ماہرین نے اس بار سردیاں شدید اور طویل ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں ماہرین نے اس بار سردیاں شدید اور طویل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس سال کئی دہائیوں بعد سردیاں بہت شدید ہونے کا خدشہ ہے، شدید سرد موسم خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں سیلاب متاثرہ خاندانوں کے لیے مزید مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرد موسم کی وجہ سے خریف کی فصلوں کی کٹائی میں طوفانی بارشوں سے رکاوٹیں پیدا ہوسکتی ہیں، بالائی علاقوں میں گلیشیئر جھیل پھٹنے کے خدشات بڑھ سکتے ہیں، دریاؤں میں پانی کی کمی سے آب پاشی کے نظام پر اثر پڑسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ معمول سے زیادہ سردی موسمی تبدیلی لانینا کی وجہ سے پڑنے کا امکان ہے، لانینا اس وقت بنتا ہے جب بحرالکاہل میں سطح سمندر کا درجہ حرارت غیر معمولی طور پر کم ہو جاتا ہے، یہی لالینا دنیا بھر کے موسم پر اثرانداز ہوتا ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بلوچستان کی قابلِ کاشت زمین گھٹ کر صرف 7.2 فیصد رہ گئی، ماہرین نے خبردار کردیا
پاکستان کا صوبہ بلوچستان شدید موسمیاتی چیلنجز کا شکار ہے۔تفصیلات کے مطابق کم بارشوں اور ناقص آبی انتظام نے خشک سالی کو بڑھادیا، جب کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی حالیہ رپورٹ کے مطابق صوبے کی قابلِ کاشت زمین گھٹ کر صرف 7.2 فیصد رہ گئی ہے۔زرعی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پانی کی قلت کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو نتیجہ زرعی اجناس کی قلت اور لوگوں کی نقل مکانی کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ہنہ کے علاقہ میں واقع ان کے باغات میں کبھی معیاری سیبوں کی بڑی مانگ تھی، مگر آبی قلت نے باغات سکھا دیے اور آمدنی ختم کر دی۔ بلوچستان میں کم بارشوں کے باعث زیرِ زمین پانی کی سطح ہر سال 3 سے 4 فٹ گر رہی ہے، جس کے نتیجے میں خشک سالی بڑھ رہی ہے، اور دیہی علاقوں کی 75 فیصد آبادی شدید متاثر ہو رہی ہے۔