Jang News:
2025-10-09@22:11:06 GMT

کراچی کی 80 فیصد عمارتیں فائر سیفٹی سسٹم سے محروم

اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT

کراچی کی 80 فیصد عمارتیں فائر سیفٹی سسٹم سے محروم

علامتی فوٹو

کراچی کی 80 فیصد عمارتیں فائر سیفٹی سسٹم سے محروم ہیں۔ 90 فیصد میں ایمرجنسی راستے تک نہیں۔ لاکھوں شہری روزانہ خطرے کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں۔

فائر پروٹیکشن ایسوسی ایشن آف پاکستان کے زیر اہتمام تیسری نیشنل فائر سیفٹی کانفرنس اور رسک بیسڈ ایوارڈز کی تقریب میں ماہرین نے خبردار کیا کہ بدعنوانی، غفلت اور قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث کراچی کسی بھی وقت بڑے سانحے سے دوچار ہوسکتا ہے۔ 

چیئرمین آباد حسن بخشی نے کہا جن عمارتوں کی تعمیر میں فائر سیفٹی کوڈز کا خیال نہیں رکھا گیا، انہیں این او سی جاری نہیں ہونا چاہیے۔ 

ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے کہا کراچی میں نومبر 2024 سے اب تک آگ لگنے کے 1700 واقعات ہوئے ہیں۔ زیادہ تر واقعات شارٹ سرکٹ اور ناقص وائرنگ کے باعث ہوئے۔

 چیف فائر آفیسر محمد ہمایوں نے بتایا کہ کراچی میں 28 فائر اسٹیشنز ہیں۔ آبادی کے لحاظ سے فائر اسٹیشنز کی تعداد کم از کم 200 ہونی چاہیے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فائر سیفٹی

پڑھیں:

لاہور کراچی کا فرق سامنے ہے،آپ کو پنجاب کی سیر کرانا چاہتی ہوں،آپ مجھے نوابشاہ اور گڑھی خدا بخش دکھائیں،عظمیٰ بخاری کی پی پی پر تنقید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251007-01-15
لاہور/اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے شرجیل میمن کا مناظرے کا چیلنج قبول کرلیا ہے، وہ ہمارے اتحادی ہیں لیکن جیسی بات کریں گے ویسا جواب آئے گا،کراچی اور لاہور کا فرق سب کے سامنے ہے، آپ کو اپنے ساتھ ان جگہوں کی سیر کرانا چاہتی ہوں، آپ مجھے کشمور لے چلیے، نواب شاہ، گڑھی خدا بخش لے چلیے کہ آپ نے کیا کیا،آپ کے پاس سندھ کی بات کرنے کے لیے کچھ نہیں ، آپ نے ساری سیاست پنجاب کے کندھے پر چڑھ کر کرنی ہے جبکہ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ صرف بھاشن دیئے جا رہے ہیں، پنجاب کے عوام جانتے ہیں کہ ان کے نام پر سیاست اور فوٹو سیشن کے سوا کچھ نہیں ہو رہا،:پیپلز پارٹی نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاسوں سے واک آؤٹ کرتے ہوئے ن لیگی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہماری قیادت کے خلاف بیان بازی پر معافی مانگے،سیاسی بیان بازی پر ن لیگ اور پی پی وفود کے درمیان ہونے والے مذاکرات بھی بے نتیجہ ختم ہوگئے جبکہ سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان کشیدگی کے معاملے پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو فوری کراچی طلب کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب نے ہمیشہ بڑا بھائی ہونے کا حق ادا کیا ہے، قدرتی آفت کسی بھی صوبے میں آئے، پنجاب نے بڑے بھائی کا کردار ادا کیا لیکن پنجاب میں مشکل وقت آیا تو لوگوں نے سیاست کی، وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ انہیں امید نہیں تھی کہ مشکل وقت میں پنجاب کے ساتھ ایسا سلوک رکھاجائیگا۔عظمیٰ بخاری کا کہنا تھاکہ ندیم افضل چن نے 5 پریس کانفرنسیں کیں، لغو قسم کے الزامات لگائے، ان سے پوچھیے گا آپ نے سیلاب متاثرین کے لیے کیا کیا ہے؟، پنجاب کا مقدمہ لڑنا ہماری ذمے داری ہے اور ہم لڑیں گے۔صوبائی وزیر نے پیپلز پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جیسی بات کریں گے ویسا جواب ان کو آئے گا، آپ کا حال آدھا تیتر آدھا بٹیر والا ہو گیا ہے، وہ ہمارے اتحادی ہیں ہم ان کا بڑا احترام کرتے ہیں لیکن کراچی اور لاہور کا فرق کوئی راکٹ سائنس نہیں، سب کے سامنے ہے، آپ کے پاس سندھ کی بات کرنے کے لیے کچھ نہیں ، آپ نے ساری سیاست پنجاب کے کندھے پر چڑھ کر کرنی ہے، آئیے آپ کو بہاولپور، ملتان، لودھراں، رحیم یار خان، ڈی جی خان دکھاؤں، میں آپ کو اپنے ساتھ ان جگہوں کی سیر کرانا چاہتی ہوں، آپ مجھے کشمور لے چلیے، نواب شاہ، گڑھی خدا بخش لے چلیے کہ آپ نے کیا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے شرجیل میمن کا مناظریکا چیلنج قبول کر لیا ہے، آپ اپنے 17 سال کے صرف 17 پروجیکٹ بتا دیجیے، لاہور آئیں تاکہ میں آپ کو لاہور کی سیر کرواؤں۔ادھر وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے عظمیٰ بخاری کی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی محرومیوں پر سیاست کرنا نہ صرف افسوسناک بلکہ انتہائی شرمناک رویہ ہے۔ ہمارا مطالبہ صاف اور سیدھا ہے کہ سیلاب متاثرین کی عملی مدد کریں، نہ کہ صرف بیانات دیں اور تصویریں بنوائیں، جنوبی پنجاب کے لوگ پنجاب حکومت کو پکار رہے ہیں لیکن وہاں حکومت کی ترجیحات فوٹو سیشنز اور دکھاوے تک محدود ہیں، صرف بھاشن دیئے جا رہے ہیں، ہمارا کام ان کو کھٹکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 120 روپے کا لیز چپس اور جوس دینے کے لیے 300 روپے کا اپنی تصویر والا پیکٹ نہیں بنواتے، پنجاب حکومت کو چاہیے کہ وہ متاثرین کے زخموں پر مرہم رکھے، پنجاب کے عوام جانتے ہیں کہ ان کے نام پر سیاست اور فوٹو سیشن کے سوا کچھ نہیں ہو رہا۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاسوں سے واک آؤٹ کرتے ہوئے ن لیگی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہماری قیادت کے خلاف بیان بازی پر معافی مانگے،ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو منانے کے لیے رابطہ کیا جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں ن لیگ اور پی پی کے وفد کے درمیان ملاقات ہوئی جوکہ بے نتیجہ ختم ہوگئی۔مزید برآںصدر آصف علی زرداری نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو ٹیلیفون کیا، جس میں سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان کشیدگی کے معاملے پر بات چیت ہوئی۔ٹیلیفون پر گفتگو کے دوران صدر زرداری نے وزیر داخلہ کو فوری طور پر کراچی طلب کیا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • کراچی کی 80 فیصد عمارتوں میں فائر سیفٹی سسٹم نصب نہ ہونے کا انکشاف
  • کراچی میں بھتا خوری کے بڑھتے واقعات، آئی جی سندھ کا نوٹس
  • کراچی کی 80 فیصد عمارتیں فائر سیفٹی نظام سے محروم:  شہریوں کی زندگیوں کو خطرات
  • وفاقی تعلیمی بورڈ کا نیا گریڈنگ سسٹم متعارف، پاسنگ مارکس بڑھاکر 40 فیصد کر دیے
  • ن لیگ نمبر پورے کرلے تب بھی پیپلز پارٹی کے بغیر سسٹم نہیں چل سکتا، گورنر پنجاب
  •  ملک بھر کےایئرپورٹس پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں تشویشناک اضافہ
  • ملکی ہوائی اڈوں پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں پھر اضافہ 
  • ایئرپورٹس پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں تشویشناک اضافہ
  • لاہور کراچی کا فرق سامنے ہے،آپ کو پنجاب کی سیر کرانا چاہتی ہوں،آپ مجھے نوابشاہ اور گڑھی خدا بخش دکھائیں،عظمیٰ بخاری کی پی پی پر تنقید