ایران میں دو فرانسیسی شہریوں کو اسرائیل اور فرانس کے لیے جاسوسی کے الزام میں طویل قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی عدلیہ کی ویب سائٹ میزان میں ملزمان کے نام ظاہر نہیں کیے گئے تاہم ان پر لگائے گئے الزامات کی تفصیلات بتائی گئی ہے۔

ان ملزمان پر فرانسیسی خفیہ اداروں کو ایران کی اہم اور حساس معلومات فراہم کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ 

علاوہ ازیں قومی سلامتی کے خلاف سازش اور صیہونی حکومت کے ساتھ خفیہ تعاون کے الزامات بھی لگائے گئے۔

ایرانی عدلیہ کے مطابق دونوں غیر ملکی شہریوں کو مختلف دفعات کے تحت متعدد سزائیں سنائی گئی ہیں جو مجموعی طور پر طویل قید پر مشتمل ہیں۔

خیال رہے کہ ایران اکثر غیر ملکی شہریوں پر جاسوسی کے الزامات عائد کرتا آیا ہے تاہم ایسے مقدمات میں شواہد شاذ و نادر ہی منظرِ عام پر لائے جاتے ہیں۔

حالیہ غزہ جنگ کے دوران حماس کی مدد کرنے پر اسرائیل نے ایران کے عسکری کمانڈرز اور ایٹمی سائنسدانوں کو نشانہ بنایا تھا۔

جس پر ایران نے ملک میں موجود اسرائیلی جاسوسوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا آغاز کیا اور متعدد ملزمان کو سزائے موت دی۔

فرانس نے پہلے بھی ایران پر الزام لگایا تھا کہ وہ غیر ملکیوں کو بطور “سیاسی یرغمال” استعمال کرتا ہے اور تازہ واقعے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے الزام

پڑھیں:

مڈغاسکر میں نوجوانوں کی بغاوت کامیاب، صدر راجویلینا فرانسیسی فوجی طیارے میں فرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ڈوڈوما : مشرقی افریقہ کے جزیرہ نما ملک مڈغاسکر میں نوجوانوں کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے نتیجے میں صدر اینڈری راجویلینا ملک چھوڑ کر فرانسیسی فوجی طیارے کے ذریعے فرار ہوگئے،  یہ چند ہفتوں کے اندر دنیا بھر میں جنریشن زی کے احتجاج سے گرنے والی دوسری حکومت ہے، جس نے عالمی سطح پر نوجوانوں کے بڑھتے سیاسی اثر و رسوخ کو نمایاں کر دیا ہے۔

عالمی میڈیا  رپورٹس کے مطابق حزبِ اختلاف کے رہنما سیتنی رانڈریاناسولونائیکو نے دعویٰ کیا کہ اینڈری راجویلینا ہفتے کی شب ملک چھوڑ گئے، جب فوج کے کئی یونٹس نے عوامی مظاہرین کا ساتھ دینا شروع کر دیا۔ ایک فوجی ذریعے نے اس بات کی تصدیق کی کہ مشرقی افریقہ کے صدر فرانسیسی فوجی طیارے میں سوار ہو کر روانہ ہوئے۔

فرانسیسی میڈیا کے مطابق اینڈری راجویلینا نے صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ ایک خفیہ معاہدہ کیا تھا، میکرون نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ اس خبر کی تصدیق نہیں کر سکتے، البتہ یہ ضرور زور دیا کہ مڈغاسکر میں آئینی نظام برقرار رہنا چاہیے۔

واضح رہے کہ مڈغاسکر میں 25 ستمبر کو پانی اور بجلی کی قلت کے خلاف شروع ہونے والے مظاہرے تیزی سے بدعنوانی اور مہنگائی کے خلاف ایک عوامی تحریک میں تبدیل ہوگئے۔

 مظاہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ 16 سالوں میں حکمران طبقہ امیر جبکہ عوام شدید غربت کا شکار ہو گئے ہیں، خاص طور پر نوجوان نسل (جنریشن زی) سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔

صورتحال اس وقت فیصلہ کن موڑ پر پہنچی جب فوج کے ایک اہم یونٹ کیپسیٹ نے حکومت کے احکامات ماننے سے انکار کر دیا اور مظاہرین کے ساتھ شامل ہو گئی،  اس کے بعد سینیٹ نے صدر کو برطرف کرتے ہوئے ژاں آندرے ندرمنجاری کو عبوری صدر مقرر کر دیا۔

اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ تین ہفتوں کے دوران ہونے والے مظاہروں میں کم از کم 22 افراد ہلاک جبکہ ہزاروں افراد دارالحکومت کے مرکزی چوک میں جمع ہو کر صدر کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

مڈغاسکر کی آبادی کا تقریباً نصف حصہ 20 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے جب کہ تین چوتھائی عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں ، یہی وہ طبقہ ہے جس کی قیادت میں اس تاریخی بغاوت نے جنم لیا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • ایران ایئر کا پاکستان کیلیے فلائٹ آپریشن شروع کرنے کا اعلان
  • بدعنوانی کا الزام ثابت: ایف بی آرکے چیف ایڈمن کو برطرف کردیاگیا
  • ایران میں دو فرانسیسی شہریوں کو اسرائیل کیلیے جاسوسی کے الزام میں طویل قید
  • مڈغاسکر میں نوجوانوں کی بغاوت کامیاب، صدر راجویلینا فرانسیسی فوجی طیارے میں فرار
  • کراچی کے شہریوں کیلیے اہم خبر، ٹریفک پولیس کا سختیاں بڑھانے کا اعلان
  • موضوع:   طوفان الاقصیٰ کے دو سال
  • بیوی پر رات میں ناگن بننے کا الزام، حاملہ خاتون نے شوہر کے الزامات پر کیا ردعمل دیا؟
  • شدید گرمی کی لہر: اس سال فرانسیسی وائن کی پیداوار کم رہے گی
  • ایران نے ٹرمپ کی اسرائیل سے متعلق تجویز کو یکسر مسترد کردیا