افغان حکومت کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ و سرحدی حملے قابل تشویش ہیں ،عاطف اکرام شیخ
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
افغان حکومت کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ و سرحدی حملے قابل تشویش ہیں ،عاطف اکرام شیخ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد :صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ افغان حکومت کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ و سرحدی حملے قابل تشویش ہیں ، پاک فوج فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کیخلاف موثر کارروائیاں کر رہی ہے ۔پاک افغان سرحدی کشیدگی پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے واضح کر دیا کہ ہماری دفاعی کارروائیاں امن پسند افغان عوام کیخلاف نہیں،پڑوسی ملک کی طرف سے پاکستان کیخلاف جارحانہ کارروائیاں قابل مذمت ہیں ، پاکستان اپنی سرزمین، خودمختاری اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کریگا، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی لیڈرشپ میں پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا ہے ۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ بزنس کمیونٹی دفاع وطن کیلئے فیلڈ مارشل ، پاک فوج اور حکومت کی پشت پر کھڑی ہے ، ہمیں اپنی بہادر مسلح افواج پر فخر ہے ، انکے ہوتے کوئی دشمن پاکستان کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا ، پاک وطن کے دفاع کیلئے بزنس کمیونٹی مسلح افواج کیساتھ مل کر ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہے ،پوری قوم مسلح افواج کو سلام پیش کرتی ہے اور فیلڈمارشل عاصم منیر کی جرات پر ناز کر رہی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایران کی پاک افغان کشیدگی پر ثالثی کی پیشکش، دونوں ممالک کو مذاکرات کا مشورہ پاکستان کی جوابی کارروائیاں طالبان کے عسکری ڈھانچے اوردہشت گرد عناصر کے خلاف ہیں، اسحاق ڈار فیلڈ مارشل کی قیادت میں بہادر افواج نے دشمن کو عبرتناک سبق سکھایا، رانا ثنااللہ افغان حکومت کے عدم تعاون کی وجہ سے حالات یہاں تک پہنچےہیں: خواجہ آصف مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک طیفی بٹ کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے پاکستان اپنے ہر انچ کا دفاع کرنا خوب جانتا ہے‘: وزیراعظم اور صدر مملکت کا افغان جارحیت پر ردعمل بھارت کے بیانات اس بات کی شہادت ہے وہ دوبارہ کوئی ایڈونچر کرے گا: وزیردفاعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عاطف اکرام شیخ افغان حکومت حکومت کی
پڑھیں:
وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ،نیشنل گارڈز زخمی، حملہ آور افغان شہری نکلا
امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے نزدیک پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے نے شہر میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔ فائرنگ کے نتیجے میں نیشنل گارڈ کے دو اہلکار شدید زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طور پرہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایک شخص نے اچانک گارڈز پر فائر کھول دیا، جس کے بعد پورا علاقہ ہنگامی طور پر سیل کر دیا گیا۔ پولیس نے مشتبہ حملہ آور کو موقع سے گرفتار کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار شخص کی شناخت 29 سالہ افغان شہری رحمان اللہ لکنوال کے نام سے ہوئی ہے، جو 2021 میں امریکہ آیا تھا۔
فائرنگ کے بعد وائٹ ہاؤس کو کچھ وقت کے لیے عارضی طور پر بند کر دیا گیا اور قریبی سڑکوں پر شہریوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔
امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکرٹری نے کہا ہے کہ مختلف ادارے مل کر واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے کو “دہشت گردی” قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ بائیڈن دور میں ملک میں داخل ہونے والے تمام غیر ملکی افراد کی دوبارہ اسکریننگ کی جائے گی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں حملہ آور کوجانور قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل گارڈز پر حملے کی بھاری قیمت ادا کرنی ہوگی۔
زخمی دونوں اہلکاروں کا تعلق ویسٹ ورجینیا سے بتایا گیا ہے۔ ریاست کے گورنر نے کہا کہ وہ وفاقی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تحقیقات آگے بڑھ رہی ہیں۔
واقعے کے بعد سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر رونالڈ ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر پروازوں کو کچھ وقت کے لیے روک دیا گیا، تاہم صورتحال بہتر ہونے پر معمول کی پروازیں بحال کر دی گئیں۔