لاہور ہائیکورٹ نے دو منشیات سمگلروں کی عمر قید کے خلاف اپیلیں خارج کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے دو منشیات سمگلروں کی عمر قید کے خلاف اپیلیں خارج کر دیں،جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیاء باجوہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی،اسپیشل پراسیکیوٹر اے این ایف حماد اکبر ولانہ نے عدالت کو بتایا کہ مجرم محمد اسلم اور ظہیر احمد کے خلاف اے این ایف تھانہ سیالکوٹ نے مقدمہ درج کیا تھا،جس میں 1,222 کلوگرام چرس برآمد کی گئی،پراسیکیوشن کے مطابق فرانزک رپورٹ مثبت آئی جبکہ ملزمان نے تحقیقات میں الزامات سے انکار نہیں کیا،اسپیشل عدالت نے 9 مارچ 2021 کو دونوں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی، دو رکنی بنچ نے اپیلیں خارج کرتے ہوئے سزا برقرار رکھی۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا وفاقی آئینی عدالت کی منتقلی کا مطالبہ
اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے وفاقی آئینی عدالت کی منتقلی کی مطالبہ کردیا۔
صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار واجد گیلانی نےکابینہ ارکان کے ہمراہ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ وفاقی آئینی عدالت کو وفاقی شرعی عدالت کی بلڈنگ میں منتقل کیا جائے جبکہ وفاقی شرعی عدالت میں کم کیسز ہیں، اُس عدالت کو ہائیکورٹ منتقل کردیں۔
واجد گیلانی نے مزید کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے بعد وفاقی آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایا گیا، یہ ملک کی سب سے بڑی عدالت ہے، جس نے حتمی طور پر سپریم کورٹ بلڈنگ جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز نے صوبائی رجسٹریوں میں جاکر کام کرنا ہے، وفاقی شرعی عدالت میں کم کیسز ہیں، اُس عدالت کو ہائیکورٹ منتقل کردیں۔
واجد گیلانی نے یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ بار کی تمام ایگزیکٹو باڈی متفق ہے کہ ہائیکورٹ کو شفٹ نہیں ہونا چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بھی ایک آئینی عدالت ہے، ڈسٹرکٹ بار کا دائرہ اختیار نہیں کہ وہ ہائیکورٹ کی شفٹنگ سے متعلق بیان دے۔
اس موقع پر منظور احمد ججہ اور افتخار باجوہ نے گفتگو کی اور کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اپنی بلڈنگ میں کام کررہی ہے، شفٹنگ کیوں ہوگی؟ ایک آئینی ادارے کے لیے دوسرے آئینی ادارے کو بےدخل نہیں کیا جا سکتا۔