نومنتخب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی حلف برداری کیلئے پشاورہائیکورٹ سے رجوع
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی ٹی آئی نے نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی حلف برداری کےلیے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کر فیصلہ کر لیا۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی منتخب ہوچکے ہیں، گورنر کو صوبے میں موجود ہونا چاہئے تھا، وزیراعلیٰ سے حلف لیناضروری ہے،اس میں تاخیرنہیں کی جاسکتی۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ کو درخواست دے رہے ہیں، خط چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کو چیمبرمیں دیں گے۔ آئین نے چیف جسٹس کواختیار دیا ہے کہ گورنر موجود نہ ہوتو وہ کسی کو بھی حلف کے لیے نامزد کرسکتے ہیں، چیف جسٹس سے درخواست کرتے ہیں معاملہ آج ہی حل کریں، حکومت کے بغیرصوبہ نہیں چل سکتا۔
یوکرینی کرپٹو تاجر مہنگی ترین گاڑی لیمبورگینی میں مردہ پایا گیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: چیف جسٹس
پڑھیں:
ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ، دہشتگرد افغان تھے، آئی جی خیبر پختونخوا
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی کے پی کے نے کہا کہ کل 3 خود کش حملہ آور آئے تھے۔ دہشت گردوں کو اسی وقت ختم کر کے حملہ پسپا کیا گیا۔ تحقیقات کے لیے فنگر پرنٹس نادرا کو بھجوا دیے گئے ہیں۔ پورے شہر کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئی جی خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملے کے دستیاب شواہد کے مطابق دہشت گرد افغان تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی کے پی کے نے کہا کہ کل 3 خود کش حملہ آور آئے تھے۔ دہشت گردوں کو اسی وقت ختم کر کے حملہ پسپا کیا گیا۔ تحقیقات کے لیے فنگر پرنٹس نادرا کو بھجوا دیے گئے ہیں۔ پورے شہر کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک جو شواہد دستیاب ہیں، ان سے یہی محسوس ہو رہا ہے کہ دہشت گرد افغان تھے۔ واقعے پر سی ٹی ڈی اور اسپیشل ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔ دہشت گردوں کی موٹرسائیکل تحویل میں لے کر تحقیقات کی جا رہی ہے، موٹر سائیکل سے فنگر پرنٹس حاصل کرلیے گئے ہیں۔
آئی جی پولیس نے بتایا کہ رواں سال حملوں میں اضافہ ہوا مگر انہیں پسپا کیا گیا۔ مختلف اضلاع کو جدید اسلحہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ دہشت گردوں کی حکمت عملی میں تبدیلی آئی ہے، کل آپ نے پولیس رسپانس کا عملی مظاہرہ بھی دیکھ لیا ہے۔ اینٹی ڈرون سمیت جدید ٹیکنالوجی پولیس کو فراہم کی جا رہی ہے۔ تھانے سے لے کر افسران لیول تک بلٹ پروف گاڑیوں کی فراہمی کے لیے کام کررہے ہیں۔ واقعے سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پتا لگا رہے ہیں کہ دہشتگرد کس راستے سے پشاور میں داخل ہوئے؟ دہشتگردوں نے جہاں رات گزاری، اس کی شناخت کرلی گئی ہے۔ ابھی تک سہولت کاروں کی کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔