آج شام 4بجے تک نو منتحب وزیراعلیٰ سے حلف لیں : پشاور ہائیکورٹ ‘ کنھی انکار نہیں کیا ‘ گورنر خیبر پی کے
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
پشاور‘ کراچی (بیورو رپورٹ +نوائے وقت رپورٹ) پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپی کے کے نئے وزیرِاعلیٰ کی حلف برداری میں تاخیر سے متعلق پاکستان تحریکِ انصاف کی آرٹیکل 255 کے تحت دائر آئینی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ پشاور ہائیکورٹ نے گورنر خیبرپی کے فیصل کریم کنڈی کو نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سے آج 4 بجے تک حلف لینے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ 4 بجے تک اگر گورنر حلف نہ لے تو پھر سپیکر حلف لے لے۔ فیصلے کے مطابق علی امین گنڈاپور نے استعفیٰ دے دیا تھا، قانون کے مطابق نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب کیا جانا ہے، قانون کے مطابق نئے وزیر اعلیٰ سے حلف لینا ضروری ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ قانون کے مطابق بغیر تاخیر سے نو منتخب وزیر اعلیٰ سے حلف لینا چاہئے، گورنر خیبر پی کے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے حلف لے۔ فیصلے کے مطابق حلف لینے کا عمل بغیر کسی تاخیر کے مکمل کیا جائے، 15 اکتوبر تک حلف لے لیا جائے۔ اس سے قبل چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے خیبرکے پی کے نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سے حلف لینے کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی، جس دوران عدالت نے متعدد بار گورنر خیبرکے پی کے مؤقف پر استفسار کیا۔ سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ میں یہ بتائیں کہ گورنر نے اس حوالے سے کیا کہا ہے؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ گورنر سرکاری دورے پر کراچی میں ہیں اور وہ کل فلائٹ کے ذریعے واپس آئیں گے۔ اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ تو کیا وہ کل حلف لیں گے؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ گورنر نے علی امین گنڈا پور کو طلب کیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ تو ایک الگ معاملہ ہے، ہمیں یہ بتائیں کہ حلف لیں گے یا نہیں؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ گورنر کل واپس آ کر قانونی تقاضوں کے مطابق فیصلہ کریں گے۔ گورنر کے وکیل عامر جاوید نے عدالت کو بتایا کہ علی امین گنڈا پور کو طلب کرنے کے بعد گورنر کراچی گئے تھے اور واپسی کے بعد وہ قانون کے مطابق اقدام اٹھائیں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وزیراعلیٰ کے استعفیٰ دینے سے ہی استعفیٰ ہو جاتا ہے، چاہے گورنر منظور کریں یا نہیں۔ گورنر کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ابھی یہ کہنا کہ گورنر حلف نہیں لیں گے، قبل از وقت ہے۔ چیف جسٹس نے مزید استفسار کیا کہ کیا یہ ممکن ہوگا کہ گورنر حلف لینے کا فیصلہ کریں، نہ کہ استعفیٰ کے معاملے پر فیصلہ کریں؟ علی امین گنڈاپور نے تو اسمبلی فلور پر استعفیٰ کی تصدیق کر دی تھی۔ وکیلِ گورنر نے مؤقف اپنایا کہ چونکہ گورنر اس وقت صوبے میں موجود نہیں تھے، وہ کوئی فیصلہ خود دیکھے بغیر نہیں کر سکتے۔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ علی امین گنڈا پور نے استعفیٰ دیا اور نئے وزیرِاعلیٰ کو ووٹ بھی دیا، گورنر تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں اور امکان ہے کہ وہ کل بھی کوئی نیا راستہ اختیار کر کے معاملہ مؤخر کریں۔ علاوہ ازیں گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ میں نے کبھی بھی حلف لینے سے منع نہیں کیا، میرا جو آئینی فرض ہے، وہ ادا کروں گا۔ پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد اپنے بیان میں فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ کہا قانون و آئین پر عملدرآمد کریں گے۔ میرا جواب ہائیکورٹ میں جمع ہو چکا ہے۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ میں آج رات ہر صورت میں کے پی کے پہنچ جاؤں گا، گورنر کے پاس طیارہ نہیں ہوتا، وزیر اعلیٰ سندھ سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنا طیارہ فراہم کریں۔ دریں اثناء چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی کو فوری طور پر پشاور پہنچ کر عدالتی حکم پر عملدرآمد کرنے کی ہدایت کر دی۔ کراچی میں نجی تقریب سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے اپنے سامنے بیٹھے فیصل کریم کنڈی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گورنر صاحب، آپ کو خیبر پی کے پہنچنا چاہیے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو کہوں گا کہ وہ اپنا جہاز گورنر کو دے دیں تاکہ وہ خیبر پی کے پہنچ کر عدالت کا جو بھی حکم ہو اس پر عملدرآمد کرتے ہوئے اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داری پوری کریں۔ بعد ازاں، فیصل کریم کنڈی نے پارٹی چئیرمین کے حکم کے مطابق پشاور کے لیے فوری اڑان کی تیاری کر لی۔ دریں اثناء رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ قانون کی فتح ہوئی۔ چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ چیف جسٹس نے میرٹ پر فیصلہ دیا ہے۔ ہمیں عوام کیلئے کام کرنا ہے۔ سہیل آفریدی نئی امید کے ساتھ کام کا آغاز کریں گے۔ترجمان گورنر کے پی کے کے مطابق فیصل کریم کنڈی گذشتہ رات 8 بجے پشاور پہنچ گئے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ایڈیشنل اٹارنی جنرل پشاور ہائیکورٹ فیصل کریم کنڈی قانون کے مطابق نئے وزیر اعلی استفسار کیا چیف جسٹس نے گورنر خیبر خیبر پی کے نے کہا کہ حلف لینے گورنر کے کہ گورنر علی امین کے پی کے کہ میں کیا کہ سے حلف
پڑھیں:
نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی آج حلف اٹھائیں گے ،پشاور ہائیکورٹ کا گورنر کو حکم
میرے پاس تمام حقائق آ گئے ہیں، علی امین گنڈاپور مستعفی ہو چکے اس حوالے سے گورنر کے خط سے فرق نہیں پڑتا
گورنر فیصل کریم نے حلف نہ لیا تو اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی حلف لیں گے، چیف جسٹس نے فیصلہ سنا دیا
ہائی کورٹ نے گورنر خیبرپختونخوا کوآج شام چار بجے تک نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لینے کا حکم جاری کردیا اور کہا ہے کہ اگر گورنر دستیاب نہ ہوں تو اسپیکر حلف لیں۔تفصیلات ے مطابق نئے وزیراعلیٰ کی حلف برداری سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران گورنر خیبر پخونخوا فیصل کریم کنڈی کی جانب سے دلائل کے لیے نامزد کیے گئے عامر جاوید ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ گورنر نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت جہاز بھیج دے، میں آج واپس آ جاؤں گا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب جہاز کا بندوست کریں پھر، جس پر ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے جواب دیا کہ اب تو وزیراعلیٰ نہیں ہیں، کس کو جہاز کا بندوبست کرنے کا کہیں؟دورانِ سماعت سلمان اکرم راجا نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ علی امین گنڈاپور نے اسمبلی فلور پر کہا کہ انہوں نے استعفا دیا ہے۔ علی امین گنڈاپور نے سب سے پہلے نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو ووٹ دیا۔ وزیراعلیٰ استعفا دے تو آئین میں منظوری کا کوئی تصور نہیں ہے۔ نئے وزیراعلی کا انتخاب ہو تو پھر حلف لینا لازمی ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب آپ کے پاس اختیار ہے، آئین نے آپ کو اختیار دیا ہے، آپ آرڈر کریں۔ انڈین آئین کے آرٹیکل 190 (3)(b) کو دیکھا، انڈین سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ جہاں پر استعفا منظوری کا ذکر نہیں ہے، وہاں استعفا منظور ہوگا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے آپ کو سنا ہے، اس پر آرڈر کریں گے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گورنر سرکاری دورے پر ہیں اور وہ کل 2 بجے واپس پہنچیں گے۔چیف جسٹس کے حلف سے متعلق استفسار پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ گورنر نے استعفے کی منظوری کے لیے علی امین گنڈاپور کو طلب کیا ہے، اس کے بعد وہ فیصلہ کریں گے۔عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا جو کچھ دیر بعد سنادیا۔چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے اس حوالے سے نو صفحات پر مشتمل محفوظ فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ گورنر خیبر پختون بدھ 15 اکتوبر کو چار بجے تک نو منتخب وزیر اعلی سے حلف لیں، گورنر اگر چار بجے تک نومنتخب زیر اعلی سے حلف نہیں لیتے تو پھر اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم ان سے حلف لیں۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 255(2) چیف جسٹس کو اختیار دیتا ہے کہ وہ حلف کے لیے کسی کو بھی نامزد کردیا جائے، یہ احکامات صوبے میں آئینی خلا پیدا ہونے اور آئین کی بالا دستی کے لیے ہیں، نومنتخب وزیراعلی کے حلف میں مزید تاخیر نہیں کی جا سکتی۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور گورنر وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ کراچی میں ہیں اور کل دو بجے واپس پہنچیں گے، علی امین گنڈا پور کو گورنر نے تین بجے استعفے کی تصدیق کے بلایا ہوا ہے، علی امین گنڈا پور نے اسمبلی فلور پر 13 اکتوبر کو اپنے استعفے کی تصدیق کی ہے، علی امین گنڈا پور کی اسمبلی فلور پر تقریر کا ٹرانسکرپٹ جمع کرادیا گیا ہے، آئین کے آرٹیکل 130(5) کے مطابق وزیراعلی کا عہدہ خالی ہے، قانون کے مطابق نو منتخب وزیراعلی کا آفس میں داخلے سے پہلے حلف لینا لازمی ہے۔