ریجنل ڈائریکٹر محتسب کا رورل ہیلتھ دریاخان مری کا اچانک دورہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251008-2-13
پڈعیدن(نمائندہ جسارت) ریجنل ڈائریکٹر محتسب نوشہروفیروز کا رورل ہیلتھ دریا خان مری کا اچانک دورہ اسپتال ملازمین میں طوفان برپا ہوگیا۔ اس موقع پر محتسب اعلیٰ نے ہسپتال کے عملہ کی حاضری چیک کی اور وہاں موجود مریضوں سے علاج معالجے کے بارے میں دریافت کیا اور وہاں موجود عملے کو ہسپتال آنے والے مریضوں کے ساتھ بہتر سلوک کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کا اچھا خیال رکھنا اور انہیں عبادت سمجھنا چاہیے۔ دریا خان مری نے صوبائی محتسب آفس میں صحافیوں، سماجی تنظیموں کے رہنماؤں اور شہریوں سمیت ہسپتال میں موجود مریضوں کو معلومات فراہم کیں۔ محتسب آفس نوشہرو فیروز کے ریجنل ڈائریکٹر خالد شیخ نے کہا کہ محتسب کے پاس عوام کو محتسب آفس کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی ہدایات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے میں مختلف سرکاری اداروں میں غیر قانونی کام کی شکایات کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شہری کسی بھی قسم کی بے ضابطگی کی شکایت ایک سادہ کاغذ پر محتسب آفس میں کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں جیسے تعلیم، لوکل گورنمنٹ، ہسپتالوں، سڑکوں کے بارے میں شکایات کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محتسب آفس کا مقصد لوگوں کو بغیر کسی قیمت کے ان کے گھروں میں انصاف فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکول کے طلباء دوسرے شہریوں اور پڑوسیوں کو محتسب ایکٹ سے آگاہ کریں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں کینسر کی ادویات نایاب، مریض پریشانی میں
پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں کینسر کے مریضوں کے لیے ادویات کی قلت نے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق صوبے کے اسپتالوں میں رجسٹرڈ تقریباً چھ ہزار کینسر کے مریض ادویات کی عدم دستیابی کے باعث شدید پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں۔
خاص طور پر بلڈ کینسر کے مریضوں کے لیے ضروری دوائیں جیسے روکسولیٹینیب اور ایورولیمس اسپتالوں میں دستیاب نہیں ہیں۔ طویل مدت تک علاج کے لیے استعمال ہونے والی دوا نیلوٹینیب خریدی جانے کے باوجود سپلائی نہیں ہو سکی، جس کے باعث مریض مہنگی ادویات خریدنے پر مجبور ہیں۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم شہباز شریف کے دور میں بلڈ کینسر کے مریضوں کا مفت علاج فراہم کیا جاتا رہا تھا۔
محکمہ صحت پنجاب نے سماء نیوز کو بتایا کہ کینسر کی کچھ ادویات کی خریداری کے ٹیسٹ جاری ہیں اور ٹیسٹ مکمل ہونے کے بعد سپلائی شروع ہو جائے گی۔ دیگر ادویات کے حوالے سے کمیٹی مزید تجزیہ کر رہی ہے، جس کے بعد دیگر دواؤں کی خریداری کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔
یہ صورتحال مریضوں کے لیے شدید تشویش کا باعث ہے، کیونکہ وقت پر ادویات کی دستیابی علاج کی کامیابی کے لیے نہایت ضروری ہے۔