پاکستان کی دستاویزی فلم ’موکلانی‘ نے بین الاقوامی سطح پر بڑا اعزاز اپنے نام کر لیا۔ فلم نے فطرت اور ماحولیاتی تحفظ کے موضوع پر دیے جانے والے جیکسن وائلڈ میڈیا ایوارڈ 2025 جیت لیا۔

یہ ایوارڈ عالمی سطح پر ماحولیاتی فلم سازی کے آسکر کے طور پر جانا جاتا ہے، جس میں دنیا بھر سے سینکڑوں فلمیں مقابلے کے لیے پیش کی جاتی ہیں۔

مزید پڑھیں: پاک برطانیہ فلم فیسٹیول، دوسرا ایڈیشن 11،12 اکتوبر کو لندن میں ہوگا

’موکلانی‘ پاکستان کے شمالی علاقوں میں قدرتی ماحول، مقامی ثقافت، اور ماحولیاتی چیلنجز کو نہایت خوبصورتی سے اجاگر کرتی ہے۔ فلم میں مقامی آبادی کے فطرت سے تعلق اور بدلتے موسمی حالات کے اثرات کو دستاویزی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔

فلم کے ہدایتکار اور پروڈیوسر نے کہا کہ یہ کامیابی پاکستان کی ماحولیاتی فلم انڈسٹری کے لیے ایک سنگِ میل ہے اور اس سے دنیا میں پاکستان کے قدرتی حسن اور ماحولیاتی شعور کو اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔

بین الاقوامی ماحولیاتی ماہرین نے بھی ’موکلانی‘ کی موضوعاتی گہرائی اور سینماٹوگرافی کو سراہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آسکر جیکسن وائلڈ میڈیا ایوارڈ 2025 فلم ’موکلانی‘.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: فلم موکلانی

پڑھیں:

وائلڈ لائف کی خاتون افسر لاکھوں روپے بدعنوانی کا الزام، ایف آئی اے نے مقدمہ درج کرلیا

اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ  کی رکن رائنا سعید خان پر کرپشن کے سنگین الزامات کے بعد ایف آئی اے کا ادارہ حرکت میں آگیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی رکن رائنا سعید خان کے خلاف مبینہ کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گرفتاری کے لیے چھاپے شروع کردیے۔

حکام کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد کو  اسلام آباد کے رہائشی محمد سعید نے وائلڈ لائف بورڈ میں سنگین بے ضابطگییوں کی نشاندہی کرتے ہویے درخواست دی۔ جس پر ڈائریکٹر اسلام آباد زون شہزاد ندیم بخاری نے ڈپٹی ڈائرئکٹر ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل افضل خان نیازی کی سربراہی میں انکوائری ٹیم تشکیل دی۔

بعدازاں انکوائری رپورٹ نمبر 83/2025 میں رائنا سعید خان کے خلاف مبینہ  بدعنوانی  کے انکشافات سامنے آئے جس پر باقاعدہ مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق رائنا سعید خان نے وائلڈ لائف بورڈ کے نام پر عطیات ذاتی اکاؤنٹس میں وصول کیے اور فور پاز تنظیم کو  بورڈ اراکین کی مخالفت و احتجاج  کے باوجود براؤن ریچھوں کی فروخت کو منتقلی کی۔

اسی طرح اختیارات کا ناجائز استعمال اور ادارہ جاتی فیصلوں سے انحراف کے بھی الزامات عائد کیے گئے جبکہ غیر قانونی خریداری اور پبلک پروکیورمنٹ رولز کی خلاف ورزی کا انکشاف ہوا ہے۔

وزارتِ قانون کی منظوری کے بغیر قانون دان  کی خدمات حاصل کرنے کا بھی الزام مزید تحریر کیاگیا ہے کہ 
دوران تعیناتی عید اعزازیہ کی غیر قانونی ادائیگی سے قومی خزانے کو 32 لاکھ سے زائد کا نقصان پہنچایاگیا۔ 

اسی طرح ملازمین کو فیڈ کی خریداری کے لیے کراس چیک سے ادائیگی میں بھی مالی بے ضابطگی بھی سامنے آئی اور  ذاتی اکاؤنٹ سے اخراجات، مالی قواعد کی صریح خلاف ورزی کی گئی۔

غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ کے غلط استعمال پر بھی انکوائری مکمل ہونے کے بعد ایف آئی اے  اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد میں رائنا سعید خان کے خلاف مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 109، 409، 420 کے تحت درج کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام میں ماحولیاتی تصور پر پاکستان انٹرفیتھ فورم کی فکری نشست کا انعقاد
  • الیکٹرک گاڑیوں کے اہداف کو بنیادی ڈھانچے اور پالیسی سے متعلق رکاوٹوں کا سامنا
  • بھارتی میڈیا نے وسیم اکرم کو جاسوس بنا دیا، سابق پاکستانی کرکٹر برہم
  • جڑواں شہروں میں پلاسٹک آلودگی انسانی صحت کے لئے بڑا چیلنج بن گئی
  • وائلڈ لائف کی خاتون افسر لاکھوں روپے بدعنوانی کا الزام، ایف آئی اے نے مقدمہ درج کرلیا
  • اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ کی سابقہ ممبر کیخلاف کرپشن کا مقدمہ درج
  • پاکستانی فلم ’موکلانی‘ نے آسکر کا ہم پلہ عالمی ایوارڈ جیت لیا
  • پاکستانی فلم نے آسکر کے برابر سمجھا جانے والا جیکسن وائلڈ میڈیا ایوارڈ حاصل کرلیا
  • ڈیجیٹل گرین ٹیلنٹ ایوارڈ‘ حاصل کرنے والے پاکستانی