ایران میں دو فرانسیسی شہریوں کو اسرائیل اور فرانس کے لیے جاسوسی کے الزام میں طویل قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی عدلیہ کی ویب سائٹ میزان میں ملزمان کے نام ظاہر نہیں کیے گئے تاہم ان پر لگائے گئے الزامات کی تفصیلات بتائی گئی ہے۔

ان ملزمان پر فرانسیسی خفیہ اداروں کو ایران کی اہم اور حساس معلومات فراہم کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ 

علاوہ ازیں قومی سلامتی کے خلاف سازش اور صیہونی حکومت کے ساتھ خفیہ تعاون کے الزامات بھی لگائے گئے۔

ایرانی عدلیہ کے مطابق دونوں غیر ملکی شہریوں کو مختلف دفعات کے تحت متعدد سزائیں سنائی گئی ہیں جو مجموعی طور پر طویل قید پر مشتمل ہیں۔

خیال رہے کہ ایران اکثر غیر ملکی شہریوں پر جاسوسی کے الزامات عائد کرتا آیا ہے تاہم ایسے مقدمات میں شواہد شاذ و نادر ہی منظرِ عام پر لائے جاتے ہیں۔

حالیہ غزہ جنگ کے دوران حماس کی مدد کرنے پر اسرائیل نے ایران کے عسکری کمانڈرز اور ایٹمی سائنسدانوں کو نشانہ بنایا تھا۔

جس پر ایران نے ملک میں موجود اسرائیلی جاسوسوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا آغاز کیا اور متعدد ملزمان کو سزائے موت دی۔

فرانس نے پہلے بھی ایران پر الزام لگایا تھا کہ وہ غیر ملکیوں کو بطور “سیاسی یرغمال” استعمال کرتا ہے اور تازہ واقعے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے الزام

پڑھیں:

اکثر فرانسیسیوں کی رائے ہے کہ روس ان کے ملک پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا، سروے

سرکاری ویب سائٹ پر شائع شدہ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ 56 فیصد فرانسیسی سمجھتے ہیں کہ فوج کے سربراہ نے ایسے بیانات دے کر غلطی کی ہے اور اس معاملے کو حد سے زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایک تازہ سروے کے نتائج کے مطابق، فرانس کے 67 فیصد شہریوں کا خیال ہے کہ روس ان کے ملک پر براہِ راست اور فوجی حملہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا، اور فرانسیسی فوج کے سربراہ کی اس بارے میں وارننگ بے بنیاد اور ماسکو کی جانب سے خطرے کی مبالغہ آمیز تصویر پیش کرنا ہے۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی شعبے کے مطابق، خبر رساں ادارے "نووستی" نے رپورٹ دیا کہ سروے ادارے Elabe کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ نصف سے زیادہ فرانسیسی عوام کا ماننا ہے کہ فرانسیسی مسلح افواج کے سربراہ فابیَن ماندون کو روس کے مبینہ خطرے سے نمٹنے کے لیے ’’اولاد کی قربانی کے لیے تیار رہنے‘‘ اور ’’معاشی مشکلات برداشت کرنے‘‘ جیسے بیانات نہیں دینے چاہئیں تھے۔   اس ادارے کی سرکاری ویب سائٹ پر شائع شدہ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ "56 فیصد فرانسیسی سمجھتے ہیں کہ فوج کے سربراہ نے ایسے بیانات دے کر غلطی کی ہے اور اس معاملے کو حد سے زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے۔" سروے کے مطابق، 67 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ روس آئندہ برسوں میں براہِ راست اور فوجی طور پر فرانس پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ تاہم، 75 فیصد افراد کا خیال ہے کہ روس سائبر حملوں، تخریب کاری، فضائی حدود میں ڈرون بھیجنے اور سوشل میڈیا پر معلومات میں ردوبدل جیسے اقدامات میں ملوث ہوسکتا ہے—وہ الزامات جنہیں ماسکو کئی بار رد کر چکا ہے۔   اس سے قبل ماندون نے دعویٰ کیا تھا کہ فرانس کو روس کی جانب سے ممکنہ فوجی خطرات کے لیے "سنجیدگی سے" تیار رہنا چاہیے اور فرانسیسی فوج کو ناٹو اور روس کے درمیان ممکنہ ٹکراؤ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہونا چاہیے۔ انہوں نے بغیر کسی ثبوت کے یہ الزام بھی لگایا تھا کہ روس نے ’’کھٹملوں کے بحران‘‘ کے بعد فرانس کے داخلی حالات کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی۔ دوسری جانب گزشتہ ہفتے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اسٹیون وِٹکاف نے کہا تھا کہ روس کا یورپ پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کی معلومات کے مطابق ماسکو کے پاس یورپی ممالک پر فوجی کارروائی شروع کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، اور روس کی توجہ یوکرین کی صورتِ حال پر مرکوز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "روس کے یورپ پر قریب الوقوع حملے" کی بحث زیادہ تر مغربی میڈیا اور بعض سیاسی حلقوں میں پھیلائی جا رہی ہے جو زمینی حقائق اور روس کے اقدامات سے مطابقت نہیں رکھتی۔   روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی حال ہی میں کہا تھا کہ روس کا یورپ یا نیٹو ممالک پر حملہ کرنے کا کسی قسم کا ارادہ نہیں۔ ان کے مطابق، مغربی ممالک میں روس کی فوجی کارروائیوں کے پھیلاؤ کے بارے میں پھیلائی جانے والی باتیں محض کچھ سیاستدانوں کی اختراع ہیں، جو روس کی پالیسیوں کے برعکس ہیں۔ لاوروف نے زور دیا کہ روس یورپی ممالک سے الجھنا نہیں چاہتا اور یہ الزامات صرف خوف کی فضا پیدا کرنے اور مغربی ملکوں کے عوام کی توجہ اندرونی مسائل سے ہٹانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ روسی صدر ولادیمیر پوتین نے بھی چند ماہ قبل مشہور امریکی صحافی ٹکر کارلسن کو دیے گئے انٹرویو میں وضاحت کی تھی کہ روس کا نیٹو ممالک پر حملے کا کوئی منصوبہ نہیں اور ایسا کرنا بالکل بے معنی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی سیاستدان ’’روس کے خیالی خطرے‘‘ کا خوف پھیلا کر اپنی اندرونی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں، جبکہ ’’باشعور لوگ بخوبی جانتے ہیں کہ یہ دعوے جعلی اور بے بنیاد ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فلوریڈا: 13 سالہ طالبعلم کو ’نازیبا تصاویر اور پیغامات‘ بھیجنے والی اسکول ٹیچر گرفتار
  • ایران نے 12 روزہ جنگ میں امریکا اور اسرائیل کو شکست دی، آیت اللہ خامنہ ای
  • ایران نے 12 روزہ جنگ میں امریکا اور اسرائیل کو شکست دی، آیت اللہ خامنہ ای
  • اکثر فرانسیسیوں کی رائے ہے کہ روس ان کے ملک پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا، سروے
  • خاتون کا لرزہ خیز قتل‘ ملزمان نے شناخت چھپانے کیلیے چہرہ کچل ڈالا
  • ایف آئی اے کی کارروائی، غیرقانونی طورپر سمندر کے راستے ایران جانے والے 14ملزمان گرفتار
  • ایف آئی اے، سمندر کے راستے غیرقانونی ایران جانیوالے 14ملزمان گرفتار
  • سمندری راستے سے غیرقانونی ایران جانے میں ملوث 14 ملزمان گرفتار
  • ایف آئی اے کی بڑی کارروائی، سمندر کے راستے ایران جانیوالے 14 ملزمان گرفتار
  • علاقائی امن کیلیے پاکستان اور ایران میں تعاون بہت اہم ہے،علی لاریجانی