کیسکو نے گوادر میں پاور سسٹم اپ گریدیشن کا عمل مکمل کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ(نمائندہ جسارت) وفاقی حکومت کی ہدایت پر کیسکو نے گوادر میں پاور سسٹم اپ گریڈیشن کا عمل مکمل کر لیا۔ منصوبے کے تحت گوادر اور مکران ڈویژن کے مختلف علاقوں میں بجلی کی بلا رکاوٹ فراہمی کیلیے جدید انفراسٹرکچر نصب کیا گیا۔ترجمان کیسکو کے مطابق اپ گریڈ سسٹم کے بعد گوادر کے متعدد فیڈرز کی بحالی مکمل ہو چکی ہے اور 40 سے 50 میگاواٹ بجلی کی مسلسل فراہمی ممکن ہو گئی ہے۔ٹرانسمیشن لائنوں اور گرڈ اسٹیشنوں پر شنٹ ری ایکٹرز، آٹو وولٹیج ریگولیٹرز اور پولی میران انسولیٹرز نصب کر دیے گئے ہیں۔ گوادر شہر میں 11 کے وی کوسٹ گارڈ اور جی ڈی اے فیڈرز کی مرمت اور بحالی بھی مکمل کر لی گئی ہے جبکہ پسنی میں 11 کے وی لال بخش اور سٹی فیڈرز کو بھی فعال کر دیا گیا ہے۔ مزید دو 11 کے وی فیڈرز پر کام تیزی سے جاری ہے۔ترجمان کیسکو کے مطابق 132 کے وی اورماڑہ-جیوانی ٹرانسمیشن لائن کے پرانے انسولیٹرز کی تبدیلی بھی جاری ہے جو آئندہ ایک ماہ میں مکمل کر لی جائے گی۔ منصوبے کی تکمیل سے 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن سے منسلک علاقوں میں بجلی کی فراہمی مستحکم اور بلا تعطل ہو جائے گی۔حکام کے مطابق پاور سسٹم اپ گریڈیشن سے گوادر اور مکران کے صنعتی، تجارتی اور گھریلو صارفین کو بہتر وولٹیج کے ساتھ بلاتعطل بجلی فراہم ہو گی، جس سے خطے میں ترقیاتی سرگرمیوں کو بھی نئی رفتار ملنے کی توقع ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چین کی نئی ایجاد: اُڑنے والا ونڈ ٹربائن بجلی پیدا کرے گا، نئی تاریخ رقم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ: چین نے قابلِ تجدید توانائی کے میدان میں ایک شاندار پیش رفت کرتے ہوئے دنیا کا پہلا اُڑنے والا ونڈ ٹربائن تیار کرلیا ہے، جو زمین سے بلند ہوکر ہوا کی طاقت سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس منفرد منصوبے کو S1500 کا نام دیا گیا ہے، جو چین کی کمپنی SAWES Energy Technology Co. Ltd. نے سنگھوا یونیورسٹی اور چینی اکیڈمی آف سائنسز کے اشتراک سے تیار کیا ہے۔
یہ ہوا سے بجلی پیدا کرنے والا غبارہ نما ٹربائن تقریباً 60 میٹر لمبا، 40 میٹر چوڑا اور 40 میٹر اونچا ہے۔ اس کے اندر 12 جنریٹر یونٹس نصب ہیں، جن میں سے ہر ایک 100 کلو واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یعنی مجموعی طور پر یہ نظام 1.2 میگاواٹ بجلی پیدا کرسکتا ہے۔
اگرچہ یہ خود توانائی ذخیرہ نہیں کرتا، لیکن اس کی پیدا کردہ بجلی کو زمین تک تار کیبل کے ذریعے منتقل کیا جاتا ہے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ ونڈ ٹربائن انفلیٹیبل (Inflatable) یعنی ہوا سے بھرنے والا ہے، جس سے اس کی تیاری اور تنصیب کے اخراجات روایتی ٹربائنز کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔ اسے ٹاور یا گہرے فاؤنڈیشن کی ضرورت نہیں ہوتی، جس سے ساختی لاگت میں 40 فیصد تک کمی ممکن ہوتی ہے۔
یہ فضائی ٹربائن کسی بھی مقام پر تیزی سے منتقل کیا جا سکتا ہے، خواہ وہ دور دراز جزائر، گیلے علاقے، ریگستانی خطے یا کان کنی کے علاقے ہوں، جہاں روایتی ونڈ ٹربائن لگانا مشکل ہوتا ہے۔
چینی محققین کے مطابق اس نظام سے نہ صرف توانائی کی فی یونٹ لاگت میں 30 فیصد کمی آئے گی بلکہ اسے ہنگامی حالات میں بھی بجلی کی فوری فراہمی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
یہ ایجاد چین کے اس عزم کو ظاہر کرتی ہے کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی اور توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے جدید، مؤثر اور کم لاگت والے حل پیش کرنے میں دنیا کی قیادت کرے گا۔