کئی دہائیوں بعد سردیاں شدید اور طویل ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اقوام متحدہ کی رپورٹ میں ماہرین نے اس بار سردیاں شدید اور طویل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے کہناہے کہ رپورٹ کے مطابق اس سال کئی دہائیوں بعد سردیاں بہت شدید ہونے کا خدشہ ہے، شدید سرد موسم خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں سیلاب متاثرہ خاندانوں کے لیے مزید مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرد موسم کی وجہ سے خریف کی فصلوں کی کٹائی میں طوفانی بارشوں سے رکاوٹیں پیدا ہوسکتی ہیں، بالائی علاقوں میں گلیشیئر جھیل پھٹنے کے خدشات بڑھ سکتے ہیں، دریاؤں میں پانی کی کمی سے آب پاشی کے نظام پر اثر پڑسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ معمول سے زیادہ سردی موسمی تبدیلی لانینا کی وجہ سے پڑنے کا امکان ہے، لانینا اس وقت بنتا ہے جب بحرالکاہل میں سطح سمندر کا درجہ حرارت غیر معمولی طور پر کم ہو جاتا ہے، یہی لالینا دنیا بھر کے موسم پر اثرانداز ہوتا ہے
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ، اسرائیلی حکومت کی تاریخ کی سب سے طویل اور مہنگی جنگ
اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مرنے والوں کے 6500 سے زائد خاندان کے افراد اسرائیلی فوج کے جاں بحق ہونے والوں کے خاندانوں کی فہرست میں شامل ہو چکے ہیں، جن میں تقریباً 1973 والدین، 351 بیوائیں، 885 یتیم اور 3481 بھائی بہن شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی چینل 13 کے عسکری تجزیہ کار ایلون بین ڈیوڈ نے ایک اعترافی بیان میں کہا ہے کہ غزہ کے خلاف جنگ اسرائیلی حکومت کی تاریخ کی سب سے طویل اور مہنگی جنگ بن گئی ہے۔ ان کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 1972 اسرائیلی مارے جا چکے ہیں جن میں سے 913 فوجی اہلکار تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 30000 سے زیادہ صیہونی زخمی ہوئے ہیں اور تقریباً 10000 شدید نفسیاتی صدمے کا شکار ہوئے ہیں۔ بین ڈیوڈ نے اس صورتحال کو صیہونی حکومت کی فوج کے بے مثال زوال اور ایک گہرے سماجی بحران کی علامت قرار دیا۔
یاد رہے کہ، اپنے حقیقی ہلاکتوں کے اعدادوشمار کی مسلسل شدید اور ہدف پر مبنی سنسرشپ کی روشنی میں، اسرائیلی آرمی ریڈیو نے پیر کو اعتراف کیا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 1152 اسرائیلی فوجی مارے جا چکے ہیں، جن میں سے تقریباً 42 فیصد کی عمریں 21 سال سے کم تھیں۔ اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مرنے والوں کے 6500 سے زائد خاندان کے افراد اسرائیلی فوج کے جاں بحق ہونے والوں کے خاندانوں کی فہرست میں شامل ہو چکے ہیں، جن میں تقریباً 1973 والدین، 351 بیوائیں، 885 یتیم اور 3481 بھائی بہن شامل ہیں۔