data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وزیرِ ریلوے محمد حنیف عباسی نے افغانستان کی طرف سے اشتعال انگیزی کے جواب میں پاک فوج کی کامیاب جوابی کارروائی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرحدوں کی حفاظت بخوبی جانتا ہے اور ملک کی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ قابلِ قبول نہیں ہوگا۔

وزیرِ ریلوے نے کہا کہ ہمارے محافظوں نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ ملک کی حفاظت محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ کسی بھی ملک کو پاکستان کی سلامتی پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

 انہوں نے افغان جانب کی حالیہ کارروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ افغانستان کو پاکستان کی 44 سالہ میزبانی اور تعاون کو مدِ نظر رکھ کر رویہ اپنانا چاہیے۔

محمد حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے جوان ملک کے چپے چپے کی حفاظت کے لیے مامور ہیں اور پوری قوم اپنے سکیورٹی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستان اُن ممالک میں سے نہیں جو اپنی سرحدوں پر سمجھوتہ کر لیں،  ہم نے ہمیشہ امن اور بھائی چارے کو ترجیح دی ہے لیکن جو ملک ہمارے خلاف میلی آنکھ گھمائے گا اسے بھرپور جواب ملے گا،” انہوں نے کہا۔

وزیرِ ریلوے نے زور دے کر کہا کہ امن کی خواہش کمزوری نہیں بلکہ طاقت کی علامت ہے، اور وطنِ عزیز کی حفاظت پر کبھی سمجھوتہ نہ کیا جائے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کے لیے قوتِ ارادی موجود ہے اور قوم اپنے بہادر سپاہیوں پر فخر کرتی ہے۔

سیکورٹی و حکومتی حلقوں میں جاری پیشرفت اور صورتِ حال کے حوالے سے مزید باضابطہ بیانات متوقع ہیں جبکہ سیاسی و عسکری قیادت کی جانب سے یکسوئی کے ساتھ قومی سلامتی کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا جا رہا ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی حفاظت

پڑھیں:

 کرپشن سے متعلق آئی ایم ایف کی رپورٹ لمحہ فکریہ ہے، شاہد خاقان عباسی

عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرپشن سے متعلق آئی ایم ایف کی رپورٹ لمحہ فکریہ ہے۔ حکومت نہ کرپشن ختم کر سکی ہے اور نہ ہی معیشت کو بہتر بنانے میں کامیاب ہوئی ہے، قانون و آئین کی بالادستی کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: آئین کے لیے ہم عمران خان کیساتھ ہاتھ ملانے کو تیار ہیں، شاہد خاقان عباسی

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پارٹی کے ترجمان ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ میں صرف وفاقی حکومت کے معاملات شامل ہیں۔ اگر صوبائی حکومتوں کی صورتحال بھی شامل ہوتی تو کرپشن کے بہت زیادہ واقعات سامنے آتے۔

’اصلاحات کے بغیر ملکی گروتھ ممکن نہیں‘

انہوں نے سوال اٹھایا کہ ترامیم کے حق میں ووٹ دینے والوں کو یہ احساس ہے کہ اس کے ملک پر کیا اثرات پڑیں گے؟ اگر ان ترامیم میں ملک و عوام کا فائدہ ہے تو بتایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اشرافیہ پالیسیوں کو کنٹرول کرتی ہے اور انہی پالیسیوں کے ذریعے کرپشن ہوتی ہے۔ ہیومن ڈیویلپمنٹ میں پاکستان ایک سو اٹھسٹھویں نمبر پر ہے۔ اصلاحات کے بغیر ملکی گروتھ ممکن نہیں۔ عدل و انصاف اور قانون کا نظام بہتر کیے بغیر معاشی ترقی کا خواب کبھی پورا نہیں ہو سکتا۔ رپورٹ میں عدلیہ سے متعلق بھی کئی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف اپنے ان لوگوں کو روکیں جو آئین کے متصادم چل رہے ہیں، شاہد خاقان

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں خام خیالی ہے کہ ملک بہت ترقی کر رہا ہے، جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے کہ حکومت ترقی سے متعلق جو اعداد و شمار دے رہی ہے، وہ حقیقت سے بہت دور ہیں۔

’روزانہ ایک ارب روپے چینی مالکان کی جیبوں میں جا رہے ہیں‘

انہوں نے کہا کہ 2019 کا چینی اسکینڈل سامنے آنے کے باوجود حکومت نے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ بدقسمتی سے آج بھی وہی طرز عمل جاری ہے۔ عوام کی جیب سے روزانہ ایک ارب روپے چینی مالکان کی جیبوں میں جا رہے ہیں۔ چینی کرپشن کی بڑی مثال ہے۔ کرپشن پر نظر رکھنے والے ادارے بار بار نشاندہی کر رہے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتی۔

’جب تک کرپشن ختم نہیں ہوگی ترقی ممکن نہیں‘

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملکی ادارے تباہ ہو چکے ہیں اور کرپشن روکنے میں مکمل ناکام رہے ہیں۔ نیب نے اپنی رپورٹ میں 5 ہزار 300 ارب روپے کی ریکوری کا دعویٰ کیا تھا جو آج تک نہیں ہوسکی۔ ہر شعبے میں ناکامی ہے۔ آئی ایم ایف واضح کہہ رہا ہے کہ جب تک کرپشن ختم نہیں ہوگی ترقی ممکن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ملک کو مسائل سے نکالنے کے لیے سیاستدانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھنا ہوگا، شاہد خاقان

انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہم سب کا ہے اور ترقی کے لیے اجتماعی کردار ادا کرنا ہوگا۔ حکومت چھٹے سال میں داخل ہو چکی ہے لیکن کوئی ذمہ داری نظر نہیں آتی۔ قانون، انصاف اور میڈیا کی آزادی نہ ہونے سے ترقی کا پہیہ جام ہے۔ ملک جتنا حکومت کا ہے اتنا ہی اپوزیشن کا بھی ہے۔

’ملک میں بات چیت اور ڈائیلاگ ہی مسائل کا واحد حل ہے‘

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جمہوریت اور رول آف لا کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ ملک میں بات چیت اور ڈائیلاگ ہی مسائل کا واحد حل ہے۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیے۔ سیاسی جماعتوں اور اقتدار کی خواہش سے نکل کر ملک کے استحکام کے لیے آگے بڑھنا ہوگا۔ ہر آئینی مسئلہ بات چیت سے حل ہو سکتا ہے۔ ماضی میں الیکشن چوری ہوتے تھے تو اب نہیں ہونے چاہیئیں۔ احتساب سب کا ہونا چاہیے۔

’نواز شریف سیاسی لیڈر ہیں، جو بیان دینا چاہیں دے سکتے ہیں‘

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف سیاسی لیڈر ہیں، جو بیان دینا چاہیں دے سکتے ہیں۔ حکومت ان کے پاس ہے اور احتساب بھی انہی کے ہاتھ میں ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں سوچ اور رویہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم صرف اپنی خوشی اور مفاد کے بارے میں سوچتے ہیں اور مزید طاقت حاصل کرنے کے طریقے تلاش کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آئی ایم ایف سابق وزیراعظم شاید خاقان عباسی عوام پاکستان پارٹی

متعلقہ مضامین

  •  کرپشن سے متعلق آئی ایم ایف کی رپورٹ لمحہ فکریہ ہے، شاہد خاقان عباسی
  • بھارتی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان ، نیا اُبھرتا خطرہ
  • بغیر ٹکٹ سفر کرنے اور کروانے والا دونوں جیل جائینگے: وزیرِ ریلوے
  • ملک کی سرحدی سالمیت اور ہر شہری کے تحفظ پر سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، فیلڈ مارشل
  • ملکی سالمیت اور شہری تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا: فیلڈ مارشل
  • سرزمین کا تحفظ اور قومی سالمیت اولین ترجیح ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، فیلڈ مارشل
  • ملکی سالمیت، سکیورٹی اور شہریوں کے تحفظ میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا: فیلڈ مارشل
  • بنو قابل پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کا مستقبل محفوظ کیا جا رہا ہے، جاوید قصوری
  • افغانستان پرحملہ نہیں کیا، پاکستان کارروائی کا باقاعدہ اعلان کرتا ہے: آئی ایس پی آر
  • فیض حمید کا کورٹ مارشل قانونی اور عدالتی عمل ہے،قیاس آرئیاں نہیں ہونی چاہئیں: ڈی جی آئی ایس پی آر