غزہ معاہدہ مستقل جنگ بندی اور دیرپا امن کا باعث بنے گا، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ امید ہے غزہ معاہدہ مستقل جنگ بندی اور دیرپا امن کا باعث بنے گا، ہم صدر ٹرمپ، قطر، مصر اور ترکی کی اس ضمن میں کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے منصوبے کے پہلے مرحلے پر اتفاق کا خیرمقدم کیا ہے، جس میں فوری طور پر جنگ بندی، یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی اور غزہ تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم صدر ٹرمپ، قطر، مصر اور ترکی کی اس ضمن میں کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہیں۔
نائب وزیر اعظم نے لکھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ قدم مستقل جنگ بندی اور پائیدار امن کا باعث بنے گا، پاکستان اپنے اصولی موقف کو دوبارہ دہراتا ہے کہ فلسطین کی ایک آزاد ریاست کا قیام 1967 کے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر ہونا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اعلیٰ عدلیہ میں نئی تقرریوں پر جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس آج ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا ایک نہایت اہم اجلاس آج منعقد ہوگا، جس میں اعلیٰ عدلیہ میں مستقل ججوں کی تقرری سے متعلق اہم معاملات پر غور کیا جائے گا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ سمیت صوبائی ہائیکورٹس میں مختلف عہدوں پر مستقل ذمہ داریاں دینے کا مرحلہ زیر بحث تھا۔ آج ہونے والے اس اجلاس سے توقع کی جا رہی ہے کہ کئی اہم مناصب پر پیش رفت سامنے آئے گی، جس سے عدالتی ڈھانچے میں جاری خلا بھی پر ہو سکے گا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں ہونے والے اس اجلاس میں سپریم کورٹ میں مستقل جج کی تعیناتی سب سے نمایاں ایجنڈا ہوگا۔ ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن اس بات کا جائزہ لے گا کہ موجودہ عدالتی ضروریات اور مقدمات کے بڑھتے بوجھ کے پیش نظر کس نام کو سپریم کورٹ کا مستقل حصہ بنایا جانا چاہیے۔ اس حوالے سے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا نام نہایت سنجیدگی کے ساتھ زیر غور ہے۔
اجلاس صرف سپریم کورٹ تک محدود نہیں ہوگا بلکہ صوبائی عدلیہ سے متعلق معاملات بھی آج کی نشست کا حصہ ہیں۔ خاص طور پر سندھ اور بلوچستان ہائیکورٹس کے مستقل چیف جسٹسز کی تعیناتی کا مرحلہ اس اجلاس میں زیر بحث آئے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر دونوں ہائیکورٹس میں پہلے تین سینئر ججز کے نام پر غور کیا جائے گا۔