Jasarat News:
2025-11-28@12:54:07 GMT

ناسا کا شہابِ ثاقب کے چاند سے ممکنہ خطرناک  ٹکراؤ پر الرٹ

اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ناسا نے حال ہی میں ایک ایسے شہابِ ثاقب کے بارے میں تشویشناک معلومات جاری کی ہیں جو مستقبل میں چاند کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

’’2024 YR4‘‘ نامی یہ خلائی چٹان سائز میں اگرچہ ایک بڑے فٹبال گراؤنڈ کے برابر ہے، مگر ناسا کے مطابق اس کے اثرات معمولی نہیں ہوں گے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ تازہ ڈیٹا کے مطابق اس شہابِ ثاقب کے چاند سے ٹکرانے کے امکانات 4 فیصد تک پہنچ گئے، جو کہ اس نوعیت کے خلائی خطرات کے تناظر میں خاصے سنجیدہ سمجھے جاتے ہیں۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ حتمی تصویر اُس وقت سامنے آئے گی جب آئندہ سال فروری میں اس آسمانی پتھر کی درست پوزیشن دوبارہ ناپی جائے گی۔ اس مشاہدے کے دوران اس کے مدار، رفتار اور سمت کے بارے میں زیادہ واضح معلومات ملیں گی، جن کی بنیاد پر ٹکراؤ کے حقیقی خدشات کا اندازہ لگایا جائے گا۔

اس سے پہلے اندازے یہ بتاتے تھے کہ یہ پتھر زمین کے لیے ممکنہ خطرہ بن سکتا ہے، تاہم بعد کی تصاویر نے زمین کے لیے خطرے کو تقریباً ختم کردیا تھا۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ اس کی موجودہ سمت چاند کی جانب بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر یہ خلائی چٹان اپنی موجودہ ممکنہ پوزیشن برقرار رکھتی ہے تو 2032 میں اس کا چاند سے ٹکرا جانا خارج از امکان نہیں۔ اگر ایسا ہوا تو یہ تصادم معمولی نوعیت کا نہیں ہوگا۔

چونکہ یہ شہابِ ثاقب 50 سے 100 میٹر قطر رکھتا ہے، اس لیے ٹکراؤ کی صورت میں چاند کی سطح پر ایک گہرا گڑھا بن سکتا ہے، جبکہ اس دھماکے سے پیدا ہونے والے لاکھوں چھوٹے پتھر خلا میں پھیل جائیں گے۔

ایسے ذرات نہ صرف خلا میں موجود ہزاروں سیٹلائٹس کے لیے خطرہ بنیں گے بلکہ دنیا بھر کے کمیونی کیشن، انٹرنیٹ نیٹ ورکس، نیویگیشن سسٹمز، جی پی ایس اور موسمیات سے تعلق رکھنے والے آلات پر بھی اثر ڈال سکتے ہیں۔

ناسا نے واضح کیا ہے کہ فروری 2026 میں جیمس ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ اس شہابِ ثاقب کا انتہائی باریک بینی سے مطالعہ کرے گی۔ اسی مشاہدے کے دوران یہ بھی ممکن ہے کہ ٹکراؤ کے امکانات اچانک 30 فیصد تک بڑھ جائیں۔ اگر ایسا ہوا تو سائنس دانوں کے پاس کارروائی کے لیے صرف 6 سے 7 سال باقی رہ جائیں گے۔

ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ اگر خطرہ بڑ ھا تو ناسا 2028 یا 2029 میں ایک خصوصی خلائی مشن بھیج سکتا ہے۔ یہ مشن DART کی طرح اس پتھر کو معمولی جھٹکا دے کر اس کے راستے میں تبدیلی لانے کی کوشش کرے گا تاکہ ممکنہ تباہی سے بچا جاسکے۔

یہ شہابِ ثاقب فروری میں سورج کے بہت قریب پہنچے گا، جس کے بعد یہ کئی برس تک زمین سے نظر نہیں آئے گا۔ اسی لیے ماہرین کے مطابق آئندہ چند مہینے اور سال اس حوالے  سے انتہائی فیصلہ کن ہوں گے، کیونکہ چاند کو لاحق یہ نیا خطرہ خلائی تحقیق کے شعبے میں خاص تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مطابق سکتا ہے کے لیے

پڑھیں:

وادی تیراہ میں خوارج دہشتگردوں کی بڑھتی سرگرمیاں پشاور کے لیے بڑا خطرہ بن گئیں

وادی تیراہ میں خوارج کی بڑھتی دہشت گردانہ سرگرمیوں نے پشاور کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

فتنۃ الخوارج نے ایک بار پھر وادی تیراہ کے نیٹ ورکس کے ذریعے پشاور پر دہشت گردانہ حملے شروع کر دیے  ہیں۔ ذرائع کے مطابق تیراہ اور پشاور کا درمیانی فاصلہ تقریباً 70 کلومیٹر اور سفر کا وقت صرف 2 گھنٹے ہے۔

ذرائع کے مطابق 24نومبر کوپشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر پر حملے میں ملوث افغان خوارج نے تیراہ ہی کا راستہ اپنایا تھا۔ 25 نومبر کو حسن خیل، پشاور میں گیس پائپ لائن آئی ای ڈی سے تباہ کرنے والے خوارجی بھی وادی تیراہ ہی سے آئے تھے جب کہ ماضی میں خارجی حکیم اللہ محسود کا مرکز طویل عرصے تک تیراہ میں ہی قائم رہا۔

خارجی حکیم اللہ محسود پورے قبائلی علاقے ، پشاور اور ملک بھر میں تیراہ سے کارروائیاں کرتا رہا۔ حالیہ متعدد حملوں میں ملوث افغان شہریوں کے روابط بھی تیراہ میں قائم نیٹ ورکس سے منسلک پائے گئے ہیں۔

2014 میں APS حملے کی منصوبہ بندی بھی خوارج نے  تیراہ میں واقع انہی خفیہ مراکزِ میں کی تھی۔ ذرائع کے مطابق تیراہ میں ایک بار پھر دہشتگردوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور منشیات کے کاروبار سے جڑے اندرونی مفادات بھی اسی خطّے میں کھل کر  سامنے آ رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  ڈی جی آئی ایس پی آر پہلے بھی اپنی پریس کانفرنس میں کہہ چکے ہیں کہ منشیات کے کاروبار اور دہشتگردی میں  گہرا تعلق ہے۔  تیراہ میں اس بڑھتے گٹھ جوڑ اور اس سے پیدا ہونے والی دہشتگردی کو اگر ختم نہ  کیا گیا تو پشاور میں  دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہو سکتاہے۔ صوبائی حکومت کو فوری اور مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ورنہ  پشاور سمیت پورے خیبر پختونخوا میں حملوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ممکنہ خطرات کے پیش نظر اڈیالہ جیل کی سیکورٹی ہائی الرٹ
  • وادی تیراہ میں خوارج دہشتگردوں کی بڑھتی سرگرمیاں پشاور کے لیے بڑا خطرہ بن گئیں
  • 2032 تاک شہاب ثاقب کا چاند سے ٹکرانے کا خدشہ؛ ناسا الرٹ جاری
  • جہاز میں مسافر کی خطرناک حرکت، ٹرن وے کے دوران ایمرجنسی دروازہ کھول دیا
  • جہاز میں مسافر کی خطرناک حرکت،ٹرن وے کے دوران ایمرجنسی دروازہ کھول دیا
  • شہاب ثاقب کا چاند سے ٹکرانے کا خدشہ؛ ناسا نے الرٹ جاری کردیا
  • چاند اور مریخ مشنوں کیلئے خلائی زرعی فارمز کا روڈ میپ جاری
  • اُردن : خطرناک ملزمان کیخلاف آپریشن میں روبوٹ کا استعمال
  • خلا میں پھنسے چینی خلا بازوں کی واپسی کے لیے ہنگامی مشن کی کامیاب پیش رفت