جب محمد وزیر نے آسٹریلیا کے خلاف ہارا ہوا میچ جتوایا، سابق ٹیسٹ کرکٹر کے کیریئر پر ایک نظر
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
پاکستان کے معروف کرکٹنگ محمد برادران میں سب سے بڑے وزیر محمد انتقال کر گئے، ان کی عمر 95 برس تھی۔
وزیر محمد نے پاکستان کی کرکٹ کے ابتدائی دور میں 20 ٹیسٹ میچز کھیلے تھے، یہ تعداد ان کے بھائیوں حنیف، مشتاق اور صادق محمد سے کم تھی۔
محمد برادران میں اب سب سے بڑے رئیس محمد ہیں جنہوں نے کبھی پاکستان کی نمائندگی نہیں کی، جبکہ حنیف محمد 2016 میں وفات پا چکے ہیں۔
The PCB is deeply saddened by the passing of former Pakistan Test batter Wazir Mohammad.
The PCB extends its heartfelt condolences to his family… pic.twitter.com/DarMeMYLW4
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 13, 2025
وزیر محمد مڈل آرڈر بلے باز تھے، جن کا ٹیسٹ اوسط 27.62 رہا، جو اگرچہ معمولی دکھائی دیتا ہے، لیکن 1950 کی دہائی میں پاکستان کی ابتدائی فتوحات میں ان کا کردار بہت نمایاں تھا۔
ان کا فرسٹ کلاس اوسط 40 رہا، جو ان کی اصل صلاحیت کو بہتر طور پر ظاہر کرتا ہے۔ پاکستان کے پہلے کپتان عبدالحفیظ کاردار ان کے بڑے مداح تھے۔
وزیر محمد کی سب سے یادگار اننگز 1954 میں انگلینڈ کے خلاف دی اوول ٹیسٹ میں سامنے آئی، جب پاکستان نے اپنی پہلی انگلینڈ سیریز میں ایک تاریخی کامیابی حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں:سابق ٹیسٹ کرکٹر وزیر محمد 95 برس کی عمر میں انتقال کر گئے
یہ پہلا موقع تھا جب کسی ٹیم نے انگلینڈ کے پہلے دورے میں ٹیسٹ میچ جیتا۔
اگرچہ اس میچ کے ہیرو فضل محمود تھے جنہوں نے 12 وکٹیں حاصل کیں، لیکن ان کے لیے دفاع کرنے کا مجموعہ وزیر محمد کی مزاحمتی بیٹنگ کی بدولت ممکن ہوا۔
صرف 85 رنز کی برتری کے ساتھ پاکستان کی 2 وکٹیں باقی تھیں، جب وزیرمحمد نے، نمبر 8 پر بیٹنگ کرتے ہوئے، ذوالفقار احمد کے ساتھ 58 رنز کی شراکت اور محمود حسین کے ساتھ آخری وکٹ پر مزید 24 رنز جوڑے۔
مزید پڑھیں: سابق قومی ٹیسٹ کرکٹر محمد نذیر جونیئر انتقال کرگئے
وہ 4 گھنٹے میں 42 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستان نے بالآخر 24 رنز سے تاریخی کامیابی حاصل کی۔
دو سال بعد کراچی میں آسٹریلیا کے خلاف میچ میں بھی وزیر محمد نے شاندار کردار ادا کیا۔
جب پاکستان کی ٹیم 70 رنز پر 5 وکٹیں گنوا چکی تھی، تو انہوں نے کپتان عبدالحفیظ کاردار کے ساتھ 104 رنز کی پارٹنرشپ بنائی۔
مزید پڑھیں: معمر ترین بھارتی ٹیسٹ کرکٹر دتاجی راؤ گائیکواڈ چل بسے
ان کی 67 رنز کی اننگز میچ کی دوسری بڑی اننگز تھی اور پاکستان نے یہ ٹیسٹ 9 وکٹوں سے جیتا۔
وزیر محمد کی بہترین انفرادی کارکردگی 58-1957 کے ویسٹ انڈیز کے دورے میں سامنے آئی۔
اگرچہ یہ سیریز زیادہ تر گیری سوبرز کے اُس وقت کے عالمی ریکارڈ 365 رنز اور حنیف محمد کی تاریخی 337 رنز کی اننگز کی وجہ سے یاد رکھی جاتی ہے، مگر وزیر نے بھی 440 رنز بنائے، جن میں 2 سنچریاں اور ایک ناقابلِ شکست 97 شامل تھے۔
مزید پڑھیں: انگلینڈ کے بلے باز جو روٹ کا ٹیسٹ کرکٹ میں نیا عالمی ریکارڈ
ان کی پہلی سنچری 1967 تک پاکستان کی تیز ترین ٹیسٹ سنچری رہی، جبکہ آخری ٹیسٹ میں ان کی 189 رنز کی اننگز نے پاکستان کو فتح دلائی۔
اس کامیابی کے ساتھ پاکستان نے اپنے پہلے تینوں غیر ملکی دوروں میں کم از کم ایک میچ جیتنے کا کارنامہ انجام دیا۔
1950 کی دہائی کے آخر تک وزیر محمد کے ٹیسٹ کیریئر کا اختتام ہوا، کیونکہ نئی نسل کے کھلاڑی ٹیم میں جگہ بنانے لگے۔
مزید پڑھیں:ٹیسٹ کرکٹ میں جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کی پہلی کامیابی کی کہانی
انہی میں ان کے چھوٹے بھائی مشتاق محمد بھی شامل تھے، جن کے ڈیبیو میچ میں وزیر محمد نے ان کے ساتھ کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔
وزیر محمد کو ان کی کرکٹ کے اعداد و شمار پر گہری گرفت کے باعث محبت سے ’وزڈن‘ کہا جاتا تھا۔
مزید پڑھیں:311 رنز کی تاریخی اننگز کھیلنے والے آسٹریلوی کرکٹ لیجنڈ بوب سمپسن انتقال کر گئے
انہوں نے 1964 تک فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔ اپنے آخری میچ، قائداعظم ٹرافی کے فائنل، میں انہوں نے 23 رنز بنائے، جب کراچی وائٹس 333 کے ہدف کے تعاقب میں صرف 18 رنز سے ہار گئی۔
وزیر محمد بعد ازاں برطانیہ کے شہر برمنگھم کے قریب مستقل طور پر منتقل ہو گئے تھے، جہاں کئی دہائیوں کے قیام کے بعد گزشہ روز وہ اس جہان قانی سے کوچ کرگئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انگلینڈ پاکستان ٹیسٹ کرکٹر ٹیسٹ کیریئر عبدالحفیظ کاردار محمد برادران مشتاق محمد وزیر محمدذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انگلینڈ پاکستان ٹیسٹ کرکٹر ٹیسٹ کیریئر عبدالحفیظ کاردار مشتاق محمد پاکستان کی پاکستان نے ٹیسٹ کرکٹر مزید پڑھیں انتقال کر ٹیسٹ کرکٹ محمد کی کے خلاف حاصل کی کے ساتھ رنز کی
پڑھیں:
ویمنز ورلڈکپ میں نئی تاریخ رقم، آسٹریلیا نے بھارت کے خلاف 331 رنز کا ہدف عبور کرلیا
وشاکا پٹنم:آئی سی سی ویمن ورلڈکپ میں آسٹریلوی ویمن ٹیم نے بھارت کے خلاف 331 رنز کا بڑا ہدف حاصل کرکے ون ڈے کرکٹ میں نئی تاریخ رقم کردی۔
وشاکا پٹنم کے میدان پر کھیلے گئے اس ہائی اسکورنگ مقابلے میں بھارتی بیٹنگ لائن نے ابتدا میں شاندار کارکردگی دکھائی۔ اوپنرز سمرتی مندھانا اور پراتیکا راول نے 155 رنز کی دھواں دار شراکت سے بنیاد رکھی۔
سمرتی نے 80 اور پراتیکا نے 75 رنز کی برق رفتار اننگز کھیل کر ٹیم کو مضبوط آغاز فراہم کیا۔
بعد ازاں ہرلین دیول (38)، جمائما روڈریگز (33) اور رچا گھوش (32) نے بھی اہم کردار ادا کیا۔
بھارتی ٹیم 49 ویں اوور میں 330 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔ آسٹریلیا کی جانب سے انابیل سندرلینڈ نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے 5 کھلاڑیوں کو پویلین واپس بھیجا۔
جواب میں آسٹریلوی اننگز کا آغاز فیبی لچفیلڈ اور کپتان ایلیسا ہیلی نے پراعتماد انداز میں کیا۔ دونوں نے پہلی وکٹ پر 85 رنز کی شراکت قائم کی۔
لچفیلڈ 40 رنز بنا کر آؤٹ ہوئیں، جب کہ ایلسا پیری نے 47 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہ کر ٹیم کو فتح دلائی۔
میچ کا ٹرننگ پوائنٹ اس وقت آیا جب کپتان ایلیسا ہیلی نے 107 گیندوں پر 142 رنز کی شان دار اننگز کھیل کر ٹیم کو مضبوط پوزیشن میں پہنچایا۔
درمیان میں کچھ وکٹیں ضرور گریں، لیکن ایشلے گارڈنر نے 55 رنز بنا کر کپتان کا بھرپور ساتھ دیا۔
جب میچ نازک مرحلے میں داخل ہوا تو زخمی ایلسا پیری دوبارہ میدان میں آئیں اور 47 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر آسٹریلیا کو ایک اوور قبل ہی فتح دلادی۔
یہ پہلا موقع ہے کہ ویمن ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی ٹیم نے 331 رنز کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا ہو۔
آسٹریلیا کی اس شاندار کامیابی نے نئی تاریخ رقم کردی اور ویمن کرکٹ میں چیسنگ کا نیا معیار قائم کیا۔