فیصل آباد کے ممتاز صنعتکار شیخ مختار احمد انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک: فیصل آباد شہر کی معروف کاروباری شخصیت اور صنعتی برادری کے نمایاں رہنما شیخ مختار احمد انتقال کر گئے۔
تفصیلات کے مطابق مرحوم شیخ مختار احمد نہ صرف فیصل آباد کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کا بڑا نام تھے بلکہ وہ ابراہیم فیبرک اور الائیڈ بینک لمیٹڈ جیسے بڑے اداروں کے مالک بھی تھے۔ ان کی صنعتی خدمات اور کاروباری وژن نے پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
مرحوم کی نمازِ جنازہ 10 اکتوبر بروز جمعرات شام 5 بجے (بعد از نماز عصر) فیصل آباد کے علاقے نیو سول لائنز کی بلال مسجد میں ادا کی جائے گی۔ خاندان کی جانب سے دوست احباب، عزیز و اقارب، کاروباری حلقوں اور شہر کے تمام طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے شرکت کی اپیل کی گئی ہے۔
کیا نئے ججز کسی اور ملک سے لاکر لگائے گئے ہیں؟ جسٹس جمال مندوخیل
یاد رہے کہ شیخ مختار احمد کا شمار ان کاروباری شخصیات میں ہوتا تھا جنہوں نے فیصل آباد کو پاکستان کا صنعتی دل بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کی کمپنی ابراہیم فیبرک ملک بھر میں اپنی اعلیٰ معیار کی مصنوعات کے لیے مشہور ہےجبکہ الائیڈ بینک میں ان کا حصہ ملک کے مالیاتی نظام میں ان کے اعتماد اور ساکھ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
مرحوم کی وفات پر فیصل آباد کی تاجر برادری، سیاسی و سماجی رہنماؤں، اور صنعتکاروں کی جانب سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
سعودی عرب نے پاکستانی ڈاکٹرز اور نرسز کیلئے ملازمتوں کا اعلان کر دیا، جانئے درخواست کیسے دیں
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: شیخ مختار احمد فیصل آباد
پڑھیں:
دو ریاستی فارمولہ تسلیم نہیں، انصاف کے لیے جدوجہد جاری رہے گی: مشتاق احمد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اہلِ غزہ کی امداد پہنچانے اور اسرائیلی محاصرہ توڑنے کے عزم کے ساتھ جانے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچ گئے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اہلِ غزہ کی امداد اور اسرائیلی محاصرہ توڑنے کے عزم کے ساتھ جانے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد کے وطن واپسی پر اسلام آباد ایئرپورٹ پر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ سیکڑوں شہری ان کے استقبال کے لیے جمع ہوئے، جنہوں نے فلسطین کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ عوام نے پھول نچھاور کیے، فلسطینی پرچم بلند کیے اور مشتاق احمد کی حمایت میں پرجوش نعروں سے ایئرپورٹ کا ماحول گرما دیا۔
رپورٹ کے مطابق استقبالیہ میں خواتین، بچے اور نوجوان بڑی تعداد میں شریک تھے، جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ مشتاق احمد کا اقدام صرف ایک علامتی مہم نہیں بلکہ امتِ مسلمہ کے اجتماعی موقف کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی کوشش ہے، اس جدوجہد نے عوامی شعور میں اضافہ کیا ہے اور پاکستان میں فلسطین سے یکجہتی کی نئی لہر پیدا کی ہے۔
اسلام آباد ایئرپورٹ پر عوامی خطاب میں مشتاق احمد نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ فلسطینیوں کے خون کا حساب لیں گے، دو ریاستی حل کو مسترد کرتے ہیں اور “ابراہیم اکارڈ” کو تسلیم نہیں کرتے، فلسطین صرف فلسطینیوں کا ہے اور اس کا دارالخلافہ القدس ہوگا، میں تو وصیت لکھ کر گیا تھا، معلوم نہیں واپس کیسے آگیا۔
مشتاق احمد نے مزید کہا کہ ملک بھر میں ایک لاکھ فلسطین کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی تاکہ مقامی سطح پر شعور، یکجہتی اور عملی حمایت کو منظم کیا جا سکے، وہ کراچی سے ہزاروں کشتیوں کا قافلہ غزہ روانہ کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں اور امریکی سفارتخانے کے سامنے پرامن دھرنا دینے کی اپیل بھی کی ہے۔
سابق سینیٹر نے سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام اختلافات بھلا کر فلسطینی عوام کی حمایت میں متحد ہو جائیں۔ ان کے اعلان نے ملک بھر میں سیاسی و عوامی سطح پر نئی بحث چھیڑ دی ہے، جبکہ ان کی مہم کی تفصیلات اور لائحہ عمل پر مختلف حلقے قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان