جے شنکر کی امیر متقی سے ملاقات، بھارت کا کابل میں سفارتخانہ کھولنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
بھارت کے وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے طالبان کے زیرِ انتظام افغانستان کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کو یقین دلایا ہے کہ بھارت جلد کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولے گا۔
یہ بھی پڑھیں:دہشتگردوں کے لیے کسی قسم کی لچک قابلِ برداشت نہیں، وزیردفاع کا افغانستان کو واضح پیغام
جے شنکر نے ملاقات کے دوران کہا کہ آپ کا یہ دورہ بھارت۔افغان تعلقات کو آگے بڑھانے میں ایک اہم قدم ہے۔ بھارت افغان عوام کا خیرخواہ ہے اور ان کی ترقی میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جے شنکر کے مطابق آج میں اس دیرینہ شراکت داری کے تجدیدِ عہد کا اعلان کرتا ہوں، جس کے تحت بھارت نے افغانستان میں کئی منصوبے مکمل کیے ہیں۔
#WATCH:
The meeting the of Foreign Minister of the Islamic Emirate of Afghanistan, Mawlawi Amir Khan Muttaqi, & his Indian counterpart, Dr.
pic.twitter.com/ilgaCn0jlf
— Faisal Ali Shah (@FaisalzUpdates) October 10, 2025
بھارتی وزیرِ خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بھارت، پہلگام دہشتگرد حملے کے بعد افغانستان کی جانب سے سیکیورٹی خدشات کے حوالے سے حساس رویّے کو سراہتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت افغانستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور آزادی کا مکمل احترام کرتا ہے۔
امیر خان متقی 9 سے 16 اکتوبر تک اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظوری کے بعد بھارت کے دورے پر ہیں۔
وہ جمعہ کو جے شنکر سے ملاقات کے بعد آگرہ اور دیوبند کے دارالعلوم کا بھی دورہ کریں گے، جبکہ بھارت میں مقیم افغان برادری کے نمائندوں سے ملاقات بھی متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان سمیت علاقائی طاقتوں کی افغانستان میں غیر ملکی اڈوں کی مخالفت
یہ پہلا موقع ہے کہ طالبان کے کسی وزیرِ خارجہ نے بھارت کا دورہ کیا ہے، جو نئی دہلی کی طالبان کے ساتھ بدلتی ہوئی خارجہ پالیسی میں ایک نمایاں پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغانستان امیر متقی بھارت جے شنکر سفارتخانہ کابلذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغانستان بھارت سفارتخانہ کابل کہ بھارت
پڑھیں:
طالبان وزیر خارجہ کا بھارت میں پورے سفارتی آداب کیساتھ استقبال
خبر رساں ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ امیر خان متقی اپنے دورے کے دوران دارالعلوم دیوبند جو کہ ہندوستان کے سب سے باوقار مذہبی مراکز میں سے ایک ہے اور تاج محل بھی جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی اخبار نے طالبان عبوری حکومت کے وزیر خارجہ کے نئی دہلی کے سرکاری دورے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ طالبان وزیر خارجہ کا مکمل سفارتی رسم و آداب کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی ایک ہفتے کے سرکاری دورے پر نئی دہلی پہنچے ہیں۔ یہ دورہ، جس کی خصوصی علامتی اور سفارتی اہمیت ہے، طالبان حکومت کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات میں ایک نئے قدم کی نشاندہی کرتا ہے۔
بھارتی حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کے وزیر خارجہ کے لیے وزیر خارجہ کی سطح پر معمول کی تمام سفارتی کارروائیاں انجام دی گئیں، ان میں باضابطہ استقبال، خصوصی سفارتی مہمان خانے میں رہائش اور سینئر ہندوستانی عہدیداروں سے ملاقاتیں شامل تھیں۔ طالبان کے وزیر خارجہ نئی دہلی میں اپنے قیام کے دوران ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کے ساتھ دو طرفہ تعلقات، تجارتی تعاون اور علاقائی سلامتی کے امور پر وسیع بات چیت کرنے والے ہیں۔
خبر رساں ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ امیر خان متقی اپنے دورے کے دوران دارالعلوم دیوبند جو کہ ہندوستان کے سب سے باوقار مذہبی مراکز میں سے ایک ہے اور تاج محل بھی جائیں گے۔ اس رپورٹ کے مطابق حکومتی حکام سے ملاقات کے علاوہ بھارتی وزیر خارجہ بھارتی تاجروں کے ایک گروپ اور بھارت میں مقیم افغان کمیونٹی کے ارکان سے بھی ملاقات کریں گے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ متقی کا دورہ سرکاری رابطوں میں چار سال کے وقفے کے بعد علاقائی تعلقات کو نئے سرے سے متعین کرنے کی باہمی خواہش کا مظہر ہے۔
بھارت نے کابل کے سقوط کے بعد 2021 میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا اور صرف ایک سال بعد افغانستان میں انسانی امداد کو مربوط کرنے کے لیے ایک محدود تکنیکی مشن کا آغاز کیا۔ طالبان کی واپسی سے پہلے، ہندوستان افغانستان کے سب سے بڑے مالی اور ترقیاتی عطیہ دہندگان میں سے ایک تھا، جس نے ملک کے بنیادی ڈھانچے، تعلیم اور ترقیاتی منصوبوں میں $3 بلین سے زیادہ کی سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔