data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ہم میں سے اکثر لوگ بازار سے سیب یا ٹماٹر خریدتے ہی فوراً کھا لیتے ہیں، مگر کیا واقعی یہ محفوظ عمل ہے؟

ماہرینِ صحت کے مطابق تازہ پھلوں اور سبزیوں کو دھوئے بغیر کھانے سے مختلف بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے چاہے پھل کتنا ہی چمکتا ہوا کیوں نہ لگے، اسے استعمال سے پہلے اچھی طرح صاف کرنا ضروری ہے۔

تحقیقی ماہرین بتاتے ہیں کہ پھلوں اور سبزیوں کی سطح پر ای کولی، سالمونیلا اور دیگر خطرناک جراثیم پائے جا سکتے ہیں۔ یہ جراثیم زیادہ تر آلودہ پانی، مٹی یا کھیتوں میں استعمال ہونے والے کھاد اور کیمیکلز کے ذریعے ان میں منتقل ہوتے ہیں۔ یہاں تک کہ انہیں مارکیٹ یا اسٹور تک پہنچانے کے دوران بھی یہ آلودگی بڑھ سکتی ہے۔

اسی طرح کیڑے مار ادویات کے ذرات اور کیمیائی اثرات بھی پھلوں کی بیرونی سطح پر چپکے رہ جاتے ہیں، جو انسانی جسم کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ ان کے علاوہ گرد و غبار بھی مضر صحت اجزا کو پھلوں تک پہنچا دیتا ہے۔ اگرچہ دھونے سے ان تمام آلودگیوں کا مکمل خاتمہ نہیں ہوتا، لیکن ُھر بھی خطرہ واضح طور پر کم ضرور ہو جاتا ہے۔

ماہرین کا مشورہ ہے کہ پھلوں یا سبزیوں کو دھونے سے پہلے اپنے ہاتھوں کو صابن اور صاف پانی سے دھونا ضروری ہے تاکہ صفائی کا عمل مؤثر ہو۔ پھر پھلوں اور سبزیوں کو کم از کم 10 سے 20 سیکنڈ تک صاف پانی میں دھویا جائے۔ اگر کسی پھل یا سبزی کا کوئی حصہ خراب یا سڑا ہوا دکھائی دے تو اسے فوراً کاٹ کر الگ کر دیں۔

دھونے کے بعد انہیں خشک کپڑے یا صاف تولیے سے پونچھ کر صاف کٹنگ بورڈ پر کاٹنا چاہیے تاکہ دوبارہ جراثیم منتقل نہ ہوں۔

ماہرین کے مطابق یہ معمولی سا احتیاطی عمل نہ صرف آپ کی صحت کو محفوظ رکھتا ہے بلکہ روزمرہ بیماریوں جیسے پیٹ درد، قے، یا فوڈ پوائزننگ سے بچاؤ میں بھی مددگار ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پھلوں اور سبزیوں سبزیوں کو

پڑھیں:

بی جے پی دھاندلی کے بغیر ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکتی، عمر عبداللہ

جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی نے سرینگر میں نامہ نگاروں کیساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اعداد و شمار کے لحاظ سے بی جے پی ایک نشست جیتنے کی پوزیشن میں بھی نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی اور نیشنل کانفرنس (این سی) کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر دھاندی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں انتخابات میں ایک بھی نشست ’’ہارس ٹریڈنگ‘‘ (یعنی ووٹ خریدنے یا وفاداریاں بدلوانے) کے بغیر نہیں جیت سکتی۔ نیشنل کانفرنس اور بی جے پی کے امیدواروں نے راجیہ سبھا انتخابات کے لئے نامزدگیاں داخل کیں جو 24 اکتوبر کو ہونے والے ہیں، یہ نشستیں فروری 2021ء سے خالی تھیں۔ عمر عبداللہ نے سرینگر میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اعداد و شمار کے لحاظ سے بی جے پی ایک نشست جیتنے کی پوزیشن میں بھی نہیں، ان کے پاس 28 ایم ایل ایز ہیں، جبکہ جیتنے کے لئے 30 ووٹ درکار ہیں، اگر وہ تین نشستیں جیتنے کا دعویٰ کر رہے ہیں تو وہ صرف پیسے، دباؤ اور ایجنسیز کے ذریعے ممکن ہے۔

انہوں نے کہا یہ انتخابات واضح کر دیں گے کہ کون بی جے پی کا دوست ہے اور کون مخالف۔ ان کا اشارہ ان سات اراکین اسمبلی کی طرف تھا جن میں پی ڈی پی کے تین، پیپلز کانفرنس کے سجاد لون، آزاد رکن خورشید شیخ اور عام آدمی پارٹی کے جیل میں بند رکن معراج ملک شامل ہیں۔ عمر عبداللہ کے مطابق جو کوئی بی جے پی کو ووٹ دے گا یا ووٹنگ سے غیر حاضر رہے گا، وہ بی جے پی کا دوست سمجھا جائے گا کیونکہ چار میں سے تین نشستوں پر بی جے پی کے خلاف امیدوار ہیں۔ انہوں نے کانگریس کے فیصلے پر بھی تبصرہ کیا جس نے چوتھی نشست پر مقابلہ کرنے سے انکار کیا۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ کانگریس کے پاس بہترین موقع تھا، مگر انہوں نے مختلف سوچ اپنائی۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی میں موسم تبدیل ہوگیا مگر ڈینگی نے اپنے خطرناک وار نہ چھوڑے
  • سمندری کیبل کی مرمت، آج انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا خدشہ
  • چائینز نجی زرعی کمپنی کے ماہرین کا تلہار شہر کا دورہ
  • اینٹی بائیوٹکس کے خلاف جراثیمی مزاحمت میں اضافہ، ڈبلیو ایچ او
  • بی جے پی دھاندلی کے بغیر ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکتی، عمر عبداللہ
  • دبئی کی سڑکوں پر ہر ضرورت مندوں کے لیے مفت کھانا اور مشروب
  • غزہ میں اسرائیل کےحمایتی گینگ نےمعروف صحافی صالح الجعفر اوی کو شہید کردیا
  • پانچ خطرناک عادتیں جو آنتوں کی صحت برباد کرتی ہیں
  • یہ نہیں ہونا چاہیے صبح اٹھے، تکے کھانا ہیں تو سرحد پار کر کے پشاور آ گئے: خواجہ آصف