موضوع: پاکستان کے شیعہ دینی اداروں کی خدمات، مشکلات اور راہ حل
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںپروگرام دین و دنیا
موضوع: پاکستان کے شیعہ دینی اداروں کی خدمات، مشکلات اور راہ حل
میزبان: محمد سبطین علوی
مہمان: حجہ الاسلام و المسلمین ملک نصیر حسین
پیشکش: آئی ٹائمز ٹی وی اسلام ٹائمز اردو
موضوعات گفتگو:
پاکستان میں شیعہ دینی اداروں کی تاریخ اور خدمات
موجودہ اداروں کی مشکلات
مسائل کا راہ حل اور تجاویز
خلاصہ گفتگو
برصغیر میں شیعہ دینی اداروں کی بنیاد صدیوں پرانی ہے۔ جب علمائے کرام نے نجف و کربلا سے علم حاصل کر کے اس خطے میں دینی تعلیم کا چراغ جلایا۔ لکھنؤ اور دیگر علمی مراکز بنے، اور قیامِ پاکستان کے بعد یہ روایت لاہور، کراچی، ملتان، سرگودھا اور پاراچنار تک پھیل گئی۔ ان اداروں نے قرآن و اہل بیتؑ کی تعلیمات کو عام کیا، علما، خطبا اور مبلّغین تیار کیے، اور فکری و مذہبی بیداری میں بنیادی کردار ادا کیا۔
آج یہ ادارے مالی مشکلات، نصابی کمزوریوں، فکری چیلنجز اور حکومتی دباؤ جیسے مسائل سے دوچار ہیں۔ جدید تعلیم و ٹیکنالوجی سے عدم ہم آہنگی بھی ان کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ ان مشکلات کا حل اتحادِ مدارس، نصاب میں عصری و فکری اصلاحات، مالی نظم و شفافیت، اور مرکزی سطح پر ان اداروں کی سرپرستی میں ہے تاکہ یہ مراکز پھر سے ملت کی فکری قیادت سنبھال سکیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شیعہ دینی اداروں کی
پڑھیں:
گولڈ میڈلسٹ ویٹ لفٹر کاشف ریحان کو مالی مشکلات سامنا، اگلے مقابلے لئے ادھار لینے پر مجبور
قطر میں پہلے ایشین ماسٹرز ویٹ لفٹنگ چمپئن شپ کے گولڈ میڈلسٹ کاشف ریحان کو کوئٹہ میں مشکلات کا سامنا ہے اور وہ اگلے انٹرنیشنل مقابلے کے اخراجات کیلئے ادھار لینے پر مجبور ہو گئے ۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ دوحہ مقابلے میں بھی سرکاری فنڈ نہیں ملا تھا اور وہ گاڑی بیچ کر ایونٹ میں شریک ہوا۔ کا شف ریحان سری لنکا میں منعقدہ پاور ویٹ لفٹنگ چمپئن شپ کی تیاری کر رہے ہیں اور یہ بھی اپنے خرچے پر۔ گولڈ میڈلسٹ ماسٹر ویٹ لفٹر کا کہنا ہے کہ اپنی گاڑی بیچ کر قطر مقابلے شرکت کی تھی، اب پاور ویٹ لفٹنگ مقابلے کی فیس ادھار لے کر بھری ہے، باقی اخراجات کیلئے ہاتھ پائو ں مار رہا ہوں۔ رپورٹس کے مطا بق کوئٹہ میں پاکستان اسپورٹس بورڈ اور محکمہ کھیل بلوچستان کے ویٹ لفٹنگ کلبز غیر فعال ہیں۔ پی ایس بی کا کلب تو کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔ 47 سالہ چمپئن ویٹ لفٹر گھر کی چھت پر ہی پریکٹس کرتا ہے۔ اخراجات اور مالی مدد کے حوالے سے محکمہ کھیل بلوچستان کا کہنا ہے کہ ماسٹر ویٹ لفٹرز رجسٹرڈ ہی نہیں ہے، جب کہ پی ایس بی نے اس پر کوئی جواب نہیں دیا۔ تاہم کلبز کی بندش پر دونوں محکوں کا موقف ہے کہ نئے کھلاڑی آ نہیں رہے۔ دوسری وجہ ویٹ لفٹنگ ایسوسی ایشن میں اختلافات ہیں۔