سعودی کابینہ کیجانب سے صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کے اقدامات کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
سعودی کابینہ نے منگل کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ میں جنگ ختم کرنے اور تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے کے منصوبے کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کا خیرمقدم کیا اور فوری مذاکرات کے ذریعے منصوبے کے نفاذ کے طریقہ کار پر اتفاق رائے قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ریاض میں کابینہ کے اجلاس کی صدارت وزیرِ اعظم اور ولی عہد محمد بن سلمان نے کی۔
علاقائی صورتحال پر غوراجلاس کے بعد سعودی پریس ایجنسی کو جاری بیان میں وزیرِ میڈیا سلمان الدوسری نے بتایا کہ کابینہ نے موجودہ علاقائی حالات، خاص طور پر مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورتحال پر غور کیا۔
کابینہ نے سعودی عرب میں منعقد ہونے والی تمام بین الاقوامی میٹنگز کا جائزہ لیا اور عالمی امن و سلامتی کو فروغ دینے، عالمی چیلنجز سے نمٹنے اور ترقی کی حمایت کے لیے مشترکہ ہم آہنگی اور کثیرالجہتی مکالمے کے عزم کی تصدیق کی۔
بین الاقوامی اجلاسوں کی تعریفسلمان الدوسری نے کہا کہ کابینہ نے حالیہ مونیخ سیکیورٹی کانفرنس کے رہنماؤں کے اجلاس کی بھی تعریف کی جو العلا میں ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا نے پاکستان اور سعودی عرب کو ایئر ٹو ایئر میزائل پروگرام میں شامل کرلیا
اس اجلاس میں سینیئر بین الاقوامی اہلکاروں نے علاقائی ترقیات، عالمی خوراک کی حفاظت، ماحولیاتی اور توانائی کے مسائل، اور بین الاقوامی تجارتی و اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
سائبر سیکیورٹی اقداماتکابینہ نے سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والے دوسرے باقاعدہ اجلاس برائے عرب سائبر سیکیورٹی وزرا کونسل کے نتائج کی بھی تعریف کی۔
اس اجلاس کی کامیابیاں، جن میں مشترکہ اقدامات، تعاون اور یکجہتی شامل ہیں، عرب سائبر اسپیس کو محفوظ اور قابل اعتماد بنانے میں مددگار ثابت ہوں گی اور ترقی و خوشحالی کو فروغ دیں گی۔
علاوہ ازیں کابینہ نے ریاض میں منعقد ہونے والے پانچویں عالمی سائبر سیکیورٹی فورم کے نتائج کی تعریف کی اور اس فورم کے آغاز اور اقدامات کو سراہا، جن سے سعودی عرب کی عالمی قیادت، بین الاقوامی شراکت داری کی حمایت اور انسانی و معاشرتی خوشحالی کے عزم کی تصدیق ہوئی۔
ثقافتی ترقی کی میزبانیکابینہ نے 2029 میں یونیسکو عالمی کانفرنس برائے ثقافتی پالیسیاں اور پائیدار ترقی کی میزبانی کے لیے سعودی عرب کے انتخاب کا بھی خیرمقدم کیا، جس سے ملک کی قومی، علاقائی اور عالمی حیثیت اور ثقافت کے فروغ میں اس کی شراکت کی تصدیق ہوتی ہے۔
گھریلو سطح پر کابینہ نے 2026 کے ابتدائی مالیاتی بجٹ کے اشارے کا جائزہ لیا اور اس بات کی تصدیق کی کہ بجٹ جامع اقتصادی ترقی، سماجی اخراجات اور مالیاتی استحکام کو فروغ دیتا ہے، جس سے سعودی وژن 2030 کے اہداف کے حصول میں مدد ملے گی۔
تعلیمی اور تحقیقی اقداماتکابینہ نے نیو ہیون یونیورسٹی کی شاخ ریاض میں قائم کرنے اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے ہیلتھ ریسرچ کے قیام کی منظوری دی۔
بین الاقوامی تعاون اور MoUsکابینہ نے سعودی وزارت خارجہ یا اس کے نائب کو تھائی لینڈ کے وزارتِ خارجہ کے ساتھ سیاسی مشاورت کے لیے مفاہمت کی یادداشت (MoU) پر بات چیت اور دستخط کی اجازت دی، اور سعودی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت کو آذربائیجان کے وزارتِ زراعت کے ساتھ زرعی شعبے میں MoU پر بات چیت اور دستخط کی اجازت دی۔
یہ بھی پڑھیں:2 روزہ پاک-سعودی اقتصادی مذاکرات آج سے، سرمایہ کاری کے اہم منصوبوں پر پیشرفت کا امکان
اس کے علاوہ کابینہ نے سعودی وزارت صحت اور مصر کی وزارت صحت و آبادی کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون کے لیے MoU اور سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات اور ایسٹونیا کے درمیان شماریات کے شعبے میں تعاون کے لیے MoU کی بھی منظوری دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ریاض سعودی عرب سعودی کابینہ محمد بن سلمان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ریاض سعودی کابینہ کابینہ نے سعودی بین الاقوامی اقدامات کا کی تصدیق کے لیے
پڑھیں:
ریکوڈک منصوبے کیلیے 6 بین الاقوامی اداروں سے ساڑھے 3 ارب ڈالرز کامالی معاہدہ طے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251008-01-16
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان کے تاریخی ریکوڈک منصوبے کے لیے 6 بین الاقوامی ڈونرز ایجنسیز کے ساتھ ساڑھے 3 ارب ڈالرز کا فنانسنگ معاہدہ طے پا گیا۔ ذرائع کے مطابق ڈونرز ایجنسیز میں یو ایس ایگزم بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، انٹرنیشنل فنانشل انسٹیٹیوشنز، انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن اور یورپین بینک شامل ہیں، یہ ایجنسیز آئندہ 45 سے 90 دنوں میں شرائط پوری کرنے کے بعد فنانسنگ کا عمل شروع کریں گی۔معاہدے کے تحت ڈونرز کو 4 سے 5 سال کا گریس پیریڈ جبکہ قرض کی واپسی 12 سال میں مکمل کرنا ہوگی، فنانسنگ پر شرح سود سنگل ڈیجٹ میں رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق اگر شرائط پر عملدرآمد تیزی سے مکمل ہوا تو 2 ماہ کے اندر پہلی قسط بھی جاری ہو سکتی ہے، فنانسنگ معاہدے میں بیرک گولڈ، حکومت بلوچستان، او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل بطور شراکت دار شامل ہیں۔بیرک گولڈ کا 55 فیصد ایکویٹی مارجن، او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کا 27.7 فیصد جبکہ حکومت بلوچستان کا 16.6 فیصد ایکویٹی مارجن مقرر کیا گیا ہے، منصوبے کی مجموعی لاگت 7.7 ارب ڈالرز بتائی گئی ہے جبکہ پہلی پروڈکشن 2028ء کے آخر تک شروع ہونے کا امکان ہے‘ ریکوڈک منصوبے سے پاکستان کو 53 ارب ڈالرز کی آمدنی متوقع ہے۔