کیمسٹری کا نوبل انعام: 3 سائنسدانوں کے ناموں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
سال 2025 کا نوبل انعام برائے کیمسٹری جاپان، آسٹریلیا اور امریکا کے 3 سائنس دانوں کو ان کے ‘ میٹل آرگینک فریم ورکس‘ پر تحقیق کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔
نوبل کمیٹی کے مطابق انعام یافتگان میں
پروفیسر سوسومو کیٹاگاوا کیوٹو یونیورسٹی، جاپان
پروفیسر رچرڈ رابسن یونیورسٹی آف میلبورن، آسٹریلیا
پروفیسر عمر ایم.
شامل ہیں۔ کیمیائی ڈھانچوں میں انقلاب
تینوں سائنس دانوں نے میٹل آرگینک فریم ورکس (MOFs) پر بنیادی تحقیق کی، جو دھاتوں اور نامیاتی اجزا پر مشتمل ایسے مادے ہیں جو گیسوں، توانائی اور دواؤں کے محفوظ ذخیرہ و استعمال میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔
یہ دریافت جدید ماحولیاتی ٹیکنالوجی، صاف توانائی، اور کیمیائی سینسرز کی تیاری میں اہم سنگِ میل سمجھی جا رہی ہے۔
1901 سے 2024 تک کیمسٹری کے 116 نوبل انعامات دیے جا چکے ہیں، جن میں 197 سائنس دان شامل ہیں۔
ان میں 8 خواتین بھی شامل ہیں، جن میں سب سے معروف میری کیوری ہیں جنہوں نے 1911 میں یہ اعزاز حاصل کیا۔
2024 میں نوبل انعام ڈیوڈ بیکر (یونیورسٹی آف واشنگٹن) اور ڈیماس ہسابیس و جان جمپر (گوگل ڈیپ مائنڈ) کو دیا گیا تھا۔
انہوں نے مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے پروٹینز کے ڈھانچے کی پیش گوئی اور نئی پروٹینز کی تخلیق کے طریقے ایجاد کیے۔
اس ہفتے طب اور طبیعات (فزکس) کے نوبل انعامات کا اعلان کیا جا چکا ہے،
جبکہ ادب، امن اور معیشت کے انعامات آئندہ دنوں میں متوقع ہیں۔
تمام نوبل انعام یافتگان کو دسمبر میں سویڈن میں منعقدہ تقریب میں ایوارڈز دیے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کیمسٹری نوبل انعامذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کیمسٹری نوبل انعامات
پڑھیں:
لاہور:کاہنہ سے پُراسرار طور پر لاپتہ خاتون کا معمہ حل نہ ہو سکا
لاہور کے نواحی علاقے کاہنہ سے پُراسرار طور پر لاپتہ ہونے والی خاتون کا معمہ حل نہیں ہو سکا، پولیس نےخاتون کو ڈھونڈنے کیلئے عوام سے مدد مانگ لی۔
لاہور کے علاقے کاہنہ سے فوزیہ نامی خاتون کئی سال پہلے پُراسرار طور پر لاپتہ ہو گئی تھی، پولیس نے خاتون کے اغوا کا مقدمہ 2019 ءمیں درج کیا تھا۔
پولیس نے اطلاع دینے والے کے لیے 5 لاکھ روپے انعام کے اعلان پر مشتمل پمفلٹ تمام تھانوں میں لگوا دیئے ہیں۔
مغویہ کی والدہ نے بیان دیا تھا کہ اس کی بیٹی کو جِن اٹھا کر لے گئے ہیں، پولیس خاتون کی بازیابی کیلئے جیو فینسنگ سمیت تمام حربے استعمال کرچکی ہے تاہم 6 سال کے دوران اس کا سراغ نہیں لگا سکی۔
واضح رہے کہ خاتون کی بازیابی کا کیس لاہور ہائیکورٹ میں زیرِ سماعت ہے، عدالت نےاس کی بازیابی کیلئے 20 نومبر تک کی مہلت دے رکھی تھی، جو آج ختم ہو رہی ہے۔
پولیس نے اب فوزیہ کی اطلاع دینے والے کے لیے 5 لاکھ روپے انعام کے اعلان پر مشتمل پمفلٹ چھپوا کر بھی تمام تھانوں میں لگوا دیئے ہیں۔