کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے بزرگ شہری سمیت دو افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
شہر کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے بزرگ شہری سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق کورنگی ضیا کالونی النور سوسائٹی کے قریب فائرنگ سے بزرگ شہری زخمی ہوگیا جسے فوری طبی امداد کے لیے جناح اسپتال لیجایا گیا۔
کورنگی پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر پیش آیا ہے جبکہ مضروب کی شناخت 65 سالہ شمعون مسیح کے نام سے کی گئی۔تاہم، اس حوالے سے پولیس مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔
دریں اثنا، بن قاسم کے علاقے گھگھر پھاٹک روڈ نمبر 4 کے قریب فائرنگ سے 40 سالہ اقبال نامی شخص زخمی ہوگیا جسے چھیپا کے رضا کاروں نے طبی امداد کے لیے جناح اسپتال پہنچایا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت کا بتایا جا رہا ہے جبکہ مضروب ایک گولی ٹانگ پر لگی ہے، پولیس اس حوالے سے مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فائرنگ سے
پڑھیں:
کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیو ورکر جاں بحق، وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس
شہر قائد کے علاقے احسن آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیو ورکر جاں بحق ہوگیا جبکہ اہل خانہ نے واقعے کو ڈکیتی مزاحمت قرار دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سائٹ سپرہائی وے احسن آباد میں واقع جامعہ الرشید مدرسے کے قریب موٹرسائیکل سوارنامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کردیا۔
مقتول اسکیم 33 کوئٹہ ٹاؤن کا رہائشی اور2 بچوں کا باپ اور حفاظتی ٹیکے لگانے والی این جی اومیں فیلڈ مانیٹر تعینات تھا۔
پولیس کے مطابق مقتول کو موٹرسائیکل سوارنامعلوم مسلح ملزمان نے اسے روکنے کی کوشش کی اورنہ رکنے پر فائرنگ کردی جس کے باعث مقتول پیٹ میں گولی لگنے سے جاں بحق ہو گیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے احسن آباد میں فائرنگ کے نتیجے میں پولیو ورکر رحمان اللہ کی شہادت پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ پولیو ورکرز ہمارے بچوں کے مستقبل کے محافظ ہیں، ان پر حملہ دراصل انسانیت اور معاشرے کے تحفظ پر حملہ ہے۔ وزیراعلیٰ نے پولیس اور انتظامیہ کو واقعے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی اور کہا کہ عوامی خدمت کرنے والوں کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے شہید رضاکار کے خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا بھی اظہار کیا۔
اُدھر پولیس نے مقتول کے کزن کی مدعیت میں قتل کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرکے واقعے کی مزید تفتیش شروع کردی۔ مقتول کی شناخت 30 سالہ رحمان اللہ ولد عبدالغفور کے نام سے کی گئی۔
مقتول کے اہلخانہ اور عزیزو اقارب نے بتایا کہ مقتول اسکیم 33 کوئٹہ ٹاؤن کا رہائشی اورآبائی تعلق وہاڑی سے تھا مقتول 2 بچوں کا باپ تھا،مقتول بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے والی این جی اوتعمیرخلق فاؤنڈیشن میں فیلڈ مانیٹر یوسف گوٹھ سرجانی ٹاؤن میں تعینات تھا۔
مقتول صبح گھرسے موٹر سائیکل پر سوار ہو کر ڈیوٹی پر یوسف گوٹھ سرجانی ٹاؤن جا رہا تھا کہ احسن آباد جامعہ الرشید مدرسے کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
اہل خانہ کے مطابق مقتول کے پاس اس کا موبائل فون ، پرس اورموٹرسائیکل سمیت تمام سامان موجود ہے مقتول کو ایک گولی سینے کے قریب لگی ہے جو جان لیواثابت ہوئی ہے۔
ورثا کے مطابق 26 اکتوبرکوبھی مسلح ڈاکوؤں نے ہمارے ایک ساتھی منصورمحسود کوقتل کیا تھا اورآج یہ افسوسناک واقعہ رونما ہو گیا، سپرہائیوے جمالی پل اوراحسن آباد کے اطراف کا علاقہ لاوارث ہے آئے دن ڈاکوؤں لوٹ مار کے دوران شہریوں کو قتل اورزخمی کرکے فرارہوجاتے ہیں ہمارا مطالبہ ہے انہیں انصاف فراہم کیا جائے اورچور،ڈاکوؤں کا خاتمہ کیا جائے۔
انھوں نے بتایا کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ نہیں ہے مقتول گزشتہ 10 سے ملازمت کر رہا تھا، ڈاکو مقتول کو چھینے کے لیے اسے روکنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن مقتول رکا نہیں اس لیے مسلح ملزمان نےمقتول پر فائرنگ اورموقع پر سے فرار ہوگئے۔
مقتول کے اہلخانہ نے پولیس سے درخواست کی ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا نہیں ہے لہذا واقعے کی مختلف پہلوؤں پرتفتیش کی جائے اور واقعے میں ملوث ملزمان کا فل الفور سراغ لگا کر انہیں گرفتار کرے۔
ڈی ایس پی سہراب گوٹھ اورنگزیب خٹک کے مطابق عینی شاہدین نے پولیس کو بتایاکہ موٹر سائیکل پرسوار3 نامعلوم مسلح ملزمانے مقتول کو روکنے کی کوشش کی اور نہ رکنے پرمسلح ملزمان نے چلتی موٹرسائیکل پر فائرنگ کی۔
انھوں نے بتایا کہ منسلح ملزمان نے پہلے جہاں مقتول کو روکنے کی کوشش وہاں فائرنگ کی اورپھرآگے جا کر دوبارہ مقتول پر فائرنگ کی جس کے باعث مقتول پیٹ میں ایک گولی لگنےسے موقع پر جاں بحق ہو گیا۔
جائے وقوع سے 30 بورپستول کا ایک خول بھی ملا ہے جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہے اور پولیس دو سےتین پہلوؤں پرتفتیش کررہی ہے۔