Jasarat News:
2025-11-24@14:55:17 GMT

بزنس کمیونٹی مشکل حالات کے باوجودکام کر رہی ہے

اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مکو آ نہ (اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین – این این آئی۔ 08 اکتوبر2025ء ) بزنس کمیونٹی مشکل حالات کے باوجود معیشت کو ٹھوس اور پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے کوشاں ہے مگر حکومت کو معاشی استحکام کیلئے باہمی مشاورت سے طویل المدتی پالیسیاں تشکیل دینے کے ساتھ ساتھ سازگار ماحول مہیا کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فاروق یوسف شیخ نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے پاکستانی معیشت میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ کا ذکر کیا اور کہا کہ ایک بار پھر ہماری برآمدات میں کمی آرہی ہے جو بیک وقت نجی شعبہ اور حکومت کیلئے باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کی بزنس کمیونٹی اور خاص طور پر فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری نے اِن عوامل کی نشاندہی کی ہے جس کی وجہ سے برآمدات میں کمی آرہی ہے۔اسی طرح ان وجوہات کے ازالہ کیلئے قابل عمل تجاویز بھی دی گئیں مگر حکومت نے ان پر توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت برآمدات کو سو بلین ڈالر تک بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے مگر اس ہدف کے حصول کیلئے نہ تو توانائی کے نرخ اور نہ ہی پالیسی ریٹ کو علاقائی تجارتی ممالک کے برابر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو فی الفور بجلی کے فی یونٹ نرخ کو 9سینٹ اور پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لانا ہو گا تاکہ ہماری مصنوعات عالمی منڈیوں میں مسابقت کی پوزیشن میں آسکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ معاشی پالیسیاں کم از کم دس سال کی مدت کیلئے ہونی چاہئیں تاکہ برآمد کنندگان اور سرمایہ کار پوری یکسوئی سے صنعتی پیداوار اور برآمدات بڑھانے کیلئے کام کر سکیں۔ اسی طرح پالیسیوں میں تسلسل کو برقرار رکھنے کیلئے بھی اقدامات اٹھانے چاہئیں تاکہ ان سے بہتر نتائج حاصل کئے جا سکیں۔ انہوں نے نئی منڈیوں کی تلاش اور غیر روایتی مصنوعات کی برآمدات پر بھی زور دیا اور کہا کہ ہمیں صرف ٹیکسٹائل پر توجہ دینے کی بجائے اس میں تنوع کیلئے کام کرنا ہوگا۔

کامرس رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

ن لیگ اور پی پی میں حکومت سے متعلق کیا فارمولا طے پایا تھا؟ یوسف رضا گیلانی نے بتادیا

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت کی تشکیل کے وقت مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہاف ٹرم کا معاہدہ ہوا تھا، بلاول بھٹو زرداری نے ہاف ٹرم سے انکار کیا تاہم میرے خیال میں معاہدہ اب بھی موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں:قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی سے سینیٹرز اور سیاسی شخصیات کی ملاقات

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حکومت کی تشکیل کے وقت مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان ہاف ٹرم پر معاہدہ ہوا تھا، لیکن وہ خود اس مذاکرات کا حصہ نہیں تھے۔ انہیں بتایا گیا کہ اس پر اتفاق ہوا ہے، جس میں وزیرِاعظم، اسپیکر اور سینیٹ کے چیئرمین کی مدت نصف نصف طے کرنے کی بات ہوئی۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ انہیں خود 6 سال کی مدت لینے کی پیشکش کو ترک کرنا پڑا اور 3 سال کی مدت اختیار کی، جبکہ 6 سال کی مدت مولانا محمود الحسن کو دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ پارٹی کے مشورے اور شفاف اتفاق رائے کے تحت کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت میں شیئرنگ کے یہ اصول اب بھی لیڈرشپ کے درمیان برقرار ہیں اور یہ مکمل طور پر قیادت کا اندرونی معاملہ ہے، وزیراعظم اور اسپیکر کی مدت پر بھی ہاف ٹرم کے لیے اتفاق ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: قائمقام صدر یوسف رضا گیلانی سے ازبک اسپیکر کی ملاقات، اقتصادی امور سمیت اہم معاملات پر بات چیت

ان کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کے بعد 26ویں اور 27ویں ترمیمات بھی جمہوری عمل اور حکومت کی مضبوطی کے لیے اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم چارٹر آف ڈیموکریسی کا حصہ تھی، جس پر محترمہ بینظیر بھٹو اور میاں محمد نواز شریف نے دستخط کیے تھے، لیکن ان کے دور میں زیادہ تر اقدامات مکمل نہیں ہو سکے۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ 17ویں اور 18ویں ترمیمات کے دوران پارلیمنٹ نے چارٹر آف ڈیموکریسی کے 85 فیصد نکات متفقہ طور پر منظور کیے۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ 1973 میں پاکستان میں ایک ایوانی نظام تھا جس میں 128 ووٹ تھے، جبکہ موجودہ دستور میں 446 ارکان کے ساتھ دو ایوانی نظام موجود ہے اور ترمیمات متفقہ طور پر پاس ہوئی ہیں۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ 27ویں ترمیم کے معاملے میں بھی پارلیمنٹ نے مکمل طریقہ کار اختیار کیا، جس میں جائنٹ کمیٹی اور سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی شامل تھی، اور تقریباً تمام اراکین نے بحث میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اختلاف کے باوجود پارلیمانی طریقہ کار کے مطابق فیصلے کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی آذربائیجان کی اسپیکر ملی مجلس سے ملاقات

انہوں نے زور دیا کہ پیپلز پارٹی نے ان اصلاحات میں شراکت دی اور یہ کسی قسم کا دباؤ یا زبردستی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ کوآرڈینیشن اور اتفاق رائے کے بعد دو تہائی اکثریت حاصل کی گئی اور تمام فیصلے شفاف انداز میں کیے گئے۔

چیئرمین سینیٹ نے آخر میں کہا کہ پاکستان میں جمہوریت ابھی نیا ہے، کئی مسائل موجود ہیں، اور آئندہ بھی وقت کے ساتھ سیاسی اور آئینی اصلاحات جاری رہیں گی۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کسی بھی آئینی یا نظریاتی فیصلہ میں پارٹی کے مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کی مشاورت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر رکن کی رائے لینے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جاتا ہے تاکہ پارٹی کے ارکان کو اعتماد اور شرکت کا موقع ملے۔

گلانی نے بتایا کہ 243 آرٹیکل کی اصلاحات اور این ایف سی ایوارڈ پر پارٹی میں طویل بحث ہوئی اور ہر پہلو پر غور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 18ویں ترمیم کے دوران کچھ تحفظات ظاہر کیے تھے لیکن پارلیمانی طریقہ کار کے مطابق تمام فیصلے متفقہ طور پر ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کرپشن کے 3 کیسز میں بری

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ آئندہ اصلاحات میں بھی عوامی مفاد کو مدنظر رکھنا ضروری ہے اور آئینی عدالتیں اور دیگر اصلاحات اب عوام کو انصاف فراہم کرنے کی ذمہ داری رکھتی ہیں۔ انہوں نے مشہور قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اہم سوال یہ ہے کہ عوام انصاف حاصل کر رہے ہیں یا نہیں، اور اگر وہ انصاف پا رہے ہیں تو جمہوریت مضبوط ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پیپلز پارٹی چیئرمین سینیٹ مسلم لیگ ن یوسف رضا گیلانی

متعلقہ مضامین

  • اسلام میں برداشت کا تصور؛ پاکستان، افغانستان اور سوڈان کے حالات
  • ن لیگ اور پی پی میں حکومت سے متعلق کیا فارمولا طے پایا تھا؟ یوسف رضا گیلانی نے بتادیا
  • افغانستان سے آنے والے ہر کنٹینر کی 100 فیصد جانچ کا فیصلہ
  • گومل یونیورسٹی میں فائرنگ، فیصل کریم کنڈی کا حکومت سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ
  • فیصل ممتاز راٹھور کا مظفرآباد، کا پہلا تفصیلی دورہ، سرکارئ منصوبوں کا جائزہ لیا
  • ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟
  • وفاق آزاد کشمیر کی نئی حکومت کیساتھ بھرپور تعاون کرے گا، امیر مقام
  • ضمنی انتخابات کیلئے فوج اور سول فورسز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری
  • 2018کے حالات کے ذمہ دار قمر جاوید باجوہ، کورٹ مارشل ہونا چاہیے،خواجہ آصف
  • پاک کینیڈا معیشت میں بزنس کمیونٹی پُل کا کردار ادا کر رہی ہے: پاکستانی ہائی کمشنر محمد سلیم