کراچی میں غیرقانونی اور خطرناک عمارتوں کیخلاف کارروائی شروع
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
کراچی:
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے کراچی میں غیرقانونی اور خطرناک عمارتوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی۔
ڈیمولیشن اسکواڈ کی جانب سے آگرہ تاج کالونی لیاری میں ارحا آرکیڈ نام سے بنی غیر قانونی عمارت کو مسمار کیا گیا۔
ڈائریکٹر ڈیمولیشن ایس بی سی اے ریحان خان نے بتایا کہ ارحا آرکیڈ کو جولائی 2025 میں مخدوش قرار دیا گیا تھا، 60 گز پر گراؤنڈ پلس 7 فلور کی رہائشی عمارت بنائی گئی تھی۔
عمارت میں 14 خاندان رہائش پذیر ہیں، بالائی تین منزلیں خالی کروا لی گئی ہیں۔ رہائشی عمارت بغیر کسی نقشے کی منظوری کے بنائی گئی تھی۔
ڈائریکٹر ڈیمولیشن ایس بی سی اے کا کہنا تھا کہ 4 جولائی کو لیاری میں رہائشی عمارت گرنے کے کچھ روز بعد ہی ارحا آرکیڈ کی عمارت بھی مخدوش قرار دی گئی تھی۔
حکام کا کہنا تھا کہ ایس بی سی اے ٹیم آج اولڈ سٹی ایریا میں 2 مخدوش عمارتوں کو مسمار اور دو عمارتوں کو خالی کروائے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
محکمہ ریلوے میں اندھیر نگری چوپٹ راج، بغیر منظوری 50 رہائشی کوارٹر الاٹ کر دیے گئے
لاہور:محکمہ ریلوے میں بغیر منظوری 50 رہائشی کوارٹر الاٹ کر دیے گئے، ڈویزنل سپرنٹنڈنٹ ورکشاپ ریلوے لاہور ڈویژن نے چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے کو مراسلہ بھجوا دیا۔
ایکسپریس نیوز کو ملنے والے پاکستان ریلویز کے مراسلہ کے مطابق پاکستان ریلویز کی لاہور میں قائم پُرکشش مقامات پر 58 رہائشی کوارٹرز کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریلوے ہیڈ کوارٹر سے ان کی اپروول بھی نہیں لی گئی۔
غیر قانونی الاٹمنٹ کے حوالے سے درجنوں شکایات موصول ہوئیں جب ان شکایات پر تفصیلی سروے کروایا گیا تو معلوم ہوا کہ 58 کوارٹرز کی الاٹمنٹ بوگس ہوئی ہے اور ان الاٹمنٹ لیٹروں پر متعلقہ افسران کے دستخط بھی موجود نہیں ہیں، یہ کوارٹرز پاکستان ریلویز کے مختلف شعبوں سے وابستہ افسران و ملازمین کو الاٹ کیے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کوارٹرز کی الاٹمنٹ کے عوض کچھ لینڈ ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کی جانب سے کروڑوں روپے کمائے گئے ہیں۔
اس حوالے سے بھی ڈی ایس ورکشاپ مغلپورہ کے پاس شواہد بھی ہیں اور انہی شواہد کی روشنی میں انہوں نے چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے سے ان کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے مدد مانگی ہے کہ بتایا جائے کہ غیر قانونی الاٹمنٹ کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی جائے اور جہنوں نے غیرقانونی الاٹمنٹ کروا کر ان کوارٹرز میں رہائش اختیار کر رکھی ہے ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق ان کوارٹر کی الاٹمنٹ کے عوض جن افسران اور ملازمین نے کروڑوں روپے لیے ہیں وہ رقم کون واپس لیکر ان الاٹمنٹ کروانے والوں کو دے گا۔