف یوٹیوبر مسٹر بیسٹ اے آئی سے خوفزدہ

دنیا کے معروف ترین یوٹیوبر جمی ڈونلڈسن المعروف ’مسٹر بیسٹ‘ نے خبردار کیا ہے کہ جنریٹیو مصنوعی ذہانت(اے آئی) کی تیز رفتار ترقی اُن لاکھوں یوٹیوب کریئیٹرز کے لیے خطرہ بن سکتی ہے جو اپنی آمدنی کے لیے آن لائن مواد تخلیق کرتے ہیں۔

مسٹر بیسٹ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب اے آئی سے بنائی گئیں ویڈیوز بھی عام ویڈیوز جتنی ہی اچھی ہوں گی تو ہمارے جیسے لوگوں کا کیا بنے گا۔

اے آئی ویڈیوز: خطرہ یا سہولت؟

جدید اے آئی ٹولز اب صرف ایک ٹیکسٹ پرومپٹ سے مکمل ویڈیو بنا سکتے ہیں۔ حالیہ مثال اوپن اے آئی کا نیا ماڈل سورا ہے جو گزشتہ ہفتے جاری کیا گیا۔ اس ٹول کے ذریعے لوگ باآسانی کاپی رائٹ شدہ کردار یا مواد دوبارہ تخلیق کر سکتے ہیں جس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

تخلیقی صنعتوں جیسے فلم اور ویڈیو گیمز میں اے آئی کے خلاف پہلے ہی مزدور تنظیمیں احتجاج کر چکی ہیں کیونکہ یہ ٹیکنالوجی اصل فنکاروں کی جگہ لے سکتی ہے۔

حال ہی میں ایک اے آئی سے تیار کردہ ’اداکار‘ نے بھی سرخیوں میں جگہ بنائی جس سے یہ خدشات دوبارہ ابھرے ہیں۔

یوٹیوب اور اے آئی کا بڑھتا استعمال

یوٹیوب خود بھی جنریٹیو اے آئی استعمال کرنے کی سہولت دے رہا ہے جیسے گوگل کا ’Veo‘ ٹول جو خودکار ویڈیوز تخلیق کر سکتا ہے۔

اے آئی کے ذریعے سب ٹائٹلز، اسکرپٹ آئیڈیاز اور یہاں تک کہ مکمل ویڈیوز بنائی جا سکتی ہیں۔

مثال کے طور پر نیند لانے والی طویل ویڈیوز جو مکمل طور پر اے آئی سے تیار کی جاتی ہیں آج کل مقبول ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ  اے آئی سے تخلیقی کام کی لاگت بہت کم ہو گئی ہے۔

نوٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی کے پروفیسر لارس ایرک ہولم کوئسٹ کے مطابق فی الحال جیت انہی لوگوں کی ہو گی جو  اے آئی کا استعمال کرکے معیاری مواد تخلیق کرتے ہیں۔

کیا مصنوعی ذہانت مسٹر بیسٹ کو بدل سکتی ہے؟

پروفیسر ہولم کوئسٹ کے مطابق مسٹر بیسٹ جیسے یوٹیوبر کی جگہ لینا اے آئی کے لیے ممکن نہیں کیونکہ ان کا انداز حقیقی لوگوں کو مشکل یا خطرناک کام کروانے پر مبنی ہوتا ہے اور اگر یہ اصل نہ ہو تو ناظرین دلچسپی نہیں لیں گے۔

تاہم مسٹر بیسٹ کا اپنی عام ویڈیو پروموشن کی بجائے اے آئی پر تشویش ظاہر کرنا ان کے مداحوں کے لیے ایک اہم اشارہ ہے۔

اے آئی کا متنازع استعمال

مسٹر بیسٹ نے خود بھی کچھ مہینے قبل اے آئی سے تھمب نیل (ویڈیو کے کوور امیجز) بنانے والا ایک ٹول جاری کیا تھا لیکن دوسرے یوٹیوبرز کی تنقید کے بعد اسے بند کر دیا۔

تنقید کا مرکز یہ تھا کہ جنریٹیو اے آئی اکثر ایسا مواد استعمال کرتا ہے جو کاپی رائٹ کے تحت ہوتا ہے بغیر تخلیق کاروں کو اجازت یا معاوضہ دیے۔

ردعمل کے بعد مسٹر بیسٹ نے وہ ٹول ہٹا کر انسانی ڈیزائنرز کے لنکس فراہم کیے۔

دوسری جانب گوگل کا Veo ٹول بھی یوٹیوب ویڈیوز پر تربیت یافتہ ہے مگر یہ واضح نہیں کہ کون سی ویڈیوز استعمال کی گئی ہیں اور کیا ان میں مسٹر بیسٹ کی ویڈیوز بھی شامل ہیں یا نہیں۔

اے آئی کی ترقی سے تخلیقی دنیا میں ایک بڑا سوال کھڑا ہو گیا ہے کہ  کیا انسانوں کے تیار کردہ مواد کی اہمیت برقرار رہ سکے گی؟

مسٹر بیسٹ جیسے مقبول یوٹیوبرز کی تشویش ظاہر کرتی ہے کہ یہ صرف ٹیکنالوجی کا مسئلہ نہیں بلکہ روزگار اور تخلیقی آزادی کا سوال بھی ہے۔

فی الحال اے آئی ایک مددگار ٹول کے طور پر مفید ہو سکتا ہے مگر اگر احتیاط نہ برتی گئی تو یہ انہی تخلیق کاروں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے جنہوں نے یوٹیوب جیسے پلیٹ فارمز کو کامیاب بنایا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اے آئی ٹیکنالوجی مسٹر بیسٹ مسٹر بیسٹ اور مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت

متعلقہ مضامین

  • ’اب ہم جیسوں کا کیا بنے گا‘، معروف یوٹیوبر مسٹر بیسٹ اے آئی سے خوفزدہ
  • ٹک ٹاک پر لڑکے کا روپ دھار کر ویڈیوز بنانے والی لڑکی گرفتار
  • اداکارہ کو اسٹیج پر نامناسب انداز سے چھونے والے بھارتی اداکار پر اہلیہ کے سنگین الزامات
  • بھارتی اداکار پَون سنگھ پر اہلیہ کے سنگین الزامات
  • انو ملک پر جنسی ہراسانی کا الزام؛ گلوکارہ کے تازہ انکشافات نے ہلچل مچا دی
  • چیف جسٹس آف انڈیا پر جوتا پھینکنے کی کوشش، ملزم گرفتار
  • بھارتی اداکار خاتون یوٹیوبر کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے پر گرفتار
  • تلہار: پولیس کی کاروائی کے دوران 110لیٹر کچی شراب کے ساتھ گرفتار قادربخش ملاح پولیس کی حراست میں
  • بھارتی پولیس نے سوپور اور کپواڑہ میں چار افراد گرفتار کر لیے