اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نمائندہ خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہداء پاکستان کی عزت و وقار اور ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں۔ دوست نما دشمن دہشت گردوں کو تحفظ دے رہے ہیں۔ خوارج ہمسایہ ملک سے آ کر دہشت گردی کرتے ہیں۔ آگ اور پانی کا کھیل اب مزید نہیں چل سکتا۔ ٹھوس فیصلے کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ چین پاکستان کا انتہائی دیرینہ، قابل قدر، قابل اعتبار اور ہر مشکل گھڑی میں ساتھ دینے والا دوست ملک ہے۔ اس کے تعاون کو کبھی نہیں بھلا سکتے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں۔ دورہ ملائیشیا کے دوران پرتپاک استقبال دونوں ممالک کی مضبوط دوستی کی علامت تھا۔ رواں ماہ ترسیلات زر گزشتہ سال کی نسبت 11.
3 فیصد بڑھ گئیں۔ بلوم برگ نے پاکستان کو ترکیہ کے بعد دوسری ابھرتی ہوئی معیشت قرار دیا ہے۔ کشمیری بہن بھائی ہمارے سروں کا تاج ہیں، ان کے حقیقی مسائل پہلے بھی حل کیے ہیں آئندہ بھی کریں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کل بدھ کو انہوں نے راولپنڈی میں سپہ سالار فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، افواج پاکستان کے اعلی افسروں اور جوانوں کے ساتھ لیفٹیننٹ کرنل جنید طارق اور میجر طیب کی نماز جنازہ ادا کی۔ ضلع اورکزئی میں ان کے ساتھ پاک فوج کے 9 اور جوان بھی شہید ہوئے۔ شہید لیفٹیننٹ کرنل جنید طارق نے بہادری اور شجاعت کی نئی تاریخ رقم کی۔ فتنہ الخوارج کے 19 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا۔ اس کے بعد خود بھی اور ان کے باقی 10 ساتھیوں نے جام شہادت نوش کیا۔ جمعرات کی صبح ایک اور شہید میجر سبطین حیدر کی نماز جنازہ میں بھی شرکت کی۔ ہم نے ان کے والدین اور بہن بھائیوں سے ملاقات کی، ان کا جذبہ لائق تحسین تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بیٹے نے ملک کے لیے جان کا نذرانہ پیش کیا ہے اور جام شہادت نوش کیا ہے۔ ہم اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں اس قربانی پر ہمیں بہت فخر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات ہر روز ہو رہے ہیں اور انتہائی قیمتی جانیں قربان ہو رہی ہیں۔ جس ملک نے ان کو عزت دی، پناہ دی اس کے ساتھ دشمنی کر رہے ہیں، ہمارے شہداء نے اپنے خون سے لکیر کھینچ دی ہے، اس کو کوئی مٹا نہیں سکتا۔ دہشت گردی کا ہر صورت میں مکمل خاتمہ کرنا ہے۔ وفاقی صوبائی حکومتیں، پارلیمنٹ، سرکاری افسروں، افواج پاکستان اور سپہ سالار ملک کی ترقی کے لئے دن رات محنت کر رہے ہیں۔ اگر اس دہشت گردی کا مکمل خاتمہ نہ کیا اور اس کا سر نہ کچلا تو خدا نخواستہ یہ محنت رائیگاں چلی جائے گی، بس اب بہت ہو گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وقت آ گیا ہے اب مزید انتظار نہیں کر سکتے۔ کراچی سے لے کر پشاور تک پوری قوم یکسو ہے۔ ایک طرف ہم معاشی میدان میں آگے بڑھنے کے لیے دن رات کوششیں کر رہے ہیں، سفارتی میدان میں کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں۔ ہندوستان کے خلاف معرکہ حق میں اللہ تعالی نے ہمیں عظیم فتح عطا فرمائی۔ افواج پاکستان کی جرأت، بہادری اور قوم کی دعائوں سے یہ فتح ملی اور دوسری طرف ملک کو نقصان پہنچانے کے لیے دہشت گردی ہو رہی ہے۔ آگ اور پانی کا یہ کھیل اب مزید نہیں چل سکتا، وقت آ گیا ہے کہ ہمیں ٹھوس فیصلے کرنا ہوں گے۔ شہداء پاکستان کی عزت و وقار اور ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں، ان کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وہ سہولت کار جو دہشت گردوں کو سہولت دیتے ہیں، انہیں ٹھکانے دیتے ہیں، وہ اس جرم میں ان کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔ سپہ سالار فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا عزم انتہائی بلند اور سوچ انتہائی پختہ ہے۔ 24 کروڑ عوام پوری طرح یکسو ہیں کہ ان خوارج کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جائے۔ افواج پاکستان نے ہندوستان کو شکست فاش دی ہے۔ اس سے دنیا میں پاکستان کی عزت اور وقار میں اضافہ ہوا ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔ اس پر پاکستان کے 24 کروڑ عوام، افواج پاکستان، سپہ سالار فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور پوری کابینہ کو مبارک ہو۔ صدر ٹرمپ سے ملاقات میں پاکستان بھارت جنگ بندی میں ان کے کردار کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا کہ ان کے کردار کو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ واشنگٹن میں صدر ٹرمپ کے ساتھ انتہائی تعمیری اور مفید ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں سپہ سالار فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، امریکی نائب صدر اور امریکہ کے وزیر خارجہ بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ چین پاکستان کا انتہائی دیرینہ، قابل قدر، قابل اعتبار اور ہر مشکل گھڑی میں ساتھ دینے والا دوست ملک ہے۔ سعودی عرب کے ساتھ طے پانے والا معاہدہ ہمارے برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے۔ آزاد جموں وکشمیر میں اعلی سطح حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آزاد کشمیر میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے بڑا کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ کشمیری بہن بھائی ہمارے سروں کا تاج ہیں، ان کی ترقی اور خوشحالی ہماری ذمہ داری ہے۔ اس کے لیے مذاکراتی کمیٹی نے جو کام کیا ہے اس پر ان کا شکر گزار ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوم برگ نے حالیہ رپورٹ میں پاکستان کو ترکیہ کے بعد دوسری ابھرتی ہوئی معیشت قرار دیا ہے۔ یہ تمام متعلقہ وزراء، افسران اور معاشی ٹیم کی مکمل عزم کے ساتھ انتھک کاوشوں کا اعتراف اور محنت کا ثمر ہے۔ دوسری جانب وفاقی کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی سٹرٹیجک دفاعی معاہدے کی توثیق کر دی۔ شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کو سعودی عرب، قطر، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اور ملائیشیا کے سرکاری دوروں کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا۔ اس موقع پر کابینہ اراکین نے پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا۔ وفاقی کابینہ نے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی سفارش پر محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے 15 ناقابل پرواز ہوائی جہازوں (8 سیسنا اور 7 فلیچر) کو تعلیمی، یادگاری یا نمائش کے مقاصد کے لیے مختلف اداروں کو عطیہ کرنے کی منظوری دی۔ ادارے کے زیر استعمال باقی 4 قابل پرواز بیور ہوائی جہاز ٹڈی دل کے خلاف کارروائیوں کے لیے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے زیر استعمال رہیں گے۔ وفاقی کابینہ نے وزارت آبی وسائل کی سفارش پر واپڈا کے زیر انتظام اہم ڈیموں اور ہائیڈرو پاور منصوبوں کی حفاظت کے لیے خصوصی سکیورٹی فورس کے قیام کے لئے "واپڈا سکیورٹی فورس ایکٹ 2025"ء کی قانون سازی کی اصولی منظوری دی۔ دوسری جانب شہباز شریف نے قومی خزانے پر بوجھ بننے والے اور غیرفعال سرکاری اداروں کی نجکاری کا عمل جلد از جلد انتظامی اور ادارہ جاتی پیچیدگیوں سے بچاتے ہوئے مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجوزہ سرکاری اداروں کی نجکاری میں قومی مفاد اور مستقبل میں اداروں کی پیشہ ورانہ استعداد بڑھانے کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مجوزہ سرکاری اداروں کی نجکاری میں قومی مفاد اور مستقبل میں اداروں کی پیشہ ورانہ استعداد بڑھانے کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ انہوں نے مجوزہ سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل میں عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات حاصل کرنے اور سرکاری اداروں کی اندرونی استعداد کار بڑھانے کے لیے جامع حکمت عملی کے تحت ہر ممکن اقدامات فوری طور پر اٹھانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے حکم دیا کہ نجکاری کے عمل میں شامل سرکاری اداروں کے لیے بہترین معاملہ طے کیا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ نجکاری کے عمل میں ادارہ جاتی اور انتظامی تاخیر اور سرخ فیتے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ٹیلی فون کیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے اعلامیہ کے مطابق بلاول بھٹو زرداری اور وزیرِ اعظم شہباز شریف کے درمیان موجودہ سیاسی صورت حال، سیلاب اور خارجہ پالیسی پر بات چیت ہوئی۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ:
سرکاری اداروں کی نجکاری
سپہ سالار فیلڈ مارشل
وزیراعظم نے کہا کہ
افواج پاکستان
اعظم نے کہا کہ
شہباز شریف نے
وفاقی کابینہ
پاکستان اور
پاکستان کی
کر رہے ہیں
کرتے ہوئے
انہوں نے
کے ساتھ
کیا ہے
اور ان
کے لیے
پڑھیں:
افغانستان کو بتانا ہو گا، دہشت گردی ناقابل برداشت، خواجہ آصف: بھارتی ہاتھ موجود، پرویز اشرف
اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بس بہت ہوگیا، اب افغانستان سے بات کرنا ہوگی، افغانستان کو بتانا ہوگا کہ دہشتگردی اب ناقابل برداشت ہے۔ قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ سیاست ہوتی رہے گی یہ مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہونے کا وقت ہے، ایک وفد کو افغان حکام سے بات کرنے کے لیے کابل بھیجنے کی تجویز دی گئی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ان لوگوں کو بھی جواب دینا ہوگا، جو ان لوگوں کو محفوظ پناہ گاہ دے رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہم اپنی افواج کے ساتھ کھڑے ہیں، تاہم کچھ ایسے لوگ بھی ہیں، جو ان واقعات کی مذمت تک نہیں کرتے، یہ عمل قابل قبول نہیں ہے، ہمارے بچے اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں اور یہاں سیاسی دکانیں کھلی ہوئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پر فرض بنتا ہے کہ پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں اور اپنے اختلافات کو ختم کر کے انہیں سپورٹ کریں، ہماری افواج نے جس طرح بھارت کو شکست دی ہے، وہ آج بھی اپنے زخم چاٹ رہے ہیں۔ وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ افواج پاکستان کی وجہ سے ممکن ہوا اور پاکستان کو دنیا بھر میں ایک نیا مقام ملا، یہ صرف اور صرف جانوں کی قربانیوں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے، اس ایک ایشو پر ہمیں یکجہتی کا اظہار کرنا چاہیے، پاکستان کی حفاظت، پاکستان کا وجود اول ہے، باقی سارے مسائل بعد میں آتے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہم نے افغانستان کو کہا چھ سے سات ہزار افراد کو کنٹرول کریں۔ افغانستان نے کہا ہمیں دس ارب روپے دیں، ہم انہیں مغربی علاقوں میں منتقل کر دیتے ہیں۔ خواجہ آصف نے بتایا کہ ہم نے کہا کیا گارنٹی ہے یہ لوگ مغربی علاقوں سے واپس نہیں آئیں گے؟۔ افغانستان گارنٹی دینے کیلئے تیار نہیں تھا۔ ہمارے ملک میں ایسے لوگ ہیں جو دہشتگردی کی کھل کر مذمت نہیں کرتے۔ معرکہ حق میں مسلح افواج نے اپنی طاقت کا لوہا منوایا ہے۔ فیلڈ مارشل کی قیادت میں افواج نے بھارت کے خلاف تاریخی فتح حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف فتح سے عالمی سطح پر پاکستان کے وقار میں اضافہ ہوا۔ دہشتگردوں کیلئے کوئی نرم گوشتہ اور رعایت قابل برداشت نہیں۔ پاکستان اور فوج کی عزت و وقار سب سے آگے ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان میں مقیم افغانی یہاں کاروبار کرتے ہیں۔ یہ لوگ ہمارا کھاتے ہیں اور ہمارے خلاف ہی دشمن کا ساتھ دیتے ہیں۔ یہ جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کرتے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان میں جو بھی دہشتگردی ہو رہی ہے اس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ناعاقبت اندیش لوگ دشمن کے ہاتھوں میں کھیلنا شروع کر دیتے ہیں اور ان کی باتوں میں آکر اپنی افواج اور اداروں کی خلاف باتیں کرتے ہیں۔ یہ ہمارے بیٹے ملک پر قربانیاں دیتے ہیں۔ اس قوم کو کوئی دہشتگرد ڈرا نہیں سکتا اور نہ ہی کوئی طاقت شکست دے سکتی ہے۔ راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ ہمارے چھوٹے چھوٹے اختلاف ضرور ہو سکتے ہیں تاہم جب پاکستان کے خلاف کوئی بات تو ہم سب ایک ہو جاتے ہیں جس پر کسی کو اختلاف نہیں۔